پنجشنبه، فروردین ۱۹، ۱۳۸۹

کوئٹہ میں فائرنگ ، ایک شخص جاں بحق، پولیس اہلکار زخمی



کوئٹہ : کوئٹہ میں دو مختلف واقعات میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق جبکہ پولیس اہلکار زخمی ہوگیا. پولیس کے مطابق شیخ عمر روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے نوجوان بلال احمد موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔جبکہ قمبرانی روڈ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے سب انسپکٹر پولیس مولا بخش کو زخمی کر دیا جسے بی ایم سی اسپتال منتقل کردیا گیا پولیس مزید تفتیش کررہی ہے۔

’بلوچستان حکومت ناکام ہو چکی ہے


گورنر بلوچستان نواب ذوالفقار علی مگسی نے صوبے میں اغواء برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب تک جاگیرداروں اور نا اہل لوگوں کو پھانسی پر نہیں چڑھایا جاتا ہے اس وقت تک حالات میں بہتری ممکن نہیں ہے۔
گورنر نےصوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کے جان و مال کی تحفظ میں ناکام ہو چکی ہے اور اسمبلی میں بیٹھے وزراء اور اراکین نااہل ہیں۔
بدھ کو گورنر ہاؤس کوئٹہ میں وکلاء اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئےگورنر بلوچستان نواب ذوالفقار علی مگسی نے کہا کہ عوام کی جان و مال کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں چوری، ڈکیتی، راہزنی ،اغواء برائے تاوان ،ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات سے صاف ظاہر ہے حکومت اور پولیس انتظامیہ فرائض انجام نہیں دے رہے ہیں۔
نواب ذوالفقار مگسی نے کہا کہ پولیس اور انتظامیہ سب کچھ جاننے کے باوجود جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی۔کتنے پولیس اہلکار مارے جاچکے ہیں لیکن پولیس انتظامیہ اپنے اہلکاروں کا بدلہ تک نہیں لے سکی ہے ۔ آئی جی پولیس کا کہنا ہے کہ جب بھی کسی کوگرفتار کیا جاتا ہے تو اوپر سے کوئی نہ کوئی فون آجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمارے جیسے لوگ‘ اپنی گرفت کو مضبوط رکھنے کےلئے نہ صرف جرائم پیشہ عناصر کو پناہ دیتے ہیں بلکہ ان کا بھر پور استعما ل کرتے ہیں تاکہ معاشرے پر ہماری گرفت مضبوط رہے۔ انہوں نے کہا کہ نظام کو بدلنے کے لیے تعلیم یافتہ طبقے پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ فرسودہ قبائلی نظام کے خاتمے اور معاشرے کو باشعور بنانے کےلیے اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کی بحالی کے لیے محض ایف سی کی تعیناتی کافی نہیں جب تک ٹارگٹ کلنگ ،اغواء برائے تاوان ، بدامنی، چوری، ڈکیتی، راہزنی اور لینڈ مافیا کے خلاف ایکشن نہیں لیا جائےگا صورتحال بہتر نہیں ہوگی۔
گورنر بلوچستان نے کہا کہ اگر کوئی میرے بھائی کو مارے گا تو ردعمل میں میں بھی اس کو ماروں گا لیکن اتنے پولیس اہلکار مارے گئے پولیس نے کوئی بدلہ نہیں لیاجو باعث تشویش ہے حالانکہ پولیس بھی بلوچستان کا ایک قبیلہ ہے اور قبائلی حوالے سے ان پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کا بدلہ لےـ
اغواء برائے تاوان و ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب کو علم ہے کہ سپریم کورٹ کے وکیل افتخار الحق ایڈووکیٹ کو بیس روز قبل کس نے اغواء کیا ہے لیکن اس کے باوجود اس کی بازیابی کےلئے اقدامات نہیں کئے جا رہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اغواء کنندگان نے مغوی کی بازیابی کیلئے تاوان کا تقاضہ کیا ہے تو اس کیلئے میری جیب حاضر ہے ۔ پیکج کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بعض قوم پرست جماعتوں نے اپنے رویئے میں تبدیلی لاتے ہوئے بات چیت کا راستہ اپنایا پیکج کو تسلیم کیا بلکہ اس پر دستخط بھی کئے جو خوش آئند ہے۔
گورنر بلوچستان نے کہا کہ جو لوگ آزادی کی بات کرتے ہیں وہ مذاکرات نہیں کرنا چاہتے انہوں نے پیکج کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی سے کم کسی بات پر راضی نہیں ہونگے۔

کرغستان: مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں، 100 ہلاک


کرغستان میں بدھ کے روز پولیس اور حکومت مخالف مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں وزیر داخلہ مولود موسی کونگیڈیف سمیت ایک سو افراد ہلاک اور درجنوں دیگر زخمی ہو گئے۔ روس سے آزادی حاصل کرنے والی سینٹرل ایشیا کی ریاست کے صدر مقام بشکیک میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ وزارت صحت کی ایک اہلکار لاریسہ نے بتایا کہ زیادہ تر افراد گولیاں لگنے سے ہلاک ہوئے۔ کرغستان کے وزیر اعظم ڈائنر اوزینوف نے شورش زدہ علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ خونریز جھڑٰپوں کے بعد دارلحکومت بشکیک کا ہوائی اڈا بھی بند کر دیا گیا ہے۔ اس ہوائی اڈے کی بندش سے افغانستان میں نیٹو افواج کو سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ماسکو سے العربیہ ٹی وی کے نمائندے مازن عباس نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ بدھ کے روز حکومت مخالف مظاہرین کے حامیوں نے کرغیز کے دارلحکومت بشکیک میں واقع ٹی وی اسٹیشن پر قبضہ کر لیا اور تمام اسٹیشنز کی نشریات جام کر دیں۔ ٹی وی ویژن انتظامیہ کے ایک اعلی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نوجوانوں کے ایک گروہ نے ٹی وی کی عمارت پر حملہ کر کے عمارت میں بری طرح توڑ پھوڑ کی اور سامان کو نذر آتش کر دیا۔ اس تخریبی کارروائی کے بعد حکومت نے ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا اور ٹی وی نشریات بند کر دی گئیں۔مظاہرین اور پولیس کے درمیان بدھ کے روز جھڑپوں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا کہ جب ہزاروں بپھرے ہوئے مظاہرین بشکیک میں ایوان صدر پر حملہ کرنا چاہتے تھے۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ان خونریز جھڑپوں میں کم از کم بارہ افراد ہلاک ہوئے۔کرغستان کے شمالی مغربی شہر ٹلاز، وسطی علاقے نارین اور دارلحکومت بشکیک کے قریبی علاقے ٹوکمک سے بھی مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپوں ہوئیں۔ اطلاعات کے مطابق مظاہرین نے ان شہروں میں متعدد سرکاری عمارتوں پر قبضہ کر لیا۔ٹلاز کے شمال مغربی شہر میں کرغستان کے نائب وزیر اعظم عقیل بک جبروف کو مظاہرین نے یرغمال بنا لیا ہے۔ مقامی ذرائع ابلاغ اس خبر کو نامعلوم سرکاری ذرائع کے حوالے سے نشر کر رہے ہیں۔ مظاہرین کرغیز صدر کرمان باکیائف کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ صدر کرمان مارچ 2005ء میں ایک خونی انقلاب کے بعد اقتدار پر قبضہ کیا تھا۔ٹلاز سے ملنے والی اطلاعات میں کہا جا رہا ہے کہ حکومت مخالف افراد نے شہر کا مکمل کنڑول سنبھال رکھا ہے۔ متعدد حکومتی عہدیداروں کی گرفتاری کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں۔ بشکیک میں ہونے والے مظاہروں میں ایک سو پچاس افراد زخمی ہوئے۔ کاروباری مراکز اور دوسرے سرکاری دفاتر بند کر دیئے گئے ہیں۔ شہر سے مسلسل زور دار دھماکوں اور بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی آواز آ رہی ہے۔

چهارشنبه، فروردین ۱۸، ۱۳۸۹

چاغی،ایران نے 28 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا


چاغی : ایرانی حکام نے اٹھائیس پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا جنہیں تفتیش کے لیے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ایرانی حکام نے پاک ایران سرحد پر ان افراد کو پاکستانی حکام کے حوالے کیا۔ ایران کا کہنا ہے کہ یہ افراد ایران کی سرحد میں غیر قانونی طریقے سے داخل ہوئےتھے۔ تفتیش کے بعد ان افراد کو عدالت میں پیش کیاجائے گا۔

لاکربی پر مسافر طیارے کی تباہی کا حکم سابق ایرانی صدر رفسنجانی نے دیا



ایرانی پاسداران انقلاب کے سابق رکن اور دس سال برس تک امریکا کے مرکزی محکمہ سراغ رسانی (CIA) کے لئے جاسوسی کرنے والے ایک اہلکار رضا کھلیلی نے دعوی کیا ہے کہ ایران کے سابق صدر ہاشمی رفسنجانی نے لاکربی پر پرواز کے دوران امریکی مسافر جہاز کو نشانہ بنانے کا حکم صادر کیا تھا۔ لاکربی کیس میں لیبیا کے ایک باشندے عبدالباسط المقراحی کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ مسٹر کھلیلی نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ انہیں ایران کی خفیہ ایٹمی تنصیبات کے بارے میں اہم معلومات ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ایک دوہرے ایجنٹ رضا کھلیلی کی کتاب "دھوکا دہی کا وقت" میں کیا گیا ہے۔ یہ کتاب حال ہی میں امریکا میں شائع ہوئی ہے۔ رضا کھلیلی نامی پاسداران انقلاب کے سابق رکن نے اس کتاب میں سی آئی اے کے لئے دس سال تک جاسوسی کے اپنے قصے بیان کئے ہیں۔کتاب میں پاسدران انقلاب کے رکن اور سی آئی اے کے ایجنٹ کے طور پر کھلیلی نے اپنی دوہری زندگی کی داستان بہت تفصیل سے بیان کی ہے۔ انہوں نے اس مدت میں امریکا کو فراہم کئے جانے والے اہم رازوں سے بھی پردہ اٹھایا ہے۔فری یورپی ریڈیو کی فارسی سروس "صدائے فردا" سے اپنے خصوصی انٹرویو میں مسٹر کھلیلی نے انکشاف کیا کہ "اپنے وطن کو دھوکا دینا آسان کام نہیں"۔ انہوں نے ملکی مفاد کے خلاف اپنی سرگرمیوں کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ" میں نے ایران میں شہری آزادیوں کے فقدان، جیلوں میں حکومت مخالفین کے خلاف تشدد اور سیاسی کارکنوں کی پھانسیوں اور آمریت کے خلاف ردعمل میں ایران مخالف سرگرمیوں میں حصہ لینا شروع کیا۔"انہوں نے دعوی کیا کہ ایران کے سابق صدر ہاشمی رفسنجانی نے لاکربی پر امریکی مسافر طیارے کو تباہ کرنے کا حکم صادر کیا تھا۔ ایران کا یہ سابق فوجی ان دنوں کیلیفورنیا میں مقیم ہے۔ انہوں نے کتاب ایک قلمی نام سے تحریر کی ہے اور اس میں مختلف واقعات کی تاریخیں اور ان کے مرکزی کرداروں کے نام جان بوجھ کر تبدیل کئے ہیں تاکہ اس کی شناخت ظاہر نہ ہو سکے۔مسٹر کھلیلی اپنی کتاب میں رقمطراز ہیں کہ "امریکی سی آئی اے نے انہیں ایران میں "اسلامی انقلاب" کے دو سال بعد اپنے ساتھ ملا لیا تھا۔ میں 1995 تک ایرانی پاسداران انقلاب میں امریکا کے جاسوس کے طور پر کام کرتا رہا۔ کچھ عرصہ کے لئے میں نے یہ کام چھوڑ دیا، تاہم نائن الیون کے بعد میں نے ایک مرتبہ پھر امریکا کے لئے جاسوسی شروع کر دی۔"ریڈیو پریزنٹر نے ان سے سوال کیا کہ آپ ایک ایسے ادارے سے منسلک تھے کہ جو آمریت پر فخر کرتا تھا؟ آپ نے کیونکر اتنا بڑا یو ٹرن لیا؟ کھلیلی نے جوابا کہا کہ میں جب امریکا سے ایران واپس آیا تو میرے جذبات بھی بہت سے دوسرے ایرانی طلبہ سے مختلف نہ تھے۔ مجھے امید تھی کہ ایرانی عوام کو آزادی ملے گی اور میں اپنے ملک کی خدمت کر سکوں گا۔ اسی جذبے سے سرشار ہو کر میں نے پاسدران انقلاب میں شمولیت اختیار کی کیونکہ انہیں تعلیم یافتہ افراد کی اپنی صفوں میں ضرورت تھی۔ تاہم جلد ہی اس انقلابی فوج کی حقیقت مجھ پر واہ ہونا شروع ہو گئی، جو نعرے لگا کر یہ نوجوانوں کو اپنی صفوں میں شامل کرتے تھے، حقیقت میں صورتحال مکمل طور پر اس کے برعکس تھی۔ مخالفوں پر تشدد اور ان کا قتل پاسداران انقلاب کا عملی شعار تھا، میرے پاس ایسی صورتحال میں سوائے خیانت کے اور کوئی آپشن نہیں تھا۔ اسی طریقے میں پاسداران انقلاب میں شمولیت کے گناہ کا کفارہ ادا کر سکتا تھا۔کھلیلی نے پاسداران انقلاب میں اپنا رینک بتانے سے انکار کرتے ہوئے صرف اتنا بتایا کہ وہ پاسداران انقلاب کے کمپوٹرائزڈ کلاسیفائیڈ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں کام کرتے تھے، اس لئے ان کے پاس انتہائی اہم راز ہوتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے امریکا کو ایران کے ایسے ایٹمی پلانٹ کے بارے میں بتایا کہ جس سے متعلق واشنگٹن کے پاس کسی قسم کی معلومات نہیں تھیں۔ایران کے بارے میں امریکی پالیسی میں تبدیلی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے رضا کھلیلی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان کچھ ایسے چینل کام کر رہے ہیں کہ جن کی وجہ سے ایران کو فریقین کے درمیان صلح کی امید ہے۔ صدر براک اوباما کی انتظامیہ کی جانب ایران کو دیئے جانے پیغامات کی روشنی میں تہران کو واشنگٹن کے ساتھ مصالحت کی امید ہے۔
رضا کھلیلی کا کہنا تھا کہ ایرانی میں دینی حکومت اگر نیوکلئیر بم بنانے میں کامیاب ہو گئی تو کوئی طاقت ان کا مقابلہ نہیں کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایران دنیا کے خواب غفلت سے فائدہ اٹھانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جب پاسداران انقلاب کو ایٹمی بم بنانے کا خیال آیا تو میں اس وقت تک اس فورس کا رکن تھا۔ ہم نے ایک سال بعد پاکستان کے نیوکلیئر پروگرام کے بانی ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے رابطہ کیا۔ ہمیں سینٹری فیوج کے نقشے اور دوسری معلومات فراہم کی گئیں۔کھلیلی نے واضح کیا کہ ان کی کتاب سی آئی اے کی اجازت سے شائع کی گئی۔ کتاب کے ایک ایک صفحے پر بیان کردہ معلومات کا امریکا کی خصوصی ٹاسک فورس نے باریک بینی سے جائزہ لیا ہے۔ یاد رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان انٹیلی جنس کی جنگ کے آغاز کے بعد ایران کے معروف ایٹمی سائنسدان شھرام امیری امریکا میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔ ایرانی فوج کے جنرل علی رضا عسکری، ایران کی ان مشہور فوجی شخصیات میں شامل ہیں کہ جہنوں نے مغرب میں پناہ لی۔

دباؤ جاری رہا تو طالبان بن جاؤں گا،کرزئی کے بیان پر امریکا کی تشویش


واشنگٹن (ایجنسیاں) امریکا نے افغان صدر حامد کرزئی کے طالبان بن جانے کی دھمکی پر تشویش ظاہر کردی۔افغانستان کے چند اراکین پارلیمان کے مطابق صدر حامدکرزئی نے بندکمرے میں ہونے والے ایک اجلاس میں دھمکی دی تھی کہ اگر اصلاحات کیلئے ان پر بیرونی دباؤ جاری رہا تو وہ سیاسی عمل سے الگ ہوکر طالبان میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں جس سے بغاوت مزاحمت میں بدل جائے گی۔
کرزئی کے بارے میں اس انکشاف پر امریکا نے شدیدناپسندیدگی ظاہر کی ہے۔ جو پہلے ہی انتخابات میں غیرملکی طاقتوں کی مداخلت کے ان کے بیان کو آڑے ہاتھوں لے چکا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان رابرٹ گبز نے واشنگٹن میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ افغان صدرکا بیان امریکا اور اس کی عوام کیلئے باعث تشویش ہے۔

سه‌شنبه، فروردین ۱۷، ۱۳۸۹

جوہری ہتھیاروں کے استعمال پر قدغنیں لگائی جائیں گی: اوباما


امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ نئی جوہری حکمت عملی کے تحت امریکا کے اپنے دفاع کے لیے بھی جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے امکانات محدود ہو کر رہ جائیں گے۔ امریکی صدر نے یہ بات منگل کو اپنی نئی جوہری حکمت عملی کے اعلان سے قبل نیویارک ٹائمز کو ایک انٹرویو میں کہی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ایران اور شمالی کوریا جیسے ممالک کے لیے نئی پالیسی میں بعض استثنائی اقدامات بھی تجویز کیے جائِیں گے۔ صدر اوباما کا کہنا تھا کہ وہ اس بات میں یقین رکھتے ہیں کہ''ایران جوہری ہتھیار تیار کرنے کی صلاحیت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے''۔امریکا کی ہر نئی حکومت اس نئی جوہری حکمت عملی کو کانگریس سے منظور کرانے کی پابند ہو گی۔ صدر اوباما اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ''وہ سرد جنگ کے زمانے کی سوچ کو تبدیل کر کے رہیں گے''۔ انہوں نے نوبل امن انعام جیتنے کے بعد سے اس مجوزہ نئی حکمت عملی سے بہت بلند توقعات وابستہ کر رکھی ہیں۔نیویارک ٹائمز نے لکھا ہے کہ دنیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے آگے بڑھنے کی غرض سے اوباما کی نئی حکمت عملی میں دنیا میں جوہری ہتھیاروں سے متعلق کسی بھی پیش رفت کی مذمت کی گئی ہے۔امریکا کے ایک سنئیر عہدے دار نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نئی حکمت عملی میں جوہری ہتھیاروں پر کسی بھی پیش رفت کی مذمت کی جائے گی لیکن اس عہدے دار کا یہ بھی کہنا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے کے انتظام کے لیے سرمایہ کاری میں اضافہ کیا جائے گا۔اخبار نے یہ بھی لکھا ہے کہ امریکا پہلی مرتبہ یہ عزم کرے گا کہ وہ غیر جوہری ریاستوں کی جانب سے حیاتیاتی یا کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کے باوجود ان کے خلاف جوہری ہتھیار استعمال نہیں کرے گا جبکہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاو کے معاہدے این پی ٹی میں بھی یہی بات کہی گئی ہے۔اوباما انتظامیہ نے جوہری ہتھیاروں میں کمی کو اپنی خارجہ پالیسی کا ایک اہم عنصر قرار دیا ہے اور وہ یہ کہہ چکی ہے کہ امریکا دنیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے مرحلہ وار اقدامات کرے گا۔ وائٹ ہاوس نے اس توقع کا اظہار کیا ہےکہ نئی دستاویز سے 12 اپریل کو شروع ہونے والی دو روزہ عالمی کانفرنس سے قبل جوہری عدم پھیلاو کے لیے کوششوں کو تقویت ملے گی۔امریکا کی اس نئی دستاویز کو صدر اوباما کے پراگ روانہ ہونے سے ایک روز قبل شائع کیا جا رہا ہے جہاں وہ روسی صدر دمتری میدویدیف کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں کمی کے نئے معاہدے پر دستخط کریں گے جو اسٹارٹ معاہدے کی جگہ لے گا۔

ایک دوسرے کی مقدسات کے احترام کے بغیر اتحاد حاصل نہیں ہوسکتا: مولانا احمد


نائب خطیب اہل سنت زاہدان نے کہا حقیقی اور مقبول ایمان کی علامات میں سے ایک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ (رض) سے محبت ہے۔ صحابہ کرام اس امت کے امین تھے جنہوں نے دین کو اگلی نسلوں تک منتقل کیا۔ ان شخصیات کی شان میں گستاخی اور انہیں برے القاب سے یاد کرنا بہت بڑا ظلم ہے۔ سرکاری ریڈیو اور ٹی وی سے اہل سنت کی مقدسات کی توہین نہیں ہونی چاہیے جس سے قوم کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔مولانا احمد ناروئی نے حقیقی ایمان کی علامات اور معیاروں کو بیان کرتے ہوئے صحابہ کرام (رض) سے محبت کرنے کو ایمان کی شرط قرار دیا۔ انہوں نے کہا انبیاء علیہم السلام کے بعد صحابہ کرام سے بڑھ کر کوئی بڑا نہیں ہوسکتا۔ بڑے سے بڑے اولیاء اللہ کا مقام ایک ادنی صحابی کے مقام کے برابر نہیں ہوسکتا۔
نائب خطیب مکی مسجد نے صحابہ کرام (رض) کی شان میں ہر طرح کی زبان درازی کی مذمت کرتے ہوئے ایک حدیث نبوی کی تلاوت کے بعد متعلقہ عناصر کو گستاخی سے منع کیا۔انہوں نے حدیث نقل کی :«اللہ اللہ فی اصحابی لاتتخذوھم من بعدی غرضاً، فمن احبھم فبحبی احبھم ومن ابغضھم فببغضی ابغضھم»؛ (اللہ سے ڈرو میرے صحابہ کے بارے میں، میرے بعد ان کو توہین اور اذیت کا نشانہ نہ بناؤ چونکہ جو ان سے محبت کرے وہ مجھ سے محبت کرتا ہے اور جو ان سے بغض رکھتا ہے وہ مجھ سے بغض کرتا ہے۔)مولانا احمد ناروئی نے زور دیتے ہوئے کہا اتحاد جو مسلم امہ کی بقا کی شرط ہے کسی بھی صورت میں گستاخی اور بدزبانی سے باز نہ آنے کے بغیر حاصل نہیں ہوتا۔ ایک سنی مسلمان کو اس بات کی اجازت نہیں کہ ایسی بات زبان پر لائے جس سے اہل تشیع کے جذبات مجروح ہوں اسی طرح کسی شیعہ کو ایسی حرکت نہیں کرنی چاہیے جس سے اہل سنت کے عقائد کی توہین ہو۔ جو شخص ایسی حرکتوں میں ملوث ہے وہ اسلام کی خدمت نہیں خیانت کا ارتکاب کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا سرکاری ٹی وی (صدا وسیما) جس میں قوم کے ہر فرد کا حصہ ہے اور حکومت کا ترجمان شمار ہوتاہے ایسے پروگرام نشر کرنے سے گریز کرے جسے سنی مسلمان اپنی توہین سمجھتے ہیں۔ صحابہ کرام پر نکتہ چینی اور ان کے بارے میں شبہات پھیلانے سے اسلام اور دین کی بنیاد مشتبہ بن جاتی ہے۔ جن کے ذریعہ اسلام دوسری نسلوں تک پہنچا۔جو عناصر ان عظیم ہستیوں اور امانتداروں کو نشانہ بنا کر اسلام کی ریشہ دوانی کرتے ہیں قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کو کیا جواب دیں گے؟ حکومتی ذرائع ابلاغ سے ہمارا مطالبہ ہے کہ فوراً ایسے پروگرامز کو بند کرکے ہمارے جذبات کو مزید ٹھیس نہ پہنچائیں۔مولانا احمد نے کہا مختلف "تحقیقی" سیمینارز منعقد ہوکر آخر میں یہی بیان جاری ہوتا ہے کہ کسی مذہب ومسلک کو طعن وتشنیع کا نشانہ نہ بنایا جائے۔ مگر پھر بھی بدزبانیوں کا سلسلہ رکنے میں نہیں آرہا۔ آیت اللہ فاضل لنکرانی کی بات نقل کرتے ہوئے انہوں نے کہا "جو لوگ اہل سنت الجماعت کی مقدسات کی توہین کرتے ہیں وہ منافق ہیں۔" اس لیے معاشرے کے ہر فرد اور طبقہ کی ذمہ داری ہے کہ اتحاد، رواداری اور ایک دوسرے کے احترام کے اصولوں کو مدنظر رکھ کر اتحاد ویگانگت کو یقینی بنائے۔یاد رہے خطیب اہل سنت زاہدان اور سرپرست اتحاد مدارس اہل سنت ایران مولانا عبدالحمید، ایرانی بلوچستان کے جنوبی شہر "چابہار" تشریف لے گئے تھے۔ اس لیے ان کی جگہ مولانا احمد ناروئی (نائب مہتمم دارالعلوم زاہدان) نے جمعہ کا خطبہ دیا۔

دوشنبه، فروردین ۱۶، ۱۳۸۹

پشاور میں 20 منٹ کے اندر امریکی قونصل خانے کے قریب 3 زور دار دھماکے


پاکستان کے شمال مغربی شہر پشاور میں واقع امریکی قونصل خانے کے قریب پیر کے روز بیس منٹ کے وقفے میں تین دھماکے ہوئے۔ لوئر دیر کے علاقہ تیمرگرہ میں عوامی نیشنل پارٹی "اے این پی" کے یوم تشکر ریلی میں دھماکے سے 36 افراد جاں بحق جبکہ 100 سے زیادہ زخمی ہوئے۔تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے صدر میں یکے بعد دیگرے تین دھماکے ہوئے ہیں، جبکہ شدید فائرنگ جاری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاور کے صدر میں اسٹیٹ بلڈنگ کے قریب گورا قبرستان کے علاقے میں زوردار دھماکا ہوا، جس سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ اس کے بعد پولیس سکیورٹی فورسز کے جوان جائے وقوعہ پر پہنچے اور پوزیشنیں سنبھالے ہوئے تھے کہ اسی دوران وقفے وقفے سے مزید دو دھماکے ہوئے۔ دھماکوں کے بعد دھویں کے بادل چھائے ہوئے ہیں ، جبکہ سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے علاقے کا مکمل گھیراؤ کیا ہوا ہے۔ خیبر روڈ پر ٹریفک بند کر دیا گیا۔ اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کا رابطہ کرنے پر کہنا ہے کہ وہ فوری طور پر اس پر کوئِی تبصرہ نہیں کر سکتا۔عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد خان نے میڈیا کو بتایا کہ اے این پی کے کارکن تیمرگرہ ریسٹ ہاؤس سے صوبے کا نام صوبہ سرحد سے "پختونخوا خیبر رکھنے جانے کے لئے یوم تشکر ریلی نکال رہے تھے کہ دھماکا ہوگیا۔ نام کی تبدیلی کو صوبے میں چند سیاسی حلقے لسانی عصیبت کا مظہر قرار دیکر اس کی مخالفت کر رہے تھے۔درایں اثناء وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے خیبرایجنسی میں مشتبہ طالبان نے نیٹو کے لیے سامان رسد لے جانے والے آٹھ ٹینکروں کو نذرآتش کردیا ہے۔طالبان نے زخا خیل کے علاقے میں پٹرول بموں اور راکٹوں سے ایک ٹرمینل پر حملہ کیا تھا جس سے وہاں کھڑے ٹینکروں میں آگ لگ گئی۔ادھر پیر کی شام صدر آصف علی زرداری پارلیمان کے دونوں ایوانوں سے خطاب کرنے والے ہیں۔ دارالحکومت اسلام آباد میں سکیورٹی پہلے ہی سخت تھی لیکن پشاور اور لوئر دیر کے دھماکوں کے بعد، اضافی پولیس فورس کی تعیناتی کی اطلاعات ہیں۔

روس: داغستان میں بم دھماکوں سے مال گاڑی پٹری سے اتر گئی


روسی عہدے داروں نے کہاہے کہ اتوار کے روز جنوبی جمہوریہ داغستان میں دو بم دھماکوں میں ایک مال گاڑی پٹڑی سے اتر گئ ۔ ان کا کہنا ہےکہ یہ حملہ علاقے اور ماسکو میں گزشتہ ہفتے کے مہلک بم دھماکوں سے منسلک ہے ۔
ماسکو اور آزر بائیجان کو ملانے والی ریلوے لائن پر علی الصبح سے قبل ہونے والے ان دھماکوں سے گاڑی کا انجن اور تعمیراتی سامان سے لد ی آٹھ بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے کچھ ہی دیر بعد ایک اور بم دھماکہ ہوا جس کا بظاہر ہدف امدادی کارکن تھے ، لیکن کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ۔
ہفتے کے روز داغستان میں ایک مسلح شخص نے ایک پولیس افسر کو ہلاک اور ایک اور کو زخٕمی کر دیا تھا۔ بدھ کے روز داغستان میں دو خود کش بم دھماکوں میں نو پولیس افسروں سمیت بارہ افراد ہلاک ہو گئے تھے
حالیہ مہینوں میں مسلم اکثریت والے شمالی قفقاز کے علاقے میں عسکریت پسندوں نے اپنے حملوںٕ میں اضافہ کر دیا ہے ۔روسی صدر دیمتری مدویدف نے ، جنہوں نے گزشتہ ہفتے کے حملوں کے بعد داغستان کا دورہ کیا تھا ، عسکریت پسندوں اور ان کی معاونت کرنے والوں کے خلاف سخت تر کارروائی پر زور دیا ہے ۔
روسی عہدے داروں نے کہاہے کہ اتوار کے روز جنوبی جمہوریہ داغستان میں دو بم دھماکوں میں ایک مال گاڑی پٹڑی سے اتر گئ ۔ ان کا کہنا ہےکہ یہ حملہ علاقے اور ماسکو میں گزشتہ ہفتے کے مہلک بم دھماکوں سے منسلک ہے ۔
ماسکو اور آزر بائیجان کو ملانے والی ریلوے لائن پر علی الصبح سے قبل ہونے والے ان دھماکوں سے گاڑی کا انجن اور تعمیراتی سامان سے لد ی آٹھ بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے کچھ ہی دیر بعد ایک اور بم دھماکہ ہوا جس کا بظاہر ہدف امدادی کارکن تھے ، لیکن کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ۔
ہفتے کے روز داغستان میں ایک مسلح شخص نے ایک پولیس افسر کو ہلاک اور ایک اور کو زخٕمی کر دیا تھا۔ بدھ کے روز داغستان میں دو خود کش بم دھماکوں میں نو پولیس افسروں سمیت بارہ افراد ہلاک ہو گئے تھے
حالیہ مہینوں میں مسلم اکثریت والے شمالی قفقاز کے علاقے میں عسکریت پسندوں نے اپنے حملوںٕ میں اضافہ کر دیا ہے ۔روسی صدر دیمتری مدویدف نے ، جنہوں نے گزشتہ ہفتے کے حملوں کے بعد داغستان کا دورہ کیا تھا ، عسکریت پسندوں اور ان کی معاونت کرنے والوں کے خلاف سخت تر کارروائی پر زور دیا ہے ۔

کوئٹہ ، سیٹلائٹ ٹائوں میں سوئی سدرن گیس کا آفیسر جاں بحق


کوئٹہ : کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاﺅن میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سوئی سدرن گیس کے ڈپٹی جنرل منیجر آفیسر مسعود ملک جاں بحق اور ان کا ڈرائیور زخمی ہو گیا ۔ نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق مسعود ملک گاڑی میں دفتر جا رہے تھے کہ سیٹلائٹ ٹاﺅن میں واقع گول مسجد کے قریب گھات لگائے نامعلوم مسلح ملزمان نے گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر دی گئی جس کے نتیجے میں مسعود ملک موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ ان کا ڈرائیور محمد لطیف شدید زخمی ہو گیا جسے سول اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں اس کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے

یکشنبه، فروردین ۱۵، ۱۳۸۹

بغداد میں 7 بم دھماکوں میں 30 افراد ہلاک 50 زخمی



عراق کے دارالحکومت میں آج 7 بم دھماکے ہوئے ہیں جن کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں ان بم دھماکوں میں ایک ایرانی سفارتخانہ کے سامنے ، دوسرا مصری سفارتخانہ کے قریب اور تیسرا جرمن سفیر کی رہائشگاہ کے قریب ہوا ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے دارالحکومت میں آج 7 بم دھماکے ہوئے ہیں جن کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں ان بم دھماکوں میں ایک ایرانی سفارتخانہ کے سامنے ، دوسرا مصری سفارتخانہ کے قریب اور تیسرا جرمن سفیر کی رہائشگاہ کے قریب ہوا ہے۔بغداد میں ایرانی سفارتخانہ کے ایک اہلکار نے مہر کے نامہ نگار کےساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئےکہا ہے کہ آج ظہر سے قبل بغداد میں ایرانی سفارتخانہ کے سامنے ایک بم دھماکہ ہوا ہے

سزائے موت : چین سرفہرست، ایران دوسرے نمبر پر


لندن : انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ سال دو ہزار نو میں پوری دنیا میں سب سے زیادہ موت کی سزا ئیں چین میں دی گئیں۔تنظیم نے چین کی حکومت سے ان قیدیوں کی صحیح تعداد دریافت کی ہے جنہیں موت کی سزا دی گئی ہے۔سزائے موت سے متعلق اپنی سالانہ رپورٹ میں تنظیم نے کہا ہے کہ دنیا کے دو تہائی ممالک نے موت کی سزا ختم کر دی ہے تاہم اس کے باوجودگزشتہ سال دنیا بھر میں سات سو سے زیادہ افراد کو موت کی سزا دی گئی۔تنظیم کی جانب سے پوری دنیا سے جمع کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق 714 افراد کو موت کی سزا دی گئی ہے جبکہ دو ہزار ایک کو موت کی سزا سنائی گئی حالانکہ چین کے اہلکاروں نے یہ دعوی کیا تھا کہ دو ہزار نو میں بہت کم لوگوں کو موت کی سزا دی گئی ہے لیکن ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ چین میں ہزاروں لوگوں کو موت کی سزا دی گئی۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایران میں صدارتی انتخابات اور محمود احمدی نژاد کے صدر مقرر ہونے تک ایک سو بارہ لوگوں کو موت کی سزا دی گئی۔رپورٹ کے مطابق چین کے بعد ایران ایسا ملک ہے جہاں سب سے زیادہ موت کی سزائیں دی گئیں۔ چین اور ایران کے بعد عراق، سعودی عرب اور امریکافہرست میں موجود ہیں۔رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب یورپ میں کسی کو بھی موت کی سزا نہیں دی گئی۔

چھ عالمی طاقتیں ایران پرپابندیاں لگانے کیلئے مذاکرات پر متفق


نیو یارک : امریکہ نے کہاہے کہ چھ عالمی طاقتیں ایران پر پابندیاں لگانے کےلئے مذاکرات پر متفق ہوگئی ہیں اقوام متحدہ میں امریکی نمائندہ سوسین رائس نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہاکہ برطانیہ ، فرانس ، روس ، جرمنی ، امریکہ اور چین بھی ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف پابندیاں لگانے کےلئے مذاکرات پر متفق ہوگئے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ یہ پہلا قدم ہوگا کہ سیکیورٹی کونسل کے تمام ارکان ایران کے خلاف پابندیاں لگانے پر مذاکرات کرینگےاور اس حوالے سے مذاکرات جلد ہونگے ۔ انھوں نے کہاکہ امریکہ اور اسکے اتحادی ایران کے خلاف سخت پابندیاں لگانے کی کوشش کرینگے تاکہ ایران پر دباؤبڑھایا جاسکے۔

افغانستان: جرمن فوجیوں نے پانچ افغان فوجیوں کو ہلاک کر دیا


جرمن فوج نے بتایا ہے کہ اس کے فوجیوں نے شمالی افغانستان میں غلطی سے پانچ افغان فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
ہفتے کے روز یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب جرمن فوجی قندوز کے قریب اس علاقے کی طرف جا رہے تھے جہاں جمعے کے روز طالبان باغیوں کے ساتھ خوں ریز جھڑپ ہوئی تھی۔ اس جھڑپ میں تین جرمن فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے تھے۔
فوج نے بتایا کہ جرمن گشتی دستے نے دو غیر فوجی گاڑیوں کو رکنے کا اشارہ کیا، اور حکم عدولی پر ان پر فائر کھول دیا۔ فوج کو بعد میں پتا چلا کہ ان گاڑیوں کے اندر افغان فوجی سوار تھے۔
نیٹو نے ہفتے کے روز ایک بیان جاری کیا جس میں مرنے والے افغان فوجیوں کے خاندانوں سے تعزیت کی گئی ہے۔ نیٹو کے ترجمان نے کہا کہ نیٹو افغان فوج کے ساتھ مشترکہ کارروائیوں کو بہت احتیاط سے ترتیب دیتی ہے اور اس قسم کے واقعات سے ان کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے۔

شنبه، فروردین ۱۴، ۱۳۸۹

سابق صدر محمد خاتمی ایران سے نام معلوم منزل کی جانب فرار؟


ایران میں اصلاح پسندوں کے مقرب ذرائع کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز سابق صدر محمد خاتمی ایران سے نامعلوم منزل کی طرف روانہ ہو گئے۔اصلاح پسندوں کی ہم خیال ویب سائٹ "فرارو" اور قدامت پسندوں کے ترجمان پورٹل "پرچم" نے محمد خاتمی کے ایران سے نامعلوم منزل کی طرف روانگی پر مبنی خبر صفحہ اول پر شائع کی۔دونوں ویب پورٹلز نے یہ نہیں بتایا کہ ایران کی اصلاح پسند تحریک کے سرکردہ رہ نما ایران سے کس ملک روانہ ہوئے اور نہ ہی ان کے وہاں قیام کی مدت کے بارے میں کوئی اطلاع دی گئی ہے۔ ان ویب پورٹلز نے غیر علانیہ سفر کے اسباب پر بھی روشنی نہیں ڈالی۔ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کے حامی قدامت پسند ذرائع نے گذشتہ ماہ انکشاف کیا تھا کہ صدر خاتمی کا پاسپورٹ بحق سرکار ضبط کر لیا ہے۔ پاسپورٹ ضبطی کی یہ کارروائی وزارت خارجہ نے انجام دی مگر بعد ازاں محمد خاتمی کی سفری دستاویزات کو سیکیورٹی اداروں کے سپرد کر دیا گیا۔ سیکیورٹی ایجنسیوں نے بعد میں پاسپورٹ محمد خاتمی کو واپس کر دیا۔قدامت پسند افکار کے پرچارک "جوان آن لائن" ویب پورٹل نے "خاتمی کے ایران سے خروج کی ناکام کوشش" کے عنوان ایک مضمون میں لکھا ہے کہ محمد خاتمی کے نمائندے کو مشرقی تہران میں پولیس دفتر سے ان کا پاسپورٹ واپس لیتے دیکھا گیا ہے۔ یہ پاسپورٹ محمد خاتمی کی درخواست پر واپس کیا گیا۔ اس پر ان کی عمامے میں تصویر کے بجائے سول کپڑوں میں تصویر لگی ہوئی ہے۔محمد الخاتمی کی مخالفت کے لئے مشہور اس ویب پورٹل نے مزید کہا ہے کہ وہ گذشتہ برس گیارہ فروری کو پنٹ، کوٹ پہن کر فرار ہونے کی ناکام کوشش کر چکے ہیں۔صدر خاتمی 1997-2005 تک اپنے دور اقتدار میں شہری آزادیوں کو تحفظ دینے کے سلسلے میں بہت زیادہ شہرت پائی۔ انہوں نے ایران کے علاقائی ملکوں سے تعلقات میں بہتری لانے کی خاطر ایک آزاد خارجہ پالیسی پر بھی عمل کیا۔ ان کی جانب سے تہذیبوں کے درمیان ڈائیلاگ کی کال کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی لیکن ایران میں فوجی اور سیکیورٹی اسٹبلشمنٹ نے اس کال پر عملدرآمد نہیں ہونے دیا کیونکہ یہ ایران میں یہ دونوں ادارے مرشد اعلی آیت اللہ علی خامنہ ای کی براہ راست نگرانی میں کام کرتے ہیں، جو ان دنوں انتہائی درجے کی قدامت پسندی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

امریکہ نے پاکستان سے کہا کہ ایرانی گیس منصوبے پر غور کرے


امریکہ نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ اربوں ڈالر کی لاگت سے تعمیر کی جانے والی ایرانی گیس پائپ لائن کے منصوبے پر دوبارہ غور کرے۔
امریکہ کے نائب وزیرِ خارجہ رابرٹ بلیک نے واشنگٹن میں صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ ایرانی منصوبوں میں کسی بڑی سرمایہ کاری کی ایران کے جوہری پروگرام پر اپنی تشویش کی وجہ سے مخالفت کرتا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان سات اعشاریہ چھ ارب ڈالر کا معاہدے طے پایا تھا جس کے تحت ایران کے جنوب میں فارس گیس فیلڈ کو بلوچستان اور سندھ سے جوڑا جانا تھا۔ اس معاہدے کا مقصد پاکستان کا توانائی کے بحران پر قابو پانا ہے۔
بی بی سی کے نامہ نگار ہارون رشید نے بتایا ہے کہ ابتدائی منصوبے میں اس گیس پائپ لائن کو بھارت تک لے جایاجانا تھا مگر بھارت مذاکرات میں بظاہرگیس کی قیمت اور ٹرانسٹ فیس پر تنازع کی وجہ سے اس منصوبے سے علیحدہ ہوگیا تھا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس علیحدگی کی ایک وجہ امریکی دباؤ بھی ہے۔
پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کے بغیر اس منصوبے کی اہمیت کسی حد تک تو کم ہوئی ہے لیکن اب بھی یہ منصوبہ پاکستان کے لیے سود مند ہے۔
پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کے بغیر اس منصوبے کی اہمیت کسی حد تک تو کم ہوئی ہے لیکن اب بھی یہ منصوبہ پاکستان کے لیے سود مند ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال اس منصوبے پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔
کراچی یونیورسٹی میں شعبۂ بین الاقوامی تعلقات کے سابق چیئرمین پروفیسر شمیم اختر کے مطابق امریکہ نے بھارت کے ساتھ ایٹمی توانائی کا معاہدہ کرکے بھارت کو اس منصوبے سے دور رکھنے کی کوشش کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ نے ایسا قانون ترتیب دیا ہے جس میں اگر کوئی بھی کمپنی تیل اور گیس کے فیلڈ میں ایران کے ساتھ چار کروڑ ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرتی ہے تو امریکہ اس کمپنی کے خلاف پابندی عائد کرے گا اور ان میں امریکی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔

امریکہ ایران پر دباؤ بڑھاتا رہے گا: اوباما


امریکی صدر براک اوباما نےکہا ہےکہ امریکہ ایران کےجوہری پروگرام کی بناپراُس کےخلاف مسلسل دباؤبڑھاتارہے گا۔صدر نے جمعے کے روز نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکہ وقفے وقفے سے دباؤ بڑھائے گا اور دیکھے گا کہ ایران کس طرح جواب دیتا ہے۔ لیکن انہوں نے کہا کہ یہ کام ایک متحدہ بین الاقوامی برادری کرے گی۔متنازع جوہری پروگرام کو جاری رکھنے پر ایران کے خلاف نئى پابندیاں عا ئد کرنے کے بارے میں امریکہ، اپنے اتحادیوں اور اِسی کے ساتھ ساتھ روس اور چین سمیت اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے کلیدی ارکان کے ساتھ صلاح مشورے کرتا رہا ہے۔اوباما انتظامیہ نے اِس ہفتے اعلان کیا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے مذاکرات میں چین مکمل طور پر شریک ہوگااور وائٹ ہاؤس کے ترجمان رابرٹ گِبز نے جمعے کے روز کہا ہے کہ امریکہ دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات سے خوش ہے۔

کوئٹہ:دستی بم کے حملے میں ایف سی کے دواہلکاروں سمیت تین زخمی


کوئٹہ: کوئٹہ میں ایف سی کی چوکی پر نامعلوم افرادنےدستی بم سےحملہ کیا جس میں دو ایف سی اہلکاروں سمیت تین افراد زخمی ہوگئے۔ شہر کے مغربی علاقے گولیمار چوک پر نامعلوم افراد نے وہاں قائم چوکی پر اس وقت دستی بم سے حملہ کردیا جب ایف سی اہلکار چوکی کے اندر اور باہر موجود تھے ،حملے کے نتیجے میں لانس نائیک اقبال،حوالدار طارق اور ایک راہگیر طالب المولی زخمی ہوگیا ،زخمی اہلکاروں کو ایف سی ہسپتال جبکہ راہگیر کو بی ایم سی ہسپتال پہنچادیاگیا ،حملہ آور واردات کے بعد فرار ہوگئے۔

ماسکو میں خودکُش حملہ آوروں میں ایک 17 سالہ بیوہ تھی


ایک ممتاز روسی اخبار نے اطلاع دی ہے کہ اس ہفتے ماسکو کے زمیں دوز ریلوے کے نطام میں جن دو خود کُش حملہ آور عورتوں نے 39 لوگوں کو ہلاک کیا تھا اُن میں سے ایک عسکریت پسند مسلمان کی 17 سالہ بیوہ تھی۔ اخبار ‘کومر سینٹ’ نے ایک ایسی تصویر شایع کی ہے جس میں جنّت عبدالّرحمانوا بندوق اپنے مرحوم شوہر کے برابر کھڑی ہوئى دکھائى دیتی ہے ۔ اُس کے شوہر کو روسی فوجوں نے دسمبر میں ہلاک کردیا تھا۔اخبار نے کہا ہے کہ اِس لڑکی کو داغستان کے شمالی قفقاز کے صوبے کے حکام نے شناخت کرلیا ہے جہاں سے وہ ماسکو پہنچی تھی۔کومر سَینٹ نی اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ حکام نے ابھی تک دوسری خود کُش حملہ آور کو باضابطہ طور پر شناخت نہیں کیا ۔ لیکن باور کیا جاتا ہے کہ وہ ایک عسکریت پسند چیچن کی 20سالہ بیوہ مرخا اُستراخانوا تھی۔روسی صدر دمتری میدوی دیف نے ماسکو کے زمیں دوز ریلوے سٹیشنوں پر حملوں اور پھر داغستان میں بموں کے اُن خود کُش حملوں کے بعد جن میں 12افراد ہلاک ہوئے تھے، دہشت گردی کے خلاف زیادہ سخت قوانین کے مطالبہ کیا ہے۔

پنجشنبه، فروردین ۱۲، ۱۳۸۹

واشنگٹن میں فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد ہلاک



واشنگٹن میں فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور چھ شدید زخمی ہوگئے ہیں۔
مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ واشنگٹن میں فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور چھ شدید زخمی ہوگئے ہیں۔امریکی پولیس کے مطابق واشنگٹن میں ساؤتھ کیپٹل اسٹریٹ کے قریب مسلح افراد نے ہجوم پر فائرنگ کردی جس میں ایک شخص موقع پر ہلاک اور آٹھ زخمی ہوگئے ۔ انہیں اسپتال پہنچایا گیا جہاں دو زخمیوں نے دم توڑ دیا ۔ ڈاکٹرز کے مطابق چھ زخمیوں میں ایک کی حالت نازک ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں تین افراد کو گرفتار کرلیا ہے جن سے تحقیقات کی جارہی ہیں
۔

قندھار میں گدھے نے امریکیوں کو تباہ و برباد کیا


صوبہ قندھارضلع ارغنداب میں بارودی گدھےنےکٹھ پتلی ادارےکی فوجی مرکزمیں خودکودھماکہ خيزموادسےاڑادیا-
تفصیلات کےمطابق بدہ کےروز 2010-03-31 مقامی وقت کےمطابق سہ پہرتین بجےکےلگ بھگ مذکورہ ضلع کےکاغانک علاقے میں مجاہدین نےگدھےپردھماکہ خيزموادبندھ کراسےکٹھ پتلی ادارےکی فوجی مرکزکی جانب روانہ کیا،جوہی گدھامرکزمیں داخل ہوا، تو مجاہدین نےریموٹ کنٹرول سےدھماکہ خيزموادکواڑادیا،جس کےنتیجےمیں کٹھ پتلی ادرےکی فوجی مرکزمکمل تباہ اوروہاں تعینات 15 فوجیوں کوجانی نقصان کاسامناہوا-
مجاہدین کاکہناہےکہ دھماکہ کےبعد صلیبی ہیلی کاپٹروں نےلاشوں اورزخمیوں وہاں سےمنپقل کیے-
کہاجارہاہےکہ دھماکہ میں ایک فوجی آقسربھی ہلاک ہواہے-
واضح رہےکہ چندروز قبل صوبہ ہلمندضلع گریشک میں اسی نوعیت دھماکہ میں 13 امریکی فوجی ہلاک و زخمی ہوۓتھے

اوباماچوروں کی طرح افغانستان آئے، طالبان


کابل: طالبان نے امریکی صدربراک اوباما کے دورہ افغانستان پرتضحیک آمیز تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح چور رات کے اندھیرے میں آتا ہے اس طرح امریکی صدر افغانستان آئے۔طالبان ویب سائٹ کے مطابق امریکی صدر دن میں افغانستان آنے سے خوفزدہ تھے،اس لیے رات گئے چوروں کی طرح کابل میں داخل ہوئے۔ طالبان نے کہا ہے کہ صدر اوباما کا چھ گھنٹے پر مشتمل غیر اعلانیہ دورہ ظاہر کرتا ہے کہ امریکا کی فوجی حکمت عملی اور پروپیگنڈہ ناکام ہوچکا ہے۔ طالبان نے اس حد تک اتحادی فوج کوشکست خوردہ کردیا ہے کہ امریکی صدر دن کی روشنی میں افغانستان کا دورہ بھی نہیں کرسکتے۔

چیچن باغی رہ نما نے ماسکو میں میٹرو بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کر لی


چیچنیا کے باغی لیڈر دوکُو عمروف نے پیر کے روز ماسکو کے زمیں دوز ریلوے کے نظام میں بموں کے خود کُش حملوں کی ذمّے داری کا دعویٰ کیا ہے۔ باغی چیچن لیڈر نے کہا ہے کہ روس کے خلاف حملے جاری رہیں گے۔عمروف، چیچنیا اور قریب میں واقع شمالی قفقاز کے روسی علاقوں میں عسکریت پسند مسلمانوں کا لیڈر ہے اور اُس نے کہا ہے کہ اُس نے ذاتی طور پر اُن حملوں کا حکم دیا تھا۔مسلمان باغیوں کی ایک غیر سرکاری ویب سائٹ پر بدھ کے روز پوسٹ کیے جانے والے ایک وِ ڈیو میں عمروف نے کہا ہے کہ بموں کے وہ دو حملے قفقاز میں روسی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے جواب میں کیے گئے۔جن دو سٹیشنوں پر حملے ہوئے اُن میں سے ایک سٹیشن، روس کی وفاقی سکیورٹی سروس یا ایف ایس بی کے ہیڈ کوارٹر سے صرف چند گز کے فاصلے پر ہے۔ اُن حملوں میں 39 لوگ ہلاک ہوئے تھے۔بدھ کے روز اس سے پہلے روس کی جنوبی جمہوریہ داغستان میں دو خود کُش حملہ آوروں نے خود کو دھماکوں سے اُڑا کر کم سے کم 12 افراد کو ہلاک کر دیا۔یہ دھماکے چیچنیا سے ملی ہوئى داغستان کی سرحد کے قریب کِزلیار شہر میں ہوئے ۔ ہلاک ہونے والوں میں شہر کی پولیس کے سربراہ سمیت کم سے کم نو پولیس افسر شامل ہیں۔