شنبه، مرداد ۰۹، ۱۳۸۹

پاکستان میں شدید سیلاب کے نتیجے میں 440 سے زیادہ افراد جاں بحق


پاکستان کے شمالی علاقے اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں مون سون کی شدید بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب اور زمینی تودوں کے گرنے سے 440 سے زیادہ افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔


حکام نے بتایا ہے

کہ صرف شمالی مغربی سرحدی صوبے خیبر پختونخوا میں ہی دریاؤں میں سیلاب اور وسیع تر علاقے زیرِ آب آنے سے تین روز کے اندر اندر 408 شہری بحق ہوئے۔


ایک اندازے کے مطابق اِس صوبے میں چار لاکھ افراد بیرونی دُنیا سے کٹے ہوئے ہیں،

کئی مقامات پر سیلاب سڑکیں اور پُل اپنے ساتھ بہا کر لے گیا ہے۔

پشاور سمیت صوبہ خیبر پختونخواہ میں بارشوں سے بجلی اور مواصلات کا نظام بری طرح متاثر ہے

جب کہ دوردراز علاقوں میں پل بہہ جانے کے باعث ان کا دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے ۔


اسلام آباد اور پشاور کے درمیان موٹر وے اور جی ٹی روڈ ٹریفک کے لیے بند ہے

اور پشاور کا ملک کے دیگر حصوں سے زمینی رابطہ منقطع ہے۔

امریکا نے کہا ہے

کہ اس کی طرف سے سیلاب زدگان کی امداد کے لیے فور ی طور پر سات ہیلی کاپٹر دستیاب ہیں

اور امریکی سفیر کے ایک بیان کے مطابق صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد جلد ہی متاثرین کے لیے امداد کا اعلان کیا جائے گا۔


اقوام متحدہ کی جانب سے بتایا گیا ہے

کہ ضلع چار سدہ میں ایک ڈیم ٹوٹنے کے بعد تقریباً پانچ ہزار مکانات پانی میں گھرے ہوئے ہیں۔

خبريں ايرانی اہل سنت کی خبريں شیخ الاسلام مولانا عبدالحمیدکے باہرملک جانے پرپابندی،پاسپورٹ ضبط


ترکی میں ’’عالمی اتحادعلمائے مسلمین‘‘

کی کانفرنس میں شرکت کے بعد تہران کی انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں عظیم سنی رہنما شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید کے پاسپورٹ کوضبط کیاگیا۔


موصولہ اطلاعات کے مطابق مولانا عبدالحمیدکے پاسپورٹ کوضبط کرنے والے ایرانی انٹیلی جنس ادارے کے اہلکار تھے


لیکن جو رسید آپ کو دی گئی

وہ ’’خصوصی عدالت برائے علماء‘‘ کی جانب سے ایشو ہوئی ہے۔

تقریبا ایک مہینے قبل ترکی کے شہر استنبول میں علمائے اسلام کے عالمی اتحاد کا اجلاس منعقد ہوا تھا

جس میں دنیا بھر کے ممتاز علمائے کرام اور دانشوروں نے شرکت کی۔

ایران سے بھی حضرت شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید سمیت بعض علمائے کرام نے منعقدہ اجلاس میں شرکت کی۔


مذکورہ سفر سے واپسی کے بعد خطیب اہل سنت مولانا عبدالحمید کاپاسپورٹ حساس اداروں نے اپنی تحویل میں لے کر ان کے غیرملکی اسفار پرپابندی لگادی۔


یاد رہے شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید کا شمار عالم اسلام کے نامور مفکرین اور اسکالرز میں ہوتا ہے،

ایران سمیت عالم اسلام کے مختلف حلقوں میں آپ ایک جانے پہچانے ممتاز عالم دین ہیں

چنانچہ مختلف ملکی وغیرملکی کانفرنسز اور تقاریب میں آپ کو شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔

مولانا عبدالحمید نے اب تک متعدد اجلاسوں میں شرکت بھی کی ہے۔

اطلاعات کے مطابق حال ہی میں ’’رابطہ عالم اسلامی‘‘ جس کاشمار عالم اسلام کی پرانی اور بڑی اسلامی تنظیموں میں ہوتاہے

تنظیم کی تاسیس کے پچاس سال پورے ہونے کی مناسبت سے ایک کانفرنس اپنے مرکزی دفتر مکۃ المکرمہ میں بلائی ہے


جس میں عالم اسلام کے چوٹی کے علماء وشخصیات کو مدعو کیاگیا ہے۔

شیخ الاسلام شدت سے اس مبارک سفر کاانتظار کررہے تھے

تا کہ حرمین شریفین کی زیارت کے علاوہ عالم اسلام کی سرکردہ شخصیات وعلمائے کرام سے ملاقات بھی کریں۔


لیکن ایرانی حکام کے اس فیصلے سے مولانا عبدالحمید کعبۃ اللہ کے پڑوس میں منعقد کانفرنس میں شرکت نہ کرسکے۔


رابطہ عالم اسلامی کی مذکورہ کانفرنس کی تاریخ انعقاد 31جولائی حضرت شیخ الاسلام سے اس پابندی کی وجہ پوچھی تو انہوں نے کہا:


’’میرے خیال میں تنگ نظری اور ایرانی اہل سنت کے عالم اسلام سے تعلق کو برداشت نہ کرنے کے علاوہ اس اقدام کی کوئی اور وجہ نہیں ہوسکتی۔‘‘

جمعه، مرداد ۰۸، ۱۳۸۹

شہید کی کیا فضیلت ھے


اللہ پاک نے قرآن میں فرمایا ھے

"شہید کو مردہ مت کہو وہ زندہ ہیں"

حدیث شریف میں ھے کہ اللہ شہید کو چھ نعمتیں عطا فرماتے ہیں ،

پہلے ہی لمحے اس کی مغفرت اور جنت میں ٹھکانہ دکھادیا جاتا ھے،

عزاب قبر سے محفوظ کردیا جاتا ھے،

فزع اکبر(قیامت کی مصیبت) سے مامون کردیا جاتا ھے،

اس کے سر پر عزت و وقار کا تاج رکھا جاتا ھے

جسکا اک یاقوت دنیا اور جوکچھ اس دنیا میں ھے اس سے بہتر ھے،

بڑی بڑی آنکھوں والی 72بہتر حوروں سے شہید کی شادی کردی جاتی ھے،

اور شہید کے 70ستر رشتہ داروں کے بارے میں اس کی شفاعت قبول کی جاتی ہے،

( سبحان اللہ)

(اللہ مجھے بھی میٹھی اور لزیز شہادت عطا فرمائے۔

آمین)

جہاد نہ کرنے کا کیا گناہ ھے؟


حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ھے کہ"

جس نے جہاد نہ کیا

اور جہاد کا شوق اور ارادہ بھی اس کے دل میں نہ ھوا

تو یہ آدمی منافقت کے ایک حصہ پر مرے گا"۔

اک اور حدیث میں ھے کہ "

جس نے جہاد نہ کیا

اور نہ کسی مجاھد کو سامان جہاد دیا

اور نہ کسی مجاھد کے گھر کی دیکھ بھال کی

تو اللہ پاک قیامت سے پہلے پہلے اسے کسی درد ناک مصیبت میں مبتلا فرمادیں گے"۔

(اللہ مجھے اور تمام مسلمانوں کو اس وعید سے محفوظ فرمادے)

(آمین)

افغانستان میں 2 بم دھماکوں میں 3 امریکی فوجی ہلاک


کابل : افغانستان میں دو بم دھماکوں میں تین امریکی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں ،

رواں ماہ افغانستان میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد تریسٹھ ہوگئی۔

کابل سے جاری نیٹو بیان کے مطابق ہلاکتیں افغانستان کے جنوبی صوبے میں دو الگ الگ بم دھماکوں میں ہوئی۔


تین فوجیوں کی ہلاکت کے بعد افغانستان میں صرف جولائی مہینے میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد تریسٹھ ہوگئی ہے۔


دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صوبے بغلان میں لوگ فوری انصاف کی فراہمی کیلئے طالبان سے رجوع کر رہے ہیں

جبکہ بے روزگار نوجوانوں کی بڑی تعداد طالبان میں شامل ہورہی ہے۔

چست کپڑے بند، خواتین سیاہ لباس سے پورا جسم ڈھانپیں :یہودی علماءکا فتویٰ


بیت المقدس ( مانیٹرنگ ڈیسک ) یورپی ممالک خاص طور پر عیسائی مذہب کے پیروکار ملکوں میں برقعے پر پابندی کیخلاف مسلمانوں کے پیچھے یہودیوں نے بھی لبیک کہا ہے


اور خواتین پر چست لباس پر پابندی لگاکر پورا جسم ڈھانپنے والا کا لا لباس پہننے کی ہدائت کی ہے

اور ایک فتوے میں واضح کیا ہے

کہ پورے جسم کو ڈھانپنے والا کالا لباس تورات کی تعلیمات کے عین مطابق ہے ۔

یہودی علماءکی جانب سے یہ فتویٰ اس وقت جاری کیا گیا

جب عیسائی مذہب کے پیروکار ممالک میں برقعے پر پابندی لگائی گئی ہے

لیکن بدقسمتی سے ترکی جیسے بعض مسلمان ملک بھی ”آزاد خیالی“ کے نام پر عیسائیوں کے پیچھے پردے پر پابندی لگانے پر تلے ہوئے ہیں


لیکن یہودی علماءکے اس فتوے نے ایسے ”آزاد خیال “مسلمانوں کیلئے ایک سوال کھڑا کردیا ہے ۔


”العربیہ “ کے مطابق یہودیوں کے عبرانی اخبار ’معاریف ‘ میں شائع ہونے والے اس فتوے کے تحت یہودی علماءنے طہارت اور پاکیزگی کے لیے سیاہ برقعہ لازمی قراردیاہے


اور کہا گیا ہے کہ صیہونی خواتین خود کو سر تا پا مکمل طور پر ڈھانپ کررکھیں۔

مقبوضہ بیت المقدس میں شدت پسند مذہبی یہودیوں کی جانب سے جاری

اس فتویٰ میں القدس کی ’ہریڈیم سوسائٹی‘کی تمام یہودی خواتین سے کہا گیا ہے

کہ وہ اپنے سروں پر بڑی چادریں اوڑھیں

اور اپنے پورے جسم کو سر سے پاﺅں تک مکمل طور پر ڈھانپ کر رکھیں۔

اخبار کے مطابق جسم کو مکمل طور پر ڈھانپنے کی پابندی یہودی خواتین میں پہلے بھی پائی جاتی ہے


تاہم ایسی خواتین کی تعداد بہت تھوڑی ہے۔

تازہ فتویٰ یہودیوں کے جس حلقے کی جانب سے جاری ہوا ہے

وہ بیت المقدس کی’ہریڈیم‘سوسائٹی میں نہ صرف اپنا ایک خاص مقام رکھتے ہیں

بلکہ ان کی پشت پرکئی بڑے یہودی مذہبی پیشوا بھی موجود ہیں۔

خواتین کے مکمل پردے سے متعلق یہ اخبار لکھتا ہے

کہ یہودیوں کی طرف سے خواتین کے مکمل جسم کو ڈھانپنے کا فتویٰ افغانستان میں طالبان دور کے مسلمان خواتین کے پردے کے مشابہ ہے۔


اخبار مزید لکھتا ہے ،

’تازہ فتوے کا مقصد خواتین کو ہر قسم کی اخلاقی آلودگیوں سے بچاتے ہوئے

ان کی حرمت اورتقدس کو قائم کرنا ہے‘۔

فتوے میں مروجہ جدید دور کے ہر قسم کے لباس جس میں اسکرٹس اور تنگ شلوار قمیص شامل کے پہننے کی ممانعت کر دی گئی ہے

اور صرف سیاہ رنگ کا ایسا لباس اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی

جو پورے جسم کو مکمل طور پر ڈھانپ دے۔

مقبوضہ بیت المقدس میں جگہ جگہ اس فتوے پر عمل درآمد اور اس کی تشہیر کے لیے پوسٹر لگائے گئے ہیں


جن میں یہودی خواتین کو مکمل طور پر جسم کو ڈھانپنے والے سیاہ لباس اختیار کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔

نیز ریڈی میڈ گارمنٹس کا کاروبار کرنے والے تاجروں کو بھی ہدایت کی گئی ہے

کہ وہ تنگ اور چھوٹے تیارشدہ کپڑوں کی فروخت بند کر دیں

کیونکہ تنگ لباس تورات کی تعلیمات کے منافی ہے

اور عذاب کا باعث بنے گا۔

کہ یہودی فتوے کی ہدایت کے مطابق کپڑوں کی فروخت میں بے پروائی کرنے والے دکانداروں کو ’ہریدیم‘کے انتہا پسند یہودیوں کی جانب سے نہ صرف دھمکیوں کا سامنا ہے


بلکہ فتوے کی خلاف ورزی کرنے وا لے کئی دکانداروں کی دکانوں پر حملے کر کے ان کی توڑ پھوڑ بھی کی گئی ہے۔


اس فتوے پر مذہبی حلقوں کی اختلافی آراءبھی سامنے آئی ہے

اور اخبار لکھتا ہے ،

’اگرچہ نئے فتوے کے پیروکاروں کی تعداد بہت زیادہ ہے،

تاہم یہودیوں کے تمام مذہبی اس فتوے کے حق میں نہیں۔

اختلاف کرنے والوں میں یہودی مذہبیجماعت شاش بھی شامل ہے‘۔

شاس کے سربراہ اور یہودیوں کےایک اہم روحانی پیشوا عوفادیا یوسف کے صاحبزادے الراف ابراھیم یوسف کہتے ہیں

کہ ’ماضی میں یہودی مذہبی پیشواﺅں کی کسی نسل یا گروہ نے ایسا انتہاءپسندی کا مظہر لباس اختیار کرنے تاکید نہیں کی


اور نہ ہی یہودی خواتین میں ایسا لباس اختیار کرنے کی کوئی مشترکہ روایت رہی ہے۔

یہودی مذہبی پیشواﺅں کی جانب سے خواتین کو خوبصورت لباس پہننے کی ترغیب دی ہے

حتی کہ خواتین کے لیے ایام مخصوصہ میں بھی خوبصورت لباس اختیار کرنے کی تعلیم موجود ہے‘۔

نہ صرف لباس بلکہ ہ خواتین کی زندگی میں نجی مصروفیت کے حوالے سے بھی ان کیلئے موبائل فون کا استعمال ممنوع قراردیا گیا ہے


’معاریف‘ کے مطابق یہودی انتہا پسند حلقوں کی جانب سے صرف خواتین کے نئے لباس کی سختی سے تاکید نہیں

بلکہ خواتین کے موبائل فون پربات کرنے پر بھی پابندی لگائی جا رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق آنے والے چند روز میں’ہریدیم‘سوسائٹی کی خواتین پر پبلک مقامات اور بسوں میں سفر کے دوران موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کر دی جائے گی

پنجشنبه، مرداد ۰۷، ۱۳۸۹

سیستان و بلوچستان؛ بدامنی کے اصل اسباب


یہ بات ذہن میں رہے کہ مذکورہ بالا وجوہات کے علاوہ بعض دیگر اسباب سے چشم پوشی نہیں کی جاسکتی
جن میں سرفہرست سیستان وبلوچستان میں پھانسیوں کے بڑھتے واقعات،
مذہبی اور فرقہ وارانہ منافرت،
مذہبی تقاریب اور سرگرمیوں پر پابندی،
سنی برادری پر مذہبی لحاظ سے دباؤ ڈالانا،
عہدوں اور مناصب کی تقسیم میں انہیں مسلسل نظرانداز کرنا
اور ایک کروڑ سے زائد مسلمانوں کی مقدسات خاص طور صحابہ کرام کی شان میں کھلم کھلا گستاخی کرنا
صوبہ سیستان وبلوچستان میں امن وامان کی صورتحال پراثرانداز عوامل ہیں.
ان اسباب میں سے ایک پر زور دینا اور دیگر عوامل کو نظرانداز کرنا ہرگز مسئلے کاحل نہیں ہے۔
دیرپا امن کیلیے ٹھنڈے دل ودماغ سے اس طرح کے خوفناک اور جان کاہ سانحات کے اصل اسباب پر غورکرنا چاہیے۔
اگرصرف آہنی ہاتھ سے نمٹنے اور بدامنی کی وبا سے مقابلے کے وعدے سے کوئی پیشرفت حاصل ہوتی تو پندرہ جولائی کو بیسیوں افراد لہو لہاں نہ ہوتے
علمائے کرام اور دانشوروں اور بعض اعلی حکام اور ان کے قریب سمجھے جانے والے حلقوں نے بھی اس بات پر زور دیا
کہ ایسے واقعات سے پہلے بات ماننا ضروری ہے۔
شیعہ وسنی اور بلوچ وغیربلوچ شخصیات شروع ہی سے اس بات پر زور دیتے چلی آرہی ہیں
کہ اگرحکومت واقعی بدامنی کی ناسور سے شہریوں کو نجات دلاناچاہتی ہے
اور سرکاری اداروں اور افراد کوتحفظ فراہم کرنا چاہتی ہے
تو سب سے پہلے اس کے بنیادی علل واسباب کو ٹھونڈ نکالے۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک سے زائد مرتبہ جامع مسجد مکی کے منبر سے
اور دیگر ذرائع کے تھرو اس بات کی اہمیت کو واضح کرچکے ہیں۔
اپنے حال ہی بیان میں انہوں نے کہا ہے
کہ سیستان وبلوچستان کی معیشتی پسماندگی،
عوام میں پائی جانے والی احساس محرومی،
ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے
امتیازی سلوک خاص طور پر عہدون اور مناصب کی تقسیم کے معاملے میں،
تعلیم کی ابتر صورتحال اور بعض محکموں کا عوام کے ساتھ غیرمہذب رویہ،
مذہبی دباؤ اور پابندیوں کاخاتمہ،
پھانسی کا حکم دیتے وقت علاقائی اور بلوچ عوام کی مجبوریوں کو مدنظر رکھنا
ایسے مسائل اور ضرورتیں ہیں
جن کاحل سب سے پہلے ضروری ہے۔
انقلاب سے اکتیس سال گزرنے کے باوجود ابھی تک بلوچستان ’’پسماندہ‘‘
اور ’’غربت زدہ‘‘ کے لاحقے وسابقے سے پہچانا جاتاہے۔
اسی طرح سب سے زیادہ ناخواندگی کی شرح رکھنے والا صوبہ پورے ایران میں صوبہ سیستان وبلوچستان ہے۔
غربت کا یہ حال ہے کہ20 لاکھ آبادی سے پانچ لاکھ افراد امدادی اداروں کے چندوں سے گزارہ کرتے ہیں
ضرورت اس بات کی ہے
کہ امن وامان کی صورتحال کو یقینی بنانے کیلیے ایک قومی اجلاس بلایاجائے
اور اس میں ہر طبقے کے بااثر اور سرکردہ افراد کو شرکت کی دعوت دی جائے۔
قانوں نافذ کرنے والوں کو چاہیے
ایسے عمومی املاک اور لوگوں کی ذاتی جائیداد کو نقصان پہنچانے سے نہ صرف کسی نقصان کا ازالہ نہیں ہوتا بلکہ جن کانقصان ہواہے
اس کا ازالہ ازحد ضروری ہے۔
آخرمیں ایک بار پھر ہم اس بات کو دہرائیں گے
کہ لوگوں کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے
اور بعض افراد کو انتہائی اقدام پرمجبور ہونے سے بچانے کیلیے
مشترکہ قومی اجلاس بلایاجائے
تاکہ کئی سالوں سے درپیش مسائل کے اسباب کی تہہ تک پہنچ کر
قومی اتحاد اور امن کی بحالی سے زاہدان سمیت پورے ملک کو ہر قسم کے خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے ایسے تنظیم سے مزاکرات کرنی چاہیے

چهارشنبه، مرداد ۰۶، ۱۳۸۹

احمدی نژاد بغیر شرایط کے مزاکرات کے لیے تیار


لندن میں قائم ‘سینٹر فور عرب اینڈ ایرانین اسٹڈیز’ سے وابستہ تجزیہ کار،

علی نورزادے کا کہنا ہے کہ مغرب کے خلاف زبانی حملوں کی آڑ میں ایرانی رہنما ،

امریکہ، اقوامِ متحدہ اور یورپی یونین کی طرف سے لاگو کی گئی تعزیرات پر بے انتہا پریشان ہیں

اوربغیر شرائط کے مذاکرات کرنے پر تیار ہیں۔

نورزادے کے بقول ‘آپ دیکھ سکھتے ہیں

کہ وہ کتنے پریشان ہیں۔

آپ اُن کی پریشانی کو محسوس کر سکتے ہیں۔

حالانکہ، وہ کہہ رہے ہیں کچھ نہیں ہوتا، اور کوئی چیز اُنھیں اپنی پالیسی بدلنے پر مجبود نہیں کر سکتی۔

اگر آپ بین السطور پڑھ سکتے ہوں تو آپ بھانپ لیں گے کہ وہ فی الواقع پریشان ہیں۔

حالانکہ وہ سخت روی اور بین الاقوامی برادری کو چیلنج کرنے کی بات کرتے ہیں۔

بالاآخر، وہ مغرب کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں

کہ ایران بات چیت کے لیے تیار ہے، اور اِس بار بغیر شرائط کے ۔’

ایرانی نژاد تجزیہ کار الیکس وتنکا، واشنگٹن کے ‘مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ ’ سے وابستہ ہیں۔

وہ نورزادے کے خیالات کی تائید کرتے ہیں

کہ ایران پیغام دیتا آیا ہے

کہ وہ بغیر شرائط کے مذاکرات پر تیار ہے،

اور وہ یہ دلیل پیش کرتے ہیں

کہ دراصل یورپی یونین کی پابندیوں نے ایران کو حقیقت پسند بننے پر مجبور کردیا ہے۔

طیارہ حادثہ ،10 لاشیں اور5 زخمی اسپتال منتقل


اسلام آباد : ترکی سے براستہ کراچی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد جانے والا نجی ائیر لائن کا طیارہ مارگلہ پہاڑیوں کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔
حکام کے مطابق طیارے میں 157 افراد سوار تھے۔

جہاز کے ملبے سے10 لاشیں اور5 افراد کو زندہ نکال لیا گیا

جبکہ دیگر امدادی کارروائیاں جاری ہیں

دوسری جانب اسلام آباد ایئرپورٹ ہیلپ ڈیسک قائم کردی گئی ہے۔

طیارہ کراچی سے اسلام آباد کیلئے صبح سات بجکر پچاس منٹ پر روانہ ہوا تھا

اور اسے نو بجکر تیس منٹ پر اسلام آباد کے بے نظیر بھٹو ائیر پورٹ پر لینڈ کرنا تھا

تاہم یہ نو بجکر بائیس منٹ پر مارگلہ کی پہاڑیوں کے قریب کوہ دامن کے بائیں جانب گہرے جنگل میں جاگرا۔

ذرائع کے مطابق حادثہ سے قبل طیارہ ایک بار رن وے کے اوپر سے بھی گزرا

تاہم وہ لینڈ نگ کی اجازت نہیں دی گئی۔

عینی شاہدین کے مطابق طیارے کو پیر سوہاوا کی پہاڑیوں سے ٹکراتے ہوئے دیکھا گیا

جس کے بعد طیارے میں آگ بھڑک اٹھی

اور گہرا دھواں اٹھتا دکھائی دیا۔

ائیر بلو کے ترجمان راحیل کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والا ائیر بس 320 تھا

اور یہ ایک نیا اور جدید طیارہ تھا ،

اس میں کوئی تیکنیکی خرابی نہیں تھی۔

انہوں نے بتایا کہ حادثہ اسلام آباد ائیر پورٹ پر لینڈ نگ سے قبل پیش آیا۔

تحقیقات کے بعد ہی حادثہ کی وجوہات سامنے آئیں گی۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر روانہ کر دی گئیں

تاہم دشوار گزار راستہ ہونے کے باعث امدادی ٹیموں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ذرائع کے طیارے میں سوار مسافروں میں چھ بچے بھی شامل ہیں۔

حادثے کے بعد وفاقی دارالحکومت کی تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے

اور تمام عملے کو اسپتالوں میں طلب کر لیا گیا۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عامر احمد کے مطابق اب تک تین زخمی افراد کی بھی اطلاع ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ تک کوئی سڑک موجود نہیں ،

یہ ایک پتھریلا علاقہ ہے ،

جھاڑیوں کے باعث زمین نظر نہیں آ رہی لہذا یہاں پیدل جانا بھی انتہائی مشکل ہے ،

اس تمام تر صورتحال میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہی امداد ممکن ہے۔

امدادی ٹیموں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہی جائے وقوعہ پر پہنچایا جا رہا ہے

اور اب تک دس لاشیں اور پانچ زخمیو ں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

حادثے کے شکار ہونے والے طیارے کے پائلٹ پرویز چوہدری اور منتج الدین تھے۔

جبکہ ایئر ہوسٹسز میں امہ حبیبہ ،حنا عثمان، جویریہ فراز اور ناہید بھٹی شامل تھیں۔

ایئر بلو سے جاری ہونے والی مسافروں کی فہرست کے مطابق طیارے میں پیارعلی ، امتیاز علی ، سید شان حسین نقوی ، پریم چند، جاوید حسن خان ، سید ارسلان احمد، محمد طفیل ، عبدالرحمن ، محمد فیصل رشید ، محمد اویس ، حسین عالم ، غلام عباس ، نوید الیاس ، محمد علی مغل ، محدآفتاب، شیرین لودھی ،محمد نواب الحسن ، عاصم آرائیں ، علی شیرازی ، محمد بشیر ،زاہدہ بی بی ، ڈاکٹرمرکو،عائشہ بیگم ،محمد عمر خان ، حاجی رحمت گل ، مشاء داوٴد،علی اصغر راجہ بالی ، راشدہ طیب خان ، مرتضی طیب خان ، ملک محمد یوسف ،نبیل لطفی ، منظور ناصر، سلیم احمد ، روزی احمد، صلاح الدین سعید ، حامدجاوید ، محمد یوسف ، عطاراجہ ، سلیمان خان بجارانی ، مہران خان بجارانی سمیت متعدد مسافر سوار تھے۔


مسافروں کے لواحقین پریشانی کے عالم میں ایئر پورٹ پر موجود ہیں۔

عراق پر حملہ غیر قانونی تھا ، ہانس بلکس


لندن : اقوام متحدہ کے ہتھیاروں کے سابق معائنہ کار ہان بلکس کا کہنا ہے

کہ عراق پر حملہ غیر قانونی تھا۔

سابق امریکی صدر جارج بش اور برطانوی وزیراعظم نے ہتھیاروں کے معاملے میں غلط گوئی سے کام لی۔

ا ڈاکٹر بلکس نےبرطانیہ میں عراق کے بارے میں ایک انکوائری کے سامنے پیش ہونے کے دوران انکوائری کو بتایا

کہ انھوں نے صدام حسین کے معاملے سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کا راستہ اختیار کرنے کی کوشش کی تاہم وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکے۔


انہوں نے بتایا کہ ان کے معائنہ کاروں نے عراق میں پانچ سو مقامات کا معائنہ کیا

مگر انھیں بڑے پیمانے پر تباہ کن ہتھیاروں کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

ڈاکٹر بلکس 1999 سے 2003 تک اقوام متحدہ کی معائنہ ٹیم کے سربراہ تھے۔

جن کو صدام حسین کے ہتھیاروں کے ذخائر اور پروگرام کے بارے میں تفتیش کا کام سپرد کیا گیا تھا۔

جانوروں کو بھی ان آخوندوں سے نفرت ہیں


جانوروں کو بھی ان آخوندوں سے نفرت ہیں
ابوزرقاوی بلوچ

فرانس میں برقعہ پر پابندی اسلام پر حملہ ہے، ایمن الظواہری


دبئی : القاعدہ کے مرکزی رہنما ایمن الظواہری نے کہا ہے کہ فرانس میں برقعہ پر پابندی اسلام پر حملہ ہے۔

دبئی سے جاری نئے آڈیو پیغام میں انھوں نے کہا کہ فرانسیسی پارلیمنٹ میں برقعہ پر پابندی کا بل منظور کیا جانا قابل مذمت ہے۔


فرانس نےراہباؤں کے سر سے تو اسکارف ختم نہیں کیا بلکہ مسلمان خواتین سے ان کے بنیادی حق کو چھین لیا۔

انھوں نے یمنی علماء پر زور دیاکہ یمن میں امریکی مداخلت کے خلاف جہاد کا اعلان کریں۔

دوشنبه، مرداد ۰۴، ۱۳۸۹

یورپی یونین نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کردیں


یورپی یونین نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں

جس کے باعث تیل و گیس کی ایرانی صنعت متاثر ہوگی۔

برسلز میں اجلاس کے دوران یورپی یونین کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ نے متفقہ طور پر ایران کے خلاف نئی پابندیوں کی منظوری دی۔


نئی پابندیوں کے تحت یورپ کا کوئی بھی بینک بڑی ٹرانزیکشن حکام کی منظوری لیے بغیر نہیں کرے گا۔


ایران کے مال بردار طیاروں کو یورپی فضائی حدود میں آنے اور جانے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔

اے نبی کافروں پر اور منافقوں پر جہاد کرو اور ان پر سختی فرماؤ


اے نبی کافروں پر اور منافقوں پر جہاد کرو اور ان پر سختی فرماؤ
اور ان کا ٹھکانہ جھنم ھے
جب تم کسی بد مذھب کو دیکھو تو اس کے سامنے ترش روئی سے پیش آؤ
اس لئے کے اللہ بد مذھب کودشمن رکھتا ھے
اللہ تعالٰی کسی بدمذھب کا نہ روزہ قبول کرتا ھے،
نہ نماز،
نہ زکوٰہ،
نہ عمرہ،
نہ جہاد اور نہ کوئی فرض نہ نفل،
اور بدمذھب دین اسلام سےنکل جاتا ھے
جیسےگندھے ھوئے آٹے سے بال نکل جاتا ھے۔
ان بدمذھبوں سے دور رھو اور انھیں اپنےسے دور رکھو
کہیں وہ تمہیں گمراہ نہ کر دیں،
کہیں وہ تمہیں فتنے میں نہ ڈال دیں۔
اگر مر جائیں تو ان کا جنازہ میں شریک نہ ھو،
ان سے ملاقات ھو تو انہیں سلام نہ کرو،
ان کے پاس نہ بیٹھو،،
ان کے ساتھ شادی بیاہ نہ کرو،
ان کی نماز جنازہ نہ پڑھو
اور ان کے ساتھ نماز نہ پڑھو۔
(مسلم شریف
اورجو لوگ ان سے دوستیاں اور رشتہ داریاں قائم کرتے ھیں
ان کے بارے میں اللہ عزوجل قرآن پاک میں فرماتا ھے۔
اے ایمان والو!
اپنے باپ اور بھائیوں کو بھی دوست نہ بناؤ
اگر وہ ایمان پر کفرکو پسند کریں
اور جو تم میں سے ان سے دوستی کرے گا وہی ظالموں میں سے ھے"
اللہ تعالٰی کے پیارے محبوب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں یہ تعلیمات ارشاد فرمائیں ھیں
کہ بدمذھبوں کی صحبت سے بچو
آپ نے ان کی بری صحبت کے نقصان بھی بیان فرمائےھیں۔
اب اگر کوئی شخص پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حکم کو ٹھکرا کر بے دینوں،گستاخوں،بدمذھبوں سے دوستی رکھے
تو وہ ضرور گمراہی اور ہلاکت کے راستے پر ھے۔
کچھ لوگ یہ آیت کریمہ پڑھ کر دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ھیں
واعتصموا بحبل اللہ جمیعا وّلاتفرّقوا
اور اللہ کی رسی مضبوطی سے تھام لو مل کر
اور آپس میں جدا نہ ھو جاؤ
کہتے ھیں کہ قرآن پاک میں آیا ھے
کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو
اور فرقوں میں نہ پڑو،لیکن اس کا مطلب یہ ھرگز نھیں کے فرقے نھیں ھوں گے۔
فرمان مصطفٰے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مطابق امت محمدیہ میں 73 فرقے ھوں گے
لیکن جنتی صرف ایک ھو گا۔
اس آیت مبارکہ کا مفہوماور اشارہ یہی ھےکہ 72 گمراہ فرقوں کو چھوڑ دو
اور ایک جو (اھلسنت وجماعت)جنتی ھے
اس کے ساتھ ھو جاؤ،
دوسرےفرقوں میں نہ پڑو۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا"
میری امت کے 73 فرقے ھو جائیں گے
جن میں سے 72 گروہ دوزخی ھوں گے
اور ایک گروہ جنتی ھو گا۔"
صحابہ کرام علیہم الرضوان نے عرض کیا "
یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ ایک جنتی گروہ کون سا ھے?"
فرمایا "جو میرے اور میرے صحابہ کے طریقے پر ھو گا۔
ابوداداللہ بلوچ

یکشنبه، مرداد ۰۳، ۱۳۸۹

دعا ہے کہ ایسے علماء سے اللہ سبحانہ و تعالی تمام مسلمانوں کو اپنی پناہ میں رکھیں۔


اس شیعی تنظیم کی نصرت جائز نہیں اور ان کے حکم کے تحت لڑائی جائز نہیں،

اور ان کی کامیابی اور ثابت قدمی کی دعا جائز نہیں۔

اور اہلسنت کیلئے ہماری یہ نصیحت ہے

کہ وہ ان سے علیحدہ رہیں

اور جو ان کے حلیف بنیں ان سے قطع تعلقی اختیار کریں۔

اور ان کے دلوں میں اسلام اور مسلمانوں کیلئے جو عداوت ہے اور ان سے اہلسنت کو ماضی میں اور حال میں جو نقصان پہنچا ہے،

اُس کو عام کریں۔

کیونکہ شیعہ ہمیشہ اپنے دلوں میں اہل سنت کی دشمنی چھپا کر رکھتے ہیں۔

اور اپنی بساط بھر ہمیشہ اہل سنت کے عیبوں کے اظہار،

اور ان پر طعن و تشنیع اور ان کے ساتھ فریب اور دغا کرنے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں۔

ایسی حالت میں جو ان کو اپنا دوست بنائے گا

وہ انہیں میں سے شمارکیا جائے گا

جیسا کہ اللہ سبحانہ و تعالی قران حکیم میں فرماتے ہیں

(و من یتولھم منکم فانہ منھم)

ترجمہ: "

اور جو تم میں سے ان کو اپنا دوست بناتا ہے سو وہ انہی میں سے ہے"۔

ابوزرقاوی بلوچ

فتنہ کی بنیاد شعیہ مرتد


ہم دیکھتے ہیں کہ شیعیت کوایران میں جو عروج وترقی حاصل ہوئی

کسی دوسرے ملک میں نہیں مل سکی ،


اس کی وجہ یہی ہے


کہ ایران کے مجوسی النسل باشندے اپنی ہزاروں سالہ حکومت کے چھن جانے اور اسلام ومسلمانوں کے سیاسی غلبہ واستیلاء سے حسد وانتقام کی آگ میں جل رہے تھے ۔


شیعیت کے پلیٹ فارم سے انہیں اسلام کے خلاف کاروائی کرنے اور مسلمانوں سے انتقام لینے کے بہترین مواقع ہاتھ آئے ۔


اس لئے انہوں نے تیزی کے ساتھ شیعہ مذہب کو قبول کرنا شروع کردیا


اور آج حالت یہ ہے

کہ ایران جو صحابی رسول حضرت سلمان فارسی رضی ﷲ عنہ کا وطن ہے جس کی تحسین آپ ۖ نے ان الفاظ میں کی تھی ‘’


اگر ایمان ثریا ستارے پر بھی ہوگا

تو سلمان رضی ﷲ عنہ کے اہل وطن اسے حاصل کرلیں گے ‘’

(بخاری ومسلم)




آج اسی ایران کی آبادی کا بیشتر حصہ شیعہ مذہب پر عامل ہے


اور جو سنی مسلمان ہیں


ان پر ان لوگوں نے عرصہ حیات تنگ کررکھا ہے


ابوزرقاوی بلوچ

افغانستان:برگ متل پرطالبان کا قبضہ،40 شہری ہلاک


کابل : طالبان نے افغانستان کے صوبے نورستان کے ضلعے برگ متل پر دوبارہ قبضہ کرلیا ہے

جبکہ سنگین میں اتحادیوں سے لڑائی میں چالیس شہری ہلاک ہوگئے۔

افغان حکام نے کابل میں میڈیا کو بتایا کہ کئی روز کی جھڑپوں کےبعد طالبان ضلعہ برگ متل پر ایک بار پھر قابض ہوگئے ہیں۔


صوبہ نورستان کے پولیس حکام کا کہنا تھا کہ شدید جھڑپوں کے بعد انہیں برگ متل سے واپس لوٹنا پڑا۔

لڑائی مزید جاری رہتی تو شہری مارے جاتے۔

ادھر ہلمند صوبے کے ضعلے سنگین میں گزشتہ دو روز سے لڑائی میں چالیس شہری مارے جا چکے ہیں۔

نظریات ابوزرقاوی بلوچ


امریکہ کبھی بھی ایران پر حملہ نہیں کر سکتا۔

حیران ہوگئے۔

میں بھی ہوا تھا جب میں نے سنا تھا۔

اب ذرا آگے اسکی وجوہات بھی پڑھ لیں۔

ثبوت دیکھیں اور خود اندازہ لگائیں ۔

دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔۔

1980-1989 کی ایران عراق جنگ کے دوران اسرائیل ملعون نے ایف 15 فانٹم تیاروں کے پُرزے اور ہزاروں ٹونز اسلحہ خفیہ طور پر سپلائی کیا۔


بعد ازاں یہ جہاز جرمنی نے اپنی تحویل میں بھی لئے مگر اسرائیلی دباو پر انکو چھوڑنا پڑا۔

ایک اور اہم نکتا۔

ساری دنیا کہ یہودی اسرائیل میں جمع ہو رہے ہیں

لیکن ایران کے یہودی ہیں کہ ٹس سے مس نہیں ہو رہے۔

کیوں؟کیونکہ انکا عقیدہ ہے کہ وہ دجال کا لشکر ہیں۔

اس موقع پر حضور اقدس ﷺ کی وہ حدیثِ مبارکہ یاد کریں میں انہوں نے فرمایا کہ دجال کا لشکر (اصفحان) ایران کے 70000 یہودیوں پر مشتمل ہوگا

ایران مجموعی طور پر ایک شعیہ ریاست ہے اور سعودی عرب، ، کویت، مصر، یمن اور جورڈن کے سنی مسلمان ان کی اقلیت کے لئے خطرہ ہیں۔


کہاوت سنی ہوگی کہ دوست کا دشمن بھی دشمن اور اسی کہاوت کو سامنے رکھ کر اس کو تجربے کی کسوٹی پر پرکھ لیں نتیجہ آپکے سامنے آجائے گا۔


ایران اور امریکی دشمنی کا کافی چرچہ کیا جاتا ہے اور ایران کے لیڈر سرِ عام امریکی حکام کو گالیاں بکتے نظر آتے ہیں ۔


مرگ بار امریکہ اور بزرگ شیطان کے نعرے لگاتے ہیں

مگر یہاں میرا ایک سوال ہے کہ ایران کی مشہور بندرگاہ چاہ بہار کس مقصد کے لئے امریکی اور نیٹو افواج کی سپلائی کا ذریعہ ہے؟۔


عراق پر امریکی حملے کی حمایت کرنے والا کوں؟ یہی ایران۔

صدام حسین شہید نے جب اپنے جہاز بچا کر ایران بھیجے تو ان پر قبضہ کر کے ان کو امریکہ کہ حوالے کرنے والا کوں؟

یہی ایران۔

ایران نے طالبان حکومت کے خلاف شامالی اور ایک نام نیاد مسلم مسلک کے منافقین کو کڑوڑوں دالر کی امداد دی۔

طالبان حکومت کی ہمیشہ مخالفت کی۔

افغانستان پر امریکی حملے کی مخالفت نہ کی گئی اسکی وجہ؟۔

طالبان کو پکڑ کر امریکہ کہ حوالے کرنے والا یہی منافق ملک ایران۔

اور اسوقت امریکہ کی قئم کردا کٹ پتلی حکومت کو ماننے والا ملک بھی یہی ایران ہے۔

تہران میں ہر مذہب کے عبادت خانے موجود ہیں۔

عیسائی گرجے، یہودی سنگوگس، ہندو مندر، قادیانی بوہری، لیکن سنی مسلمانوں کو مسجد بنانے کی اجازت تک نہیں کیوں؟پاکستان میں شعیہ مسلک کو بھڑکا کر شورش برپا کرنے والا یہی ملک ایران تھا،


یمن میں بھی سنی حکومت کے خالف اسی نے بغاوت کروائی۔

اب خود فیصلہ کریں کہ یہ سب ٹھیک تھا یا غلط۔ اسوقت 57 میں سے چار اسلامی ممالک شعیہ مسلک کے ہیں۔


ان میں سے ایران ہی وہ واحد ملک ہے جس نے آج تک کئی مرتبہ مسلمانوں کی مخالفت کی، اسرائیل اور امریکہ کے ہاتھ میں کٹھ پتلی کی طرح کھیلتا رہا۔


منافقت کی اعلٰی ترین مثال۔

زبان پر امیریکیوں کو گالیاں مگر سر انہی کے آگے جھکتا ہے،

کیا یہی ہے وہ ایران جو کبھی مثالی اسلامی ریاست ہوا کرتا تھا؟
ابوزرقاوی بلوچ

شنبه، مرداد ۰۲، ۱۳۸۹

افغانستان:طالبان نے 2 امریکی فوجیوں کو اغوا کر لیا


کابل: افغانستان میں طالبان نے دو امریکی فوجیوں کو اغوا کر لیا ہے۔

دوسری جانب امریکا نے مغویوں سے متعلق معلومات دینے والے کیلئے بیس ہزار ڈالر انعام کا اعلان کیاہے۔


غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق طالبان ترجمان نے دعویٰ کیا ہے

کہ انھوں صوبہ لوگر سے تین اتحادی فوجیوں کو اغوا کیا جن میں سے ایک ہلاک ہوگیا

جبکہ دو انکی قید میں ہیں۔

کابل میں نیٹو حکام نے امریکی فوجیوں کے اغوا کی تصدیق کردی ہے۔

دوسری جانب امریکی فوج نے مقامی ریڈیو سے اعلان کیا ہے

کہ مغوی فوجیوں کے بارے میں اطلاع دینے والے کوبیس ہزار ڈالر انعام دیا جائے گا۔

سیدنا عمر بن الخطاب رضي الله عنه کی شہادت کا مختصر واقعہ


سیدنا عمر بن الخطاب رضي الله عنه کی شہادت کا مختصر واقعہ اس طرح هے
کہ آپ فجرکی نمازپڑهانے کے لیے تشریف لائے صفوں کوسیدها کرنے کاحکم دیا ،

ابهی آپ نے تکبیر پڑهی تهی

کہ پیچهے سے أبو لؤلؤة المجوسي الخبيث ملعون نے دو دهاری خنجرکے ساتهہ آپ کے اوپر حملہ کیا اور دائیں بائیں جوبهی آتا سب کومارتا گیا تقریبا تیره آدمیوں کوزخمی کیا جن میں سے نو شہید هوگئے


صحابہ میں سے کسی نے أبو لؤلؤة ملعون پرچادر پهینک کراس کو پکڑ لیا

تواس ملعون کوعلم هوگیا

کہ اب میں توبچ نہیں سکتا لہذا خود هی اپنا گلا کاٹ کر همیشہ همیشہ کے لیئے جہنم رسید هوگیا ،

اور سیدنا عمر بن الخطاب رضي الله عنه نے حضرت عبد الرحمن بن عوف رضي الله عنه کا هاتهہ پکڑکرنمازکے لیئے آگے کیا ،


مسجد کے کناروں میں جولوگ تهے

ان کوابهی پورا علم نہیں تها اس واقعہ کا صرف یہ سیدنا عمر بن الخطاب رضي الله عنه کی آواز بند هوگئ

اور آپ سبحان اللّه سبحان اللّه پڑهہ رهے تهے

حضرت عبد الرحمن بن عوف رضي الله عنه نے هلکی سی نمازپڑهائ ،

نمازکے بعد حضرت عمر رضي الله عنه ابن عباس رضي الله عنه سے کہا دیکهو میرے اوپرکس نے یہ وار کیا ؟


تو انهوں نے کہا مغیره کے غلام أبو لؤلؤة نے توآپ نے فرمایا الله اس کوهلاک کرے

میں نے تواس کو اچهائ کا هی حکم دیا هے ،

تمام تعریفیں الله کے لیئے هیں کہ جس نے میری شہادت کسی مسلمان کے هاتهہ پرنہیں کی ،

اب أبو لؤلؤة المجوسي الخبيث ملعون آگ کے پجاری نے اپنے آپ کو اسی دن خود قتل کیا

اور اسی دن جہنم رسید کیاگیا ،

تو اس ملعون کی نعش ایران کے شہر کاشان کیسے پہنچ گئ ؟

اور وهاں اس کی جہنم کده کیسے بنائ گئ ؟

شیعہ جس کا حج وطواف وعبادت کرتے هیں ؟

کیا شیعہ سے بڑا بے وقوف وگمراه وملعون ومغضوب ومردود مذهب آپ نے کبهی دیکها یا سنا هے ؟


ایران میں اس ملعون کے جهوٹے من گهڑت مزار کی چند تصاویر ملاحظہ کریں

اور اسلام اور اهل اسلام اور صحابہ اور خصوصا سیدنا عمر بن الخطاب رضي الله عنه کے ساتهہ شیعہ کے باطنی بغض وعداوت وخبث کوملاحظہ کریں ،


کہ کس طرح ایک مجوسی ملعون کو اپنا رب بنایا هوا هے

کہ اس نے سیدنا عمر بن الخطاب رضي الله عنہ کو شہید کیا ۰

یورپی یونین کا ایران کیخلاف قتصادی پابندیوں کا منصوبہ


برسلز : یورپی یونین نے بھی ایران کے خلاف نئی اقتصادی پابندیوں کا منصوبہ بنا لیا۔

حتمی فیصلہ آئندہ ہفتے ہوگا۔

ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کا کہناہے کہ روسی صدر مغرب کے ترجمان نہ بنیں۔

برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ اور امریکا کی الگ الگ اقتصادی پابندیوں کے بعد برطانیہ کی جانب سے ایران پر عائد کی جانے والی پر حتمی فیصلہ پیر کو یورپی یونین کے اجلاس میں کیا جائیگا۔


منصوبے کے مطابق ایران کے بینکوں کے علاوہ تیل کی صنعت پر بھی پابندیاں لگائی جائیں گی۔

تہران کے مال بردار طیارے یورپ آ اور جا نہیں سکیں گے۔

شیعہ کافر ہے اوکے شیعہ کافرہے۔شیعوں کو کافر نہ کہنےوالا بھی کافر ہے



وہ صحابہء کرام رضی اللہ تعالٰی عنہ اجمعین ہیں انشاءاللہ بعد میں صحابہء کرام کی زندگیوں کے تزکرے تفصیلی پیش کرنے کی کوشش کرونگا`

جنھوں نے اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سچّی محبت کی اور ایک ایک حکم پر سوفیصد عمل کرکے دکھایا

اور جن سے اللہ راضی ھوا اللہ کا رسول راضی ھوا

جن کو زندگی میں ھی جنت کی بشارتیں مل جائیں اللہ کا رسول فرمائے ”میرے صحابہ ستاروں کی مانند ہیں کسی ایک کی پیروی کرلو کامیاب ھو جاوّ گے”

ان کی شان میں گستاخیاں کرنے والے ان کو گالیاں دینے والے یہ شیعہ کس طرح مسلمان ھوسکتے ہیں

اور جن کی لازوال قربانیوں کی بدولت آج دین یہاں تک پہنچا

اگر وہ لوگ قربانیاں نہیں دیتے

اپنے گھر بار نہیں چھوڑتے

جانیں قربان نہیں کرتے

تکلیفیں برداشت نہیں کرتے

تو بھائیوں آج ھم میں سے کوئی ڈیوڈ ھوتا کوئی مائیکل ھوتا کوئی رام ھوتا کوئی شیام ھوتا کوئی پرتاب سنگھ ھوتا غرض کہ کوئی مسلمان نہیں ھوتا۔

آپ خود اپنے دل پر ھاتھ رکھ کر سوچیں ان کو برا کہنے والے انکی شان میں گستاخیاں کرنے وایے سوچیں غور کریں جن سے اللہ پاک پوچھ رھے ہیں رھیں ہیں

”میں تم سے راضی کیا تم مجھ سے راضی ھوں ”۔

سوچوں تم لوگ اللہ سے دشمنی لے رھے ھوں

اللہ کے رسول جنھیں جنّتی بتا رھے ھیں

تم لوگ ان کو گالیاں دے کر اللہ کے رسول سے دشمنی کررھے ھو

اور سوچوں غور کرو تم اللہ کے اور رسول کی چاھت کے خلاف کرتے ھوئے اس خمینی کی چاھت پوری کررھے ھو۔


میں التجا کرتا ھو انسانیت کے ناتے اللہ سے توبہ کرلو

وہ بڑا غفور ورحیم ھے

سچے دل سے توبہ کرلو

اور پڑھ لو

لاالہٰ اللہ محمد الرسول اللہ


میں نے آپ کے سامنے بات رکھ دی ھے

فیصلہ آپ کو کرنا ھے

سب کو اپنی قبر میں جانا ھے

وھاں کوئی خمینی وغیرہ ساتھ نہیں دے گا

وہ تو ان کے قدموں کی مٹی کے برابر بھی نہیں ھوسکتا

تو اللہ کا رسول اس کے ساتھیوں پر انگلی مت اٹھاؤ

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو فرمایا کہ عربوں کو برا مت کہو کیونکہ میں عرب سے ھوں

سوچوں نادانوں تم کیا کررھے ھوں پھر اپنے آپ کو مسلمان کس طرح کھ سکتے ھو

کلمہ طیّبہ کی بنیاد ھی یہ ھے

کہ اللہ اور رسول کی ماننا تو پھر تم شیعہ ، صحابہء کرام کی تو ہین کرکے اللہ اور رسول کی نافرمانی کررھے ہو


پھر تم کس طرح مسلمان ھو سکتے ھو

میں آپ سے پھر التجا کرتا ھوں

انسانیت کے ناتے مسلمان ھو جاؤ

سچّے دل سے کلمہ پڑہ لو اور توبہ کرلو

ابوزرقاوی بلوچ

افغانستان:بم دھماکے میں4امریکی فوجی ہلاک


کابل : افغانستان کے جنوب میں بم دھماکے میں چار امریکی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔

کابل سے جاری بیان میں نیٹو حکام نے بم دھماکے میں چار امریکی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی۔


تاہم اس واقعے کی تفصیل نہیں بتائی۔

چار فوجیوں کی ہلاکت کے بعد رواں ماہ ہلاک ہونے والے اتحادی فوجیوں کی تعداد انہترہوگئی ہے۔

جن میں اڑتالیس امریکی ہیں۔

جمعه، مرداد ۰۱، ۱۳۸۹

بلوچستان سیلاب میں 40افراد بہہ گئے ، سترہ لاشیں نکال لی گئیں


بلوچستان کے علاقے بارکھان میں چالیس افراد سیلاب میں بہ گئے۔

سترہ لاشیں نکال لی گئیں۔

سبی میں دیوار گرنے سے دو افراد جاں بحق ہوگئے۔

ساٹھ سے زائد دیہات متاثر اور سات مکمل طور پر زیر آب آگئے۔


بلوچستان کے علاقے بارکھان کے کلی زرقانی شہرکوٹ میں آبی ریلہ حاجی بادشاہ خان کے مزارعوں کے تیرہ گھروں اور چالیس افراد کو بہا لے گیا۔

ایف سی کے ڈیڑھ سو سے زائد اہلکار علاقے میں امدادی کارروائیوں کیلئے پہنچ گئے اور سترہ لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ دیگر لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔


کوہلو میں سات گاوں زیر آب آگئے۔

طوفانی بارش سے پانچ سو سے زائد کچے مکانات گرگئے۔

خدشہ ہے کہ ملبے تلے لوگ دبے ہوئے ہیں۔

پندرہ سو محصور افراد کوں محفوظ مقام پر منتقل کرنے کیلئے ایف سی کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔


ڈپٹی کمشنر کوہلو نے کہا ہے کہ بارش اور سیلاب سے تیس سے زائد گاوں متاثر ہیں۔

علاقے میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

سبی کی تحصیل ٹلی میں سیلابی ریلے کے باعث دیوار گرنے سے دو افراد جاں بحق ہوگئے۔

ڈیرہ مراد جمالی کی تحصیل لہڑی میں آبی ریلے سے پچیس دیہات زیر آب آگئے۔
گھگی ڈیم میں سو فٹ چوڑا شگاف پڑنے کے بعد آبی ریلہ نصیر آباد کی طرف بڑھ رہا ہے۔


ڈیرہ مراد جمالی کے بیس دیہات میں پھنسے آٹھ سو سے زائد افراد کو نکالنے کیلئے آرمی کے چار ہیلی کاپٹر امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کیلئے سبی پہنچ گئے۔

شیعہ کےعقائد ونظریات


شیعہ مذهب اسلام کے مقابل اور مخالف ایک مستقل جهوٹا اور من گهڑت مذهب هے

اور جتنا جهوٹ اور جہالت شیعہ مذهب میں موجود هے دنیا میں اور کہیں بهی آپ کونہیں ملے گا ،


اور شیعہ مذهب کی مستند کتب پڑهنے کے بعد واضح هوجاتا هے

کہ جهوٹ ، جہالت ، حماقت ، دجل وفریب ، اور کفر وشرک وضلال کی تمام اقسام کامل طورپراس مذهب میں موجود هیں ،


اور شیعہ مذهب قبول کرنے والے لوگ انسانیت کے نام پرایک عار وعیب هیں ،

عقل وفہم میں مشرکین عرب سے بهی زیاده گرے هوئے هیں

کیونکہ مشرکین عرب کے شرک وضلال کی حالت قرآن بیان کرتا هے کہ وه اپنے هاتهہ کے بنائے هوئے بتوں کی عبادت کرتے تهے ،


مشرکین عرب کا بتوں کی عبادت کرنا کفروشرک هے لیکن عقل وفہم کے اعتبار شیعہ سے وه بهی اچهے تهے کہ جب کہ اس کے بالمقابل شیعہ لوگ ایک غائب اور معدوم چیزکی عبادت کرتے هیں ،


اس چیز کوپوجتے اورپکارتے هیں جس کو الله تعالی نے پیدا هی نہیں کیا

اور وه ننگا امام غائب هے

جس کے پاس شیعہ کا اصل دین موجود هے ،

میرے محترم بهائیو شیعہ مذهب اتنا غلیظ وناپاک هے


کافر کافر شعیہ کافر جو نہ مانے وہ بھی کافر


ابوزرقاوی بلوچ

پنجشنبه، تیر ۳۱، ۱۳۸۹

عبدالمالک ریگی کا بھائی جنداللہ کا نیا ترجمان مقرر


ایران مخالف تنظیم جنداللہ کے سابق سربراہ عبدالمالک ریگی کے بھائی کو تنظیم کا نیا ترجمان مقرر کیا گیا ہے۔
العربیہ کو جنداللہ کے نئے سربراہ محمد ظاھر بلوچی کے دستخطوں جاری کردہ ایک بیان موصول ہوا ہے
جس میں عبدالرٶف ریگی کو تنظیم کا نیا ترجمان مقرر کئے جانے کی تصدیق کی گئی ہے۔
تنظیم کےحالیہ ترجمان ناصر بلیدئی نے العربیہ کو بتایا کہ ان کی جماعت ذرائع ابلاغ پر توجہ مرکوز کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنداللہ ایک تنظیم ہے۔
اس کے سابق سربراہ عبدالمالک ریگی کی شہادت کے بعد جنداللہ کی قیادت کا تحفظ بھی ضروری ہو گیا ہے۔
عبدالمالک ریگی کی شہادت کے بعد تنظیم کی اعلیٰ قیادت نے کم سے کم منظر عام پر آنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہی وجہ ہے میڈیا سے متعلق زیادہ معاملات ترجمان کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تنظیم کے سربراہ کی جانب سے جنداللہ کے نئے ترجمان کی تقرری اسی فیصلے کا حصہ ہے۔
جنداللہ کے نئے سربراہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ "نئے ترجمان کی تقرری کا فیصلہ تنظیم کی سرگرمیوں کو ابلاغ کے میدان میں موثر انداز میں پیش کرنے کے لئے کیا گیا ہے۔
عبدالمالک ریگی کی شہادت کے بعد تنظیم کی سیاسی، تنظیمی اور عسکری ڈھانچے میں تبدیلیاں ضروری تھی۔
محمد ظاہر بلوچی کے قریبی ذرائع نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر العربیہ کو بتایا کہ عبدالرٶف ریگی، جنداللہ کے سابق سربراہ عبدالمالک ریگی کے تیسرے بھائی ہیں۔
عبدالمالک ریگی اور ان سے چھوٹے بھائی عبدالحمید ریگی کو ایرانی عدالت کے حکم پر گذشتہ مہینےشہید کی گئی تھی۔
عبدالمالک ریگی اور ان کے بھائی پر ایرانی ملکی سلامتی کو خطرات سے دوچار کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
تنظیم کے ترجمان ناصر بلیدئی نے جنداللہ کے نئے امیر کے منظر عام پر آنے سے اجتناب برتنے سے متعلق بتایا کہ محمد ظاہر بلوچی شروع ہی سےتنظیم مرکزی کونسل کے رکن اور عبدالمالک ریگی کے قریب سمجھے جاتے تھے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ جنداللہ کے سابق سربراہ عبدالمالک ریگی کے مسلسل منظر عام پر آنے سے تنظیم کو نقصان پہنچا ہے
جس کے بعد سیکیورٹی کی وجوہات کی بنیاد پر نئے سربراہ کو منظر عام پر نہ لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ناصر بلیدئی کا کہنا تھا کہ وہ بلوچی قوم سمیت ایران میں موجود کرد، اتراک اور ترکمانی اقوام کے سلب شدہ حقوق کی بازیابی کے لیے تشدد کی راہ اختیار کرنے کے خلاف ہیں۔
ہم سمجھتے ہیں تشدد ہی دراصل تشدد کو جنم دیتا ہے۔
البتہ ایران میں فدای حملوں کا معاملہ مختلف نوعیت کا ہے۔
جنداللہ اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ ایران کا موجودہ نظام فکری اور تنظیمی اعتبار سے فدای کارروائیوں کی بنیاد پر قائم ہے۔
اس کی مثالیں ہم ایران۔عراق کی جنگ میں دیکھ چکے ہیں۔

چهارشنبه، تیر ۳۰، ۱۳۸۹

صحابہ رضی اللہ عنھم کا گستاح کافر ہے


ثاني اثنين اذ هما في الغار، اذ يقول لصاحبه لا تحزن ان الله معنا
كہ وہ دوسرا تھا دو ميں جب وہ دونوں تھے غار ميں، جب وہ كہہ رہا تھا اپنے رفيق سے تو غم نہ كھا بيشك الله ہمارے ساتھ ہے(سورة التوبة آية 40 – ترجمه حضرة شيخ الهند رحمه الله)

يہي وجه ہے كہ سيدنا فاروق الأعظم رضي الله تعالى عنه كبھي كبھي آپ رضي الله عنه سے فرمايا كرتے تھے
كہ ميري زندگي كي ساري نيكياں لے لو، صرف غار كي تين راتيں مجھے دے دو.
مگر يہ خدائي تقسيم، نسبة اور قسمة كي باتيں جس كے حصے ميں تھيں
اس كا مقدر ٹہريں.
ايك مرتبہ كا ذكر ہے فجر كي نماز كے بعد رسول الله صلى الله عليه وسلم صحابه كرام رضي الله تعالى عنهم سے مخاطب هوئے اور ارشاد فرمايا:
“تم ميں سے كس شخص نے آج روزہ ركھا ہے؟
” تمام لوگ خاموش رہے، صديق اكبر رضي الله عنه كھڑے هوئے اور عرض كي كہ آقا ميں روزے سے هوں.
پھر آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمايا:
“تم ميں سے كس شخص نے آج نماز سے پہلے صدقه كيا ہے”
؟ پھر تمام لوگ خاموش رہے حضرة صديق اكبر رضي الله عنه كھڑے هوئے اور عرض كي:
“نماز كيلئے آرہا تھا راستے ميں ايك سائل نے سوال كيا جيب ميں جو كچھ تھا اس كو دے ديا ہے تاكہ ميرا رب مجھ سے راضي هو جائے”.
آپ صلى الله عليه وسلم نے پھر ارشاد فرمايا:
“تم ميں سے كوئي ايسا شخص ہے جس نے نماز سے قبل كسي كي خدمة كي ہے؟
” اس سوال پر بھي سب خاموش رہے.
حضرة ابو بكر الصديق رضي الله تعالى عنه پھر كھڑے هوئے اور عرض كي كہ آقا صلى الله عليه وسلم تهجد كي نماز كے بعد فلاں بڑھيا كے گھر كا كام كاج كر كے آيا هوں.
اس پر رسول الله صلى الله عليه وسلم نے انتهائي خوشي كا اظهار كرتے هوئے ارشاد فرمايا:
“ابو بكر تمھيں مبارك هو الله نے جبرائيل (عليه السلام) كے ذريعه تمھيں سلام بھيجا ہے”.
كتنے بڑے اعزاز كي بات ہے كہ خود خالق كائنات آپ رضي الله عنه كو سلام بھيجيں.
آپ كي اس عظمة، بلند مقام، عظيم رتبه اور دين كيلئے دي جانے والي قربانيوں كے پيش نظر رسول الله صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمايا:
“اقتدوا بالذين من بعدي ابي بكر وعمر” كہ ميرے بعد ابو بكر اور عمر كي اتباع كرنا.
آپ ہي وہ واحد صحابي ہيں جنھوں نے نبي كريم صلى الله عليه وسلم كے مصلى پر 17 نمازيں پڑھائيں.
آپ ہي كو اپني زندگي ميں حج كا امير بنا كر آقائے دو عالم صلى الله عليه وسلم نے خلافة كي طرف اشاره فرما ديا.
آپ رضي الله عنه نے رسول الله صلى الله عليه وسلم كي رحلة كے بعد سوا دو سال تك خلافة كے منصب كو سنبھالے ركھا.
دين كے خلاف اٹھنے والے فتن مدعيان نبوة, منكرين زكوة اور ارتداد كے فتنے كي سركوبي نهاية جرأة اور دليري سے كي.
تمام مصلحتوں كو بالائے طاق ركھتے هوئے اندروني اور بيروني سازشوں كا مقابله قوة ايماني سے كيا
اپنے دور خلافة ميں خليفة المسلمين هوتے هوئے بھي نهاية تنگ دستي ميں وقت گزارا.
آپ رضي الله تعالى عنه نے اپنے مرض وفاة ميں ام المؤمنين سيّده عائشه صديقه رضي الله تعالى عنها سے فرمايا كہ ديكھو ميرے مرنے كے بعد ايك اونٹني، ايك برتن كھانے كا، ايك چادر (سونے كيلئے) جو ميرے پاس بيت المال كي امانة ہيں مجھے يہ سامان بيت المال سے ديا گيا تھا، بيت المال ميں جمع كروادينا.
آپ رضي الله تعالى عنه كي وفاة كے بعد اُم المؤمنين سيده عائشه صديقه رضي الله تعالى عنها جب يہ مال لے كر حضرة عمر رضي الله تعالى عنه كے پاس پہنچيں تو حضرة عمر رضي الله عنه كي آنكھوں ميں آنسو آگئے اور ارشاد فرمايا:
“ابو بكر تم پر الله رحم كرے ہميں سخت مشكل ميں ڈال ديا (كے خليفه اول كے معار پر بعد والے كيسے اتريں)"

يہ تھے خلفاء الراشدين المهديين، اور يہ تھيں ان كي زندگياں، وہ عيش وعشرة كے قريب بھي نہ گئے تھے،
ان كي زندگياں مشعل راه، معار هداية اور قابل تقليد ہيں.
آج كے بگڑے دور ميں بے سكوني، اضطراب، معاشي واقتصادي مسائل كا واحد حل خلفاء الراشدين كي تقليد اور ان كے نظام حكومة كو اپنانے ميں مضمر ہے.
اے الله ہميں كوئي نيك دل حكمران عطا كردے جو خلفاء الراشدين كے طرز عمل كو نافذ كر كے دنيا كو راحة وسكون كا پيغام دے.

حضرة صديق الأكبر رضي الله عنه دو سال چار ماہ تك منصب خلافة پر جلوه افروز رہنے كے بعد پير كے دن 63 سال كي عمر ميں 22 جمادي الثانيه كو دنيا سے رخصة هوئے.
(رضي الله عنه وارضاه
ابوزرقاوی بلوچ