امریکی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن نے جمعے کے روز اسرائیلی وزیرِ دفاع ایہود بارک سے ملاقات کی ، اور ایران کے خلاف قدغنیں لگانے کے معاملے کوآگے بڑھانے کا وعدہ کیا۔کلنٹن نے کہا کہ جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے (آئی اے اِی اے) کی حالیہ رپورٹ میں پہلی باریہ تسلیم کیا گیا ہے کہ ہو سکتا ہے ایران جوہری ہتھیاروں کے پروگرام پر کام کر رہا ہو۔ اُن کے بقول: ‘ایران اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہا۔’ اُنھوں نے مزید کہا کہ امریکہ اِس مسئلے کا پُر امن حل چاہتا ہے۔ایران کا کہنا ہے کہ اُس کا جوہری پروگرام پُر امن مقاصد کے لیے ہے۔مسٹر بارک نے ایران کے خلاف مؤثر پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا۔ ‘واشنگٹن انسٹی ٹیوٹ فار نیئر ایسٹ پالیسی’ میں تقریر کرتے ہوئے اُنھوں نے اِس رائے کا اظہار کیا کہ ایران، اسرائیل کے خلاف جوہری ہتھیار استعمال کرنے سے ہچکچائے گا۔ایسو شی ایٹڈ پریس نے اسرائیل کے وزیرِ دفاع سے یہ بات منسوب کی ہے کہ ایران ’بخوبی آگاہ ہے کہ اِس کا نتیجہ کیا نکلے گا۔’کلنٹن نے کہا کہ امریکہ، اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے مابین ‘معنی خیز مذاکرات’ دوبارہ شروع کرانے کا عزم کیے ہوئےہے۔
اشتراک در:
نظرات پیام (Atom)
هیچ نظری موجود نیست:
ارسال یک نظر