دوشنبه، فروردین ۰۹، ۱۳۸۹

ماسکو:دومیٹرواسٹیشنوں میں خودکش بم دھماکے،37افرادہلاک


روس کے دارالحکومت ماسکوکے وسط میں زیرزمین میٹروریل کے دواسٹیشنوں پرخودکش بم دھماکوں میں سینتیس افراد ہلاک اورپینسٹھ زخمی ہو گئے ہیں جبکہ روسی حکام نے شمالی قفقاز سے تعلق رکھنے والے ایک باغی گروپ پر ان دھماکوں میں ملوث ہونے کا الزام عاید کیاہے۔روس کی ایمرجنسی وزارت کے مطابق بم دھماکے سوموار کی صبح رش کے اوقات میں ہوئے ہیں۔ایمرجنسی وزارت کی خاتون ترجمان سویتلانا چومی کوفا نے بتایا ہے کہ پہلا خودکش بم دھماکا مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے کے قریب ماسکو کے وسط میں واقع لوبی آنکا اسٹیشن پر ہوا جس میں تئیس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔روس کی فیڈرل سکیورٹی سروس ایف ایس بی کا مرکزی دفتر بھی دھماکے کا نشانہ بننے والے اس زیرزمین میٹرو اسٹیشن کی عمارت کے اوپرواقع ہے۔ترجمان نے بتایا ہے کہ دھماکے میں میٹرو ٹرین کی دوسری بوگی کو نقصان پہنچا۔ یہ ٹرین لوبی آنکا کے اسٹیشن پر کھڑی تھی۔ترجمان نے مزید کہا کہ ہلاک ہونے والے افراد ٹرین میں سوارتھے۔ اطلاعات کے مطابق پلیٹ فارم پرموجود بہت سے افراد بھی دھماکے میں لقمہ اجل بنے ہیں۔اس واقعے کے پینتالیس منٹ کے بعددوسرا خودکش بم دھماکا پارک کلٹری اسٹیشن پر ہوا۔ترجمان کے مطابق اس بم دھماکے میں بارہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ایمرجنسی وزارت نے دونوں بم دھماکوں میں ساٹھ سے زیادہ افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ماسکو کے مئیریوری لوژکوف نے پارک کلٹری اسٹیشن پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں بم دھماکوں کے بارے میں یقین کیا جاتا ہے کہ یہ ٹرینوں کے اندر ہوئے ہیں اور ایف ایس بی کی فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق دوخواتین خودکش بمباروں نے بم حملے کیے ہیں۔ روس کے اعلیٰ تحقیقاتی ادارے ایف ایس بی کے ترجمان ولادی مرکن نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ پارک کلٹری اسٹیشن پر بم دھماکا کرنے والی خاتون نے بارود سے بھری بیلٹ پہن رکھی تھی اور جونہی ٹرین کے دروازے کھلے تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑادیا۔فوری طور پر اس خاتون کی شناخت نہیں ہوسکی۔روس کی فیڈرل سکیورٹی سروس کے سربراہ الیگزینڈر بورٹینکوف نے کہا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق ان بم دھماکوں میں شمالی قفقازکے علاقے سے تعلق رکھنے والا ایک دہشت گردگروپ ملوث ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں خاتون خودکش بمباروں کی لاشیں مل گئی ہیں اوروہ بھی شمالی قفقازسے تعلق رکھتی تھیں۔ایک اوراطلاع کے مطابق چیچن باغیوں نے ایک بیان میں ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔دونوں بم دھماکوں کے بعد ماسکو کے وسط میں زندگی عملی طور پرمفلوج ہوکررہ گئی اورفوری طور پر امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئیں۔زخمیوں اورمرنے والوں کی لاشوں کو اسپتالوں میں پہنچا دیا گیا ہے۔مشہور گورکی پارک کے قریب واقع پارک کلٹری اسٹیشن کے اوپر ہیلی کاپٹرز بھی پروازیں کرتے دیکھے گیے ہیں۔ماسکومیں یہ خودکش بم دھماکے گذشتہ چھے سال کے بعد ہوئے ہیں۔اس سے پہلے اگست 2004ء میں ایک خودکش بم دھماکاہواتھا اورایک خاتون بمبار نے شہر کے ایک زیرزمین اسٹیشن کے باہرخودکو دھماکے سے اڑادیا تھا۔اس واقعے میں دس افراد مارے گئے تھے۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر