جمعه، اسفند ۲۸، ۱۳۸۸

حضرت بلال رضی اللہ عنہ

مختصر ترین تعرفبلال رضی اللہ عنہ ابن رباح، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے مشہور صحابی تھے۔ حبشی نسل کے غلام تھے۔ اسلام کے پہلے مُوّذن تھے۔ کفار عرب نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے اسلام لانے کے وجہ سے بہت سے ظلم ڈھائے۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے انھیں خرید کر آزاد کر دیا۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ساتھ تمام غزوات میں شریک رہے۔ جنگ بدر میں آپ نے امیہ بن خلف کو قتل کیا۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اذان کہنے کے لیے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو مقرر فرمایا۔ سفر میں حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے کھانے پینے کا انتظام حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے سپرد ہوتا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے بعد حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے اصرار پر صرف ایک دفعہ اذان کہی۔ کہا جاتا ہے کہ اس روز اذان میں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا نام آیا تو غش کھا کر گر پڑے۔
پروازہے دونوں کی اسی ایک فضا میں کرگس کا جہاں اور ہے شاہین کا جہاں اور
الفاظ و محانی میں تفاوت نہیں لیکن ملا کی آزان اور مجاھد کی آزان اور
دالبندین آنلاہن

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر