چهارشنبه، اسفند ۲۶، ۱۳۸۸

شیربلوچستان امیرعبدالمالک جان ان ایرانی لومڑیوں کے سامنے ہر وقت مسکراتے رہو


وہ دل ہی کیا جوتیرے ملنے کی دعانہ کرے امیرصاحب ---------میںتجھے بھول کرزندہ رہوں یہ خدانہ کرے امیرصاحب
جب ایرانی فوجیوںنے ہمارے امیرصاحبکےہاتھوںمیں ہتھکڑی لگای تھی اسی حالت میں شیربلوچستان مسکرا رہے تھے لیکن ایرانی فوجیوں نے مرد مجاہد شیربلوچستان کی ڈر و خوف سے اپنے چہروں کو چپا لیا تھا ان فوجیوں میں ایمان کہاں ان میں غیرت کہاں اٹھو غیرت کرو ایرانی بلوچوں ان ایرانی فوجیوں کے مقابلے میں خدا کی قسم ان فوجیوں میں کوی طاقت نہیں اگر ان میں طاقت ہوتا تو یہ ایک دست بستہ آدمی کے سامنے اپنے چہرے نہیں چپاتے ان کو شرم آنا چاہیے کہ اپنے ملک میں بندوقوں ہاتھ میں پھر بھی چہرہ چپاتےہوے تھے اگر یہ بندوق شیر بلوچستان امیر عبدالمالک جان کے ہاتھ میں ہوتا تو انہیں سبق سکھاتا اللہ تعالی ہر چیز پر قادر ہیں شیر بلوچستان امیرعبدالمالک جان کو دعاے خیر میں یاد رکھنا

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر