دوشنبه، اسفند ۱۰، ۱۳۸۸

اگرایرانی وزیر کو ہمارے حوالے کریں توچلی کے زلزلے کا اعتراف کریگا جنداللہ


دبئی – سعود الزاهد
ایرانی بلوچ تنظیم جند اللہ نے محمد ظاہر نامی اپنے ایک رکن کو تنظیم کا نیا سربراہ مقرر کیا ہے۔ محمد ظاہر سے قبل حکومت مخالف سنی تنظیم کی قیادت کرنے والے رہ نما عبد المالک ریگی کو گذشتہ دنوں ایرانی حکام نے گرفتار کر لیا تھا۔ ایک ایرانی عہدیدار نے اس تاثر کو غلط قرار دیا ہے کہ ریگی سے حاصل ہونے والے اعترافی بیانات زبردستی لئے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر براک اوباما ایران آئے تو ہم ان سے بھی عبد المالک ریگی جیسے "اعترافات" کر لیں گے۔ جند اللہ کی ویب سائٹ پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم تمام بلوچوں اور ایرانیوں کو یہ امر باور کرانا چاہتے ہیں کہ اپنے رہ نما کی گرفتاری کے بعد تنظیم کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں مرکزی قائد کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا گیا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ" مرکزی کمیٹی کے ارکان اور تنظیم کے دوسرے اتحادیوں نے محمد ظاہر بلوچی کو عبد المالک ریگی کی جگہ جند اللہ کا نیا سربراہ مقرر کیا۔جند اللہ کے اس بیان کو حکومت مخالف بلوچوں کی دیگر ویب سائٹس نے بھی بڑے پیمانے پر مشتہر کیا ہے۔ بیان کے مطابق جند اللہ کی سرگرمیاں صرف قائد تک محدود نہیں۔ ہم ایرانی حکام کو خبردار کرتے ہیں کہ اب کا سامنا پہلے زیادہ طاقتور تنظیم سے ہو گا۔ایرانی حکام نے گذشتہ منگل کو جند اللہ کے رہ نما عبد المالک ریگی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انہیں وسطی ایشیا کی ریاست کرغیزیا جاتے ہوئے جنوبی ایران میں بندر عباس کے ہوائی اڈے پر زبردستی اتار لیا گیا تھا۔ سرکاری ٹیلی ویژن نے گذشتہ جمعہ کو ریگی کا ریکارڈ شدہ اعترافی بیان نشر کیا جس میں انہوں نے امریکا سے اپنے رابطوں کا اعتراف کیا۔ بہ قول ریگی امریکا نے انہیں یقین دلایا تھا کہ واشنگٹن انہیں کرغیزیا میں اپنا اڈا قائم کرنے میں مدد دے گا جہاں سے وہ ایرانی اہداف کے خلاف مسلح کارروائیاں کر سکتے ہیں۔یاد رہے کہ ایران اور جمہوریہ کرغیزیا کے درمیان کوئی مشترک سرحد نہیں ہے۔ دونوں ملکوں کو افغانستان، تاجکستان اور ترکمانستان کے علاقے ایک دوسرے سے علیحدہ کرتے ہیں۔ پاسداران انقلاب کی ذیلی فورس الباسیج کے کمانڈر محمد رضا نقدی نے اس بات کی تردید کی ہے کہ ریگی سے اعترافی بیان نشے کا ٹیکہ لگا کر حاصل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر براک اوباما بھی ایران آئے تو ہم ان سے بھی ریگی کی اپنی "غلطیوں" کا اعتراف کرا لیں گے۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر