یکشنبه، فروردین ۰۱، ۱۳۸۹

کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ، تین ہلاک


بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے تین افراد ہلاک اور تین زخمی ہوگئے ہیں۔
پولیس نے اس واقعہ کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا ہے جبکہ ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد نے ان ہلاکتوں پر سخت احتجاج کیا ہے۔
ہلاکتوں کا یہ واقعہ سنیچر کے روز کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پراخترآباد کے قریب سردہ کاریز میں اس وقت پیش آیا جب ایک موٹرسائیکل پر سوار دو نامعلوم افراد نے سبزیوں سے بھری فورڈ گاڑی پر کلاشنکوف سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار تین افراد ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔
گذشتہ چار دنوں کے دوران کوئٹہ اور صوبے کے مختلف حصوں میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں پندرہ سے زیادہ افراد ہلاک اور پچیس زخمی ہوچکے ہیں۔
ڈی آئی جی آپریشن کوئٹہ حامد شکیل نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ مذہبی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ ہے کیونکہ اس میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کا تعلق شیعہ فرقے سے ہے۔
ڈی آئی جی کوئٹہ کے مطابق پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے ان کی تلاش کے لیے شہر کے مختلف راستوں کی ناکہ بندی کردی ہے لیکن آخری اطلاع تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے اور نہ کسی گروپ نے اس واقعہ کی زمہ داری قبول کی ہے۔
حملے کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جبکہ واقعہ میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر بولان میڈیکل کمپلیکس لایاگیا۔ اس واقعے کے بعد ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والوں نے ہسپتال کے باہر شدید احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکی ہے۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر