سه‌شنبه، آذر ۰۲، ۱۳۸۹

بلوچستان میں صحافی کے قتل کی تحقیقات


صحافیوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی ایک بین الاقوامی تنظیم نے کہا ہے کہ وہ ایک پاکستانی صحافی لالہ حمید بلوچ کی جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں ہلاکت کی تحقیقات کر رہی ہے۔
امریکی شہر نیو یارک میں قائم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) کا پیر کے روز کہنا تھا کہ حمید بلوچ کی گولیوں سے چھلنی لاش جمعرات کے روز تربت شہر کے نواحی علاقے سے ایک اور شخص کی لاش کے ساتھ ملی تھی۔
مقامی صحافیوں کا ماننا ہے کہ حمید بلوچ کو پاکستانی سکیورٹی فورسز نے 25 اکتوبر کو اُس وقت حراست میں لے لیا تھا جب وہ تربت سے اپنے آبائی علاقے گوادر جا رہے تھے۔
پاکستانی صحافیوں کی ایک نمائندہ تنظیم پی ایف یو جے کے سابق سربراہ مظہر عباس نے بتایا ہے کہ حمید بلوچ اردو اخبار ”ڈیلی انتخاب“ سے وابستہ تھے اور کئی دیگر خبر رساں اداروں کے لیے بھی انفرادی حیثیت سے کام کر رہے تھے۔
یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ آیا حمید بلوچ کو اُن کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔
سی پی جے نے حمید بلوچ کے پیشے کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستانی حکام سے اس واقع کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سے قبل رواں سال بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں الگ الگ واقعات میں دو صحافی مارے گئے تھے۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر