چهارشنبه، آذر ۰۳، ۱۳۸۹

جنداللہ کے فدای شہید عبدالواحد جان بلوچ سراوانی


حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مِن خَیرِ مَعَاشِ النَّاسِ لَھُم رَجُل مُمسِک عِنَانَ فَرَسِہِ فِی سَبِیلِ اللہ یَطرُ عَلَیٰ مَتنِہِ کُلَّمَا سَمِعَ ھَیعَةً اَو فَزِعَةً طَارَ عَلَیہِ یَبتَغِی القَتلَ وَالمَوتَ مَظَانَّةً
سب لوگوں سے اس آدمی کی زندگی بہترین زندگی ہے جو اللہ کے راستے میں جہاد کرتا ہے اپنے گھوڑے کی لگام تھامے ہوئے اس کے دوش پر اڑتا پھرتا ہے.

جب بھی وہ کسی دشمن کے آنے کا شور سنتا ہے یا دشمن کی جانب ( جہاد کے لئے ) چلنے کا کوئی کھٹکا سنتا ہے تو لپک پڑتا ہے وہ شہادت اورموت کو موت کی جگہوں پہ تلاش کر رہا ہوتا ہے -
یہ ہے ایک مومن اور مجاہد کی زندگی - اور یہ وہ زندگی ہے - حیات دنیوی کے یہ وہ لمحات ہیں کہ جو سب زندگیوں اور سب گزرنے والے لمحات سے بہترین ہیں -

وہ لمحات کہ جنہیں لوگ گزارتے ہیں - وہ زندگیاں کہ جنہیں لوگ بسرکررہے ہیں-

تویہ ہیں مجاہدین جو اللہ کے دشمنوں کے قلع قمع کے لئے ہر لمحے اس طرح سے ان کی گھات میں لگے ہوتے ہیں کہ جس طرح اعلان جہاد کے بعد اللہ نے انہیں حکم دیا ہے
فَاقتُلُوا المُشرِکِینَ حَیثُ وَجَدتُّمُوھُم وَخُذُوھُم وَ احصُرُوھُم واقعُدُوالَھُم کُلَّ مَرصَدٍ
( مسلمانو) ان مشرکوں کو جہاں بھی پاو قتل کر ڈالو ‘ انہیں قید کرو‘ ان کا گھیراو کر و اور انکی تاک میں ہر گھات کی جگہ بیٹھو

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر