شنبه، اسفند ۰۸، ۱۳۸۸

کرک: پولیس افسر کی لاش برآمد


صوبہ سرحد کے ضلع ہنگو میں پولیس افسر کی لاش ضلع کرک میں ایک نالے سے ملی ہے، جنہیں فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا ہے۔پولیس افسر سنیچر کی شام تختے نصرتی جاتے ہوئے راستے میں لاپتہ ہوگئے تھے۔
پولیس اہلکار حبیب الرحمنٰ نے بی بی سی کو بتایا کہ اتوار کی صُبح ضلع کرک کی تحصیل تختے نصرتی کے علاقے سر قلعہ الغڑئی کے قریب پولیس افسر محمد نافیل کی لاش ایک نالے سے ملی ہے۔جنہیں فائرنگ کر کے ہلاک کیاگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لاش پر تشدد کے کئی نشانات بھی تھے جس کی وجہ سے بہت مُشکل سے ان کی شناخت ہوئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ محمد نافیل ضلع ہنگو کے علاقے دوبہ میں ایک تفتیشی افسر تھے اور چند دن پہلے چُھٹی پر ضلع کرک گئے تھے۔پولیس کے مطابق محمد نافیل گزشتہ شام اپنے گھر بگورہ کے علاقے سے تختے نصرتی کے لیے روانہ ہوگئے تھے اور گھر میں یہ بتایاگیا تھا کہ وہ کسی کے فاتحہ خوانی کے لیے تختے نصرتی جا رہے ہیں۔لیکن یہ نہیں بتایا تھا کہ کسی کے فاتحہ خوانی کے لیے جا رہے تھے۔پولیس کا کہنا ہے محمد نافیل کی کسی سے دُشمنی نہیں تھی۔
یاد رہے کہ ضلع ہنگو کا علاقے دوبہ قبائلی علاقے اورکزئی ایجنسی کے سرحد پر واقع ہے۔جہاں مقامی طالبان کے کئی جنگجوؤں زیر حراست ہیں اور دوبہ تھانے پر بھی کئی بار مقامی شدت پسندوں نے حملے بھی کیے ہیں۔جس میں سکیورٹی فورسز کے علاوہ عام شہری بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر