جمعه، اسفند ۰۷، ۱۳۸۸

سوئٹزر لینڈ کےخلاف’جہاد‘ کی اپیل


لیبیا اور سوئٹزر لینڈ کے درمیان سفارتی رسا کشا جاری ہے اور لیبیا کے صدر کرنل معمر قذافی نے سوئٹزر لینڈ کے خلاف جہاد شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔
مسٹر قذافی نے سوئٹزر لینڈ میں مسجد کے میناروں کی تعمیر پر عائد پابندی کے پر سخت نکتہ چینی کی ہے اور مسلمانوں سے کہا ہے کہ وہ سوئٹزر لینڈ کا بائیکاٹ کریں۔
عید میلاد النبی کے موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے کہا ’آئیے ہم سوئٹزر لینڈ، یہودیوں اور بیرونی قابضوں کے خلاف جہاد شروع کریں۔دنیا میں کہیں بھی سوئٹزر لینڈ کے لیے مسلمان کا کام کرنا اسلام سے انحراف کے مترادف ہے، یہ اللہ، قرآن اور محمد کی تعلیقات کے منافی ہے۔‘
سوئٹزر لینڈ میں گزشتہ برس ایک ریفرنڈم میں ستاون فیصد لوگوں نے مینار کی تعمیر پر آئینی پابندی کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ اس پابندی کے خلاف یوروپ کی انسانی حقوق کی عدالت میں ایک اپیل دائر کی گئی ہے۔
آئے ہم سوئزر لینڈ، یہودیوں اور بیرونی قابضوں کے خلاف جہاد شروع کریں۔دنیا میں کہیں بھی سوئزر لینڈ کے لیے مسلمان کا کام کرنا اسلام سے انحراف کے مترادف ہے، یہ اللہ، قرآن اور محمد کی تعلیقات کے منافی ہے۔
کرنل معمر قذافی
لیکن لیبیا اور سوئٹزر لینڈ میں سفارتی تلخی اس وقت شروع ہوئی جب دو ہزار آٹھ میں کرنل معمر قذافی نے بیٹے کو دو ملازموں کے ساتھ بد سلوکی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
اس ماہ کے اوائل میں لیبیا نے کئی یوروپی ممالک کو ویزا جاری کرنے سے منع کردیا تھا جس پر کئی ممالک نے نکتہ چینی بھی کی تھی۔
لیبیا نے یہ قدم سوئٹزر لینڈ کی اس کارروائی کے جواب میں اٹھایا تھا جس میں سوئٹزر لینڈ نے تقریبا دو سو لیبیائی شہریوں کو بلیک لسٹ کر دیا تھا اور سوئٹزر لینڈ میں ان کے داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اطلاعات کے مطابق اس فہرست میں خود مسٹر قذافی اور ان کے خاندان کے بیشتے لوگ شامل ہیں۔
جوابی کارروائی کرتے ہوئے لیبیا نے تیل کی سپلائی بند کری تھی، بینک سے کروڑوں ڈالر نکالنے شروع کر دیے تھے اور سوئٹزر لینڈ کے شہریوں کو ویزا دینا بند کردیا تھا۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر