پنجشنبه، اسفند ۰۶، ۱۳۸۸

الجزائر کے پولیس سربراہ اپنے دفتر میں قتل


الجزائر کی نیشنل پولیس کے سربراہ کو جمعرات کے روز ان کے دفتر میں ایک پولیس افسر نے پاگل پن کے دورے کے دوران گولی مارکرقتل کردیا ہے.الجزائرکی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ''علی تونسی کی موت ایک ورکنگ اجلاس کے دوران واقع ہوئی ہے جس میں ایک پولیس افسر نے بظاہرپاگل پن کے دورے کے زیراثراپنے ہتھیار سے فائرنگ کردی جس سے کرنل تونسی شدید زخمی ہوگئے'' اور بعد میں وہ اپنے خالق حقیقی سے جاملے. اس سے پہلے ایک سکیورٹی ذریعے نے برطانوی خبررساں ادارے رائیٹرزکو بتایا تھا کہ کرنل تونسی سے ایک اورافسرنےکسی مسئلے پرالجھنے کے بعد ان کے دفتر میں گولی ماردی ہے.کرنل تونسی ایک عشرے سے زیادہ عرصے سے الجزائر کے پولیس سربراہ چلے آرہے تھے. اس ذریعے کے مطابق ''وہ افسرناخوش تھا،اس نے اپنا پستول نکالا اور اس سے پولیس سربراہ پر فائرنگ کردی.جس کے بعد قریب موجود دوسرے پولیس افسروں نے بھی اس پرجوابی فائرنگ کردی''. لیکن دوسری جانب وزرات داخلہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پولیس سربراہ کو گولی مارنے کے بعد حملہ آور نے خودکوبھی گولی مارلی اور اس وقت وہ اسپتال میں زیرعلاج ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک ہے.وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں پولیس افسروں کی حملہ آور پر جوابی فائرنگ کا کوئی ذکر نہیں کیا.دارالحکومت الجزائر کے وسط میں واقع نیشنل پولیس ہیڈکوارٹرزکے باہرموجودرائیٹرزکے ایک فوٹوگرافر کا کہنا ہے کہ اس نے وہاں غیرمعمولی طورپرپولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد دیکھی ہے جن میں مسلح ایلیٹ فورس کے افسر شامل تھے.

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر