جمعه، اسفند ۰۷، ۱۳۸۸

فورسز کی کارروائی پر احتجاج


صوبہ سرحد کے ضلع چارسدہ میں پولیس کے مطابق سکیورٹی فورسز کی ایک کارروائی میں چار افراد ہلاک جبکہ ایک خاتون سمیت سکیورٹی فورسز کے تین اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ تاہم علاقے کے لوگوں نے الزام عائد کیا ہے ہلاک شدگان کا شدت پسندی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
چارسدہ پولیس کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات تھانہ عمرزئی کے علاقے نشان آباد میں سکیورٹی فورسز نے واحد باچا کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کی۔اہلکار کے مطابق کارروائی کے دوران مخالف سمیت سے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجہ میں سکیورٹی فورسز کے تین اہلکار زخمی ہوگئے۔ سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی کے دوران چار افراد مارے گئے۔
پولیس اہلکار کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں دو بھائی مجاہد باچا؛ ظاہر باچا اور باپ؛ بیٹا جان باچا اور طیب باچا شامل ہیں جبکہ جان باچا کی بیوی شدید زخمی ہوگئیں جن کو سول ہسپتال چارسدہ منتقل کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کارروائی میں پولیس کے اہلکار شامل نہیں تھے۔
تاہم اس واقعہ کے خلاف جمعہ کی صبح عمرزئی میں سینکڑوں لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیااور کئی گھنٹوں تک چارسدہ جانے والی سڑک کو بند رکھا اور سکیورٹی فورسز کے خلاف نعرے بازی کی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہلاک شدگان کا شدت پسندی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
مظاہرے میں شامل سابقہ ایم پی اے عالمزیب کے بھائی خورشید نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والے افراد نہ شدت پسند تھے اورنہ شدت پسندوں سے ان کا کوئی تعلق رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہلاک ہونے چاروں افراد کا تعلق قبیلہ پیران سے ہے اور علاقے میں کھیتی باڑی کا کام کرتے تھے۔
عالمزیب کا کہنا تھا کہ کارروائی کے دوران سکیورٹی فورسز نے تین افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔
یادرہے کہ ضلع چارسدہ میں کئی بار سکیورٹی فورسز اور سیاسی لوگوں پر خودکش اور بم حملے ہوچکے ہیں جس میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے علاوہ درجنوں عام شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر