چهارشنبه، اسفند ۰۵، ۱۳۸۸

عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام


ایرانی بلوچوں کی ایک سیاسی جماعت ’بلوچستان نیشنل موومنٹ’ کے ایک سرکردہ سیاسی رہنماء اسماعیل امیری نے جُنداللہ کے سربراہ عبدالمالک ریگی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ایران پر عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے ’انٹرنیشنل ایوی ایشن لاز’ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی فضائی حدود سے ایک طیارے کو اتار کر عبدالمالک ریگی کو گرفتار کیا ہے اور عالمی برادری اس کا نوٹس لے۔
یہ بات انہوں نے بینکاک میں بلوچ وائس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام منعقد ایک کانفرنس کے موقع پر بی بی سی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عبدالمالک ریگی دہشگرد نہیں ہیں بلکہ ایران میں سنی مسلمانوں اور بلوچوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی بلوچستان میں چالیس لاکھ سے زیادہ بلوچ رہتے ہیں اور ان میں پچانوے فیصد سے زیادہ آبادی سنی مسلمان ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ایران بلوچوں پر ظلم کرتا ہے۔
ان کے مطابق عبدالمالک ریگی ایرانی بلوچوں کے نمائندہ ہیں اور وہ ایران کے مظالم کے خلاف مسلح جدوجہد کر رہے ہیں۔
عبدالمالک ریگی کے بارے میں کچھ عرصہ قبل ایران نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ پاکستان میں ہیں اور الزام لگایا تھا کہ پاکستان کے ریاستی ادارے ان کی مدد کرتے ہیں۔ بظاہر یہ پہلا موقع ہے کہ عبدالمالک ریگی کے حق میں کسی تنظیم کی طرف سے کوئی بیان آیا ہے۔
تاہم کانفرنس میں عبدالمالک ریگی کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔
بلوچ وائس فاؤنڈیشن کے سربراہ منیر مینگل نے دریافت کرنے پر کہا کہ وہ جنداللہ یا اس کے سربراہ کو نہیں جانتے اور نہ ہی وہ اس بارے میں کچھ کہنا چاہتے ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ ایران کے بلوچوں کے حقوق کی حمایت کرتے ہیں۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر