جمعه، اسفند ۰۷، ۱۳۸۸

اسرائیل ایران پرسخت پابندیاں لگوانے کے لئے کوشاں


اسرائیل نے ایران کے خلاف اس کے جوہری تنازعے پر''اپاہج''کردینے والی پابندیاں لگانے کے لئے کوششیں تیزکردی ہیں جبکہ امریکا کا کہنا ہے کہ وہ پابندیوں کے ذریعے ایرانی عوام کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا. اسرائیلی وزیردفاع ایہود باراک کے ترجمان نے ان کے ایک بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ ''ایران نہ صرف اسرائیل کے لئے مسئلہ ہے بلکہ یہ پوری دنیا کے لئے بھی مسئلہ ہے.اس مرحلے یہ بات بہت اہم ہے کہ ایران کے خلاف اس کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی جانب پیش رفت سے روکنے کے لئے سخت پابندیاں عاید کی جائیں''.انہوں نے یہ بات پینٹاگان میں امریکی وزیردفاع رابرٹ گیٹس سے ایک ملاقات کے دوران کہی ہے. لیکن دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان پی جے کراٶلے نے بدھ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ''ہماراہرگزبھی یہ ارادہ نہیں کہ ہم ایران پرسخت پابندیاں عاید کریں جن کے ایرانی عوام پرنمایاں طور پراثرات مرتب ہوں بلکہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ ایسے طریقے اختیار کئے جائیں جن کے تحت ایرانی حکومت پر تو دباٶ ڈالا جائے لیکن ایرانی عوام کا تحفظ کیا جائے''. ایک اور امریکی عہدے دار کا اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پرکہنا ہے کہ واشنگٹن کو اس بات پر تشویش ہے کہ ایران کے خلاف سخت پابندیاں عاید کرنے کا ردعمل بھی ہوسکتا ہے اور ایرانی سخت گیراپوزیشن کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاٶن کرسکتے ہیں جبکہ اقتصادی صورت حال سنگین ہونے سے ایک عام ایرانی کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے اوروہ تہران حکومت کے بجائے امریکا کے خلاف ہوسکتے ہیں.درایں اثناء اسرائیل کے ایک سنئیروزیرنے جمعہ کے روزبیجنگ میں چینی حکام سے ملاقات کی ہے جس میں اطلاعات کے مطابق ایران کے خلاف سخت پابندیاں عاید کرنے کے حوالے سےچین کی حمایت حاصل کرنے کی غرض سے بات چیت کی گئی ہے. اسرائیلی ذرائع کے مطابق تزویراتی امور کے وزیر موشے یالون نے بیجنگ میں چین کے سٹیٹ کونسلر دائی بنگ گو سے ملاقات کی ہے اور ان سے دوطرفہ تعلقات اورایران کی صورت حال سمیت باہمی دلچسپی کے علاقائی اوربین الاقوامی امورپر بات چیت کی ہے. واضح رہے کہ چین پر مغربی ممالک کی جانب سے یہ دباٶ ڈالا جارہا ہے کہ وہ ایران کے خلاف سخت پابندیاں عاید کرنے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قراردادکی حمایت کرے جبکہ چین ایران کے خلاف سخت پابندیوں عاید کرنے کے حوالے سے تردد کا شکار ہے اور اس کا کہنا ہے ہے کہ ایران کے جوہری تنازعے کو اب بھی بات چیت کے ذریعے طے کیا جاسکتا ہے.

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر