دوشنبه، اسفند ۰۳، ۱۳۸۸

نائیجریا میں فوجی بغاوت

ابوجا: افریقی ملک نائیجیریا میں فوج نے بغاوت کردی۔ صدر کو گرفتار کرکے آئین معطل اور ادارے تحلیل کردیئے گئے۔ صدارتی محل میں جھڑپ کے دوران تین فوجی ہلاک ہوگئے۔ایک فرانسیسی سفارت کار نے کہا ہے کہ صدر ممدو تاندجا کے اپنے محافظوں نے بغاوت کی۔ جس کے بعد صدارتی محل میں مسلح جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ صدارتی محل سے فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں اور دھواں اٹھتا نظر آرہا ہے۔ تین فوجیوں کی لاشیں اسپتال پہنچادی گئی ہیں جبکہ دس اہلکار زخمی ہیں۔ نائجر کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ فوجی بغاوت کے بعد ملک کا آئین معطل کردیاگیا ہے۔ اپنے آپ کو سپریم کونسل فار دا ریسٹوریشن آف ڈیموکریسی قرار دینے والے گروپ کے ترجمان کرنل عبدالکریم نے کہا ہے کہ آئین کی معطلی کے بعد ملک کے تمام ادارے تحلیل ہوگئے ہیں۔ سرکاری ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے کرنل عبدالکریم نے کہا کہ ملک پر فوج کا قبضہ ہوگیا ہے اور تمام جمہوری ادارے تحلیل کردیئے گئے ہیں۔ فوجی ترجمان کا کہنا تھا کہ نائجر کے تمام معاہدوں کی پاسداری کی جائے اس سلسلے میں عالمی برادری ان پر اعتماد کرسکتی ہے۔ نائجر کے سرکاری ریڈیو کے تمام پروگرام بند کرکے اس پر فوجی ترانے نشر کئے جارہے ہیں۔ایک افریقی سفارت کار نے صدر ممدو کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ صدر کے ساتھ مزید کئی سرکاری اہلکاروں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ صدر ممدو تاندجا نے گزشتہ سال اگست میں آئین میں ترمیم کرکے اپنی صدارتی مدت میں اضافہ کرلیا تھا۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر