چهارشنبه، مرداد ۰۶، ۱۳۸۹

طیارہ حادثہ ،10 لاشیں اور5 زخمی اسپتال منتقل


اسلام آباد : ترکی سے براستہ کراچی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد جانے والا نجی ائیر لائن کا طیارہ مارگلہ پہاڑیوں کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔
حکام کے مطابق طیارے میں 157 افراد سوار تھے۔

جہاز کے ملبے سے10 لاشیں اور5 افراد کو زندہ نکال لیا گیا

جبکہ دیگر امدادی کارروائیاں جاری ہیں

دوسری جانب اسلام آباد ایئرپورٹ ہیلپ ڈیسک قائم کردی گئی ہے۔

طیارہ کراچی سے اسلام آباد کیلئے صبح سات بجکر پچاس منٹ پر روانہ ہوا تھا

اور اسے نو بجکر تیس منٹ پر اسلام آباد کے بے نظیر بھٹو ائیر پورٹ پر لینڈ کرنا تھا

تاہم یہ نو بجکر بائیس منٹ پر مارگلہ کی پہاڑیوں کے قریب کوہ دامن کے بائیں جانب گہرے جنگل میں جاگرا۔

ذرائع کے مطابق حادثہ سے قبل طیارہ ایک بار رن وے کے اوپر سے بھی گزرا

تاہم وہ لینڈ نگ کی اجازت نہیں دی گئی۔

عینی شاہدین کے مطابق طیارے کو پیر سوہاوا کی پہاڑیوں سے ٹکراتے ہوئے دیکھا گیا

جس کے بعد طیارے میں آگ بھڑک اٹھی

اور گہرا دھواں اٹھتا دکھائی دیا۔

ائیر بلو کے ترجمان راحیل کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والا ائیر بس 320 تھا

اور یہ ایک نیا اور جدید طیارہ تھا ،

اس میں کوئی تیکنیکی خرابی نہیں تھی۔

انہوں نے بتایا کہ حادثہ اسلام آباد ائیر پورٹ پر لینڈ نگ سے قبل پیش آیا۔

تحقیقات کے بعد ہی حادثہ کی وجوہات سامنے آئیں گی۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر روانہ کر دی گئیں

تاہم دشوار گزار راستہ ہونے کے باعث امدادی ٹیموں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ذرائع کے طیارے میں سوار مسافروں میں چھ بچے بھی شامل ہیں۔

حادثے کے بعد وفاقی دارالحکومت کی تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے

اور تمام عملے کو اسپتالوں میں طلب کر لیا گیا۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عامر احمد کے مطابق اب تک تین زخمی افراد کی بھی اطلاع ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ تک کوئی سڑک موجود نہیں ،

یہ ایک پتھریلا علاقہ ہے ،

جھاڑیوں کے باعث زمین نظر نہیں آ رہی لہذا یہاں پیدل جانا بھی انتہائی مشکل ہے ،

اس تمام تر صورتحال میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہی امداد ممکن ہے۔

امدادی ٹیموں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہی جائے وقوعہ پر پہنچایا جا رہا ہے

اور اب تک دس لاشیں اور پانچ زخمیو ں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

حادثے کے شکار ہونے والے طیارے کے پائلٹ پرویز چوہدری اور منتج الدین تھے۔

جبکہ ایئر ہوسٹسز میں امہ حبیبہ ،حنا عثمان، جویریہ فراز اور ناہید بھٹی شامل تھیں۔

ایئر بلو سے جاری ہونے والی مسافروں کی فہرست کے مطابق طیارے میں پیارعلی ، امتیاز علی ، سید شان حسین نقوی ، پریم چند، جاوید حسن خان ، سید ارسلان احمد، محمد طفیل ، عبدالرحمن ، محمد فیصل رشید ، محمد اویس ، حسین عالم ، غلام عباس ، نوید الیاس ، محمد علی مغل ، محدآفتاب، شیرین لودھی ،محمد نواب الحسن ، عاصم آرائیں ، علی شیرازی ، محمد بشیر ،زاہدہ بی بی ، ڈاکٹرمرکو،عائشہ بیگم ،محمد عمر خان ، حاجی رحمت گل ، مشاء داوٴد،علی اصغر راجہ بالی ، راشدہ طیب خان ، مرتضی طیب خان ، ملک محمد یوسف ،نبیل لطفی ، منظور ناصر، سلیم احمد ، روزی احمد، صلاح الدین سعید ، حامدجاوید ، محمد یوسف ، عطاراجہ ، سلیمان خان بجارانی ، مہران خان بجارانی سمیت متعدد مسافر سوار تھے۔


مسافروں کے لواحقین پریشانی کے عالم میں ایئر پورٹ پر موجود ہیں۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر