یکشنبه، تیر ۱۳، ۱۳۸۹

اسرائیل کے اچانک حملے کی پیشگی اطلاع کے لیے


ایران نے شام میں ایک راڈار سسٹم نصب کر دیا ہے جو اس کی جوہری تنصیبات پر اسرائیل کے ممکنہ اچانک فضائی حملے کی پیشگی اطلاع دے سکے گا۔


ترجمان نے یہ بات تو تسلیم کی کہ تمام ممالک کو اپنے تحفظ کا حق حاصل ہے لیکن ان کا کہنا تھا کہ ایران سے راڈار کی منتقلی اس لیے تشویش کا سبب ہے کہ شام کے حزب اللہ کے ساتھ تعلقات ہیں۔


امریکی صدر براک اوباما نے دو روز پہلے ایران کے خلاف سخت پابندیوں کے بل کی منظوری دی ہے اور ان پابندیوں کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ اس سے ایران کی اپنے جوہری پروگرام کے لیے فنڈز فراہم کرنے کی صلاحیت پر زد پڑے گی اور اس کی بین الاقوامی تنہائی میں اضافہ ہو گا۔


امریکا کی ایران کے خلاف عاید کردہ سخت پابندیوں کے تحت کسی امریکی کمپنی کی جانب سے ایران کو ریفائن پیٹرولیم مصنوعات کی برآمد نہیں کی جا سکے گی اور اس کے جیٹ طیاروں کے لیے ایندھن کی فراہمی پر بھی پابندی ہو گی۔


اس کے علاوہ امریکی بنکوں پر ایران کے پاسداران انقلاب کو خدمات مہیا کرنے والے غیر ملکی بنکوں کے ساتھ لین دین پر پابندی لگا دی گئی ہے۔


اوباما انتظامیہ کو توقع ہے کہ اقوام متحدہ کی ایران کے خلاف حالیہ پابندیوں کے ساتھ اب امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے سخت پابندیوں کے نتائج برآمد ہوں گے لیکن ماضی میں ایران پر عاید کردہ پابندیاں اسے جوہری پروگرام پر پیش رفت سے روکنے میں ناکام رہی تھیں۔


اقوام متحدہ نے اپنی پابندیوں میں ایران کے پاسداران انقلاب، بیلسٹک میزائل اور جوہری پروگرام سے متعلق سرمایہ کاری پر قدغنیں لگائی تھیں۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر