جمعه، تیر ۲۵، ۱۳۸۹

انقلابی گارڈز کے ارکان سمیت 30 افراد ہلاک اور ایک سو زخمی


ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی "فارس" نے نائب وزیر داخلہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعرات کی شب ملک کے جنوب مشرقی شہر زاہدان کے امام باڑہ میں2 استشادی حملے میں 30 افراد ہلاک و ایک سو دوسرے زخمی ہو گئے۔


برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے دعوی کیا ہے

زاہدان حملے میں انقلابی گارڈز کے عہدیدار بھی شامل ہیں۔

نائب وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ دھماکے زاہدان کی مرکزی مسجد کے باہر ہوئے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی "ایرنا" کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سرحد کے قریب واقع سیستان بلوچستان صوبے میں ہونے والے دھماکے میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا ہے۔


فارس نیوز ایجنسی نے نائب وزیر داخلہ سے یہ بیان منسوب کیا ہے کہ "چند لمحے قبل زاہدان کی مرکزی امام باڑہ میں ایک زور دار دھماکا ہوا۔


ہمارے پاس اس میں ہلاک و زخمیوں کی حتمی تعداد سے متعلق جو معلومات میسر ہیں اس کے مطابق ابتک تیس افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ ایک سو دوسرے زخمی بتائے جاتے ہیں۔


ایرنا نے بتایا کہ زاہدان کے علاقے میں دو زور دار دھماکے سنائی دیئے۔

یاد رہے کہ زاہدان کا علاقہ پاکستان کے صوبے بلوچستان سے متصل ہے اور اس علاقے میں سنی مسلمانوں کی اکثریت آباد ہے جو علاقے میں شیعہ اقلیت کو پرتشدد کارروائیوں کا نشانہ بناتی رہیتی ہے۔


ایران نے حکومت مخالف سنی مجاہد رہ نما عبد المالک ریگی کو گذشتہ دنوں شہید کی تھی،

جس کے بعد علاقے کی سنی اکثریت میں اشتعال پایا جاتا تھا۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر