شنبه، شهریور ۱۳، ۱۳۸۹

کوئٹہ: 65 جاں بحق ، جلسے جلوسوں پر پابندی


کوئٹہ : کوئٹہ میں گزشتہ روز القدس ریلی میں ہونے والے حملے میں مردارہونے والے مشرکوں کی تعداد65 ہوگئی ہے جبکہ ایک سوبیس افراد زخمی ہیں۔

زخمیوں میں اے آروائی نیوز کے بیوروچیف مصطفی خان ترین سمیت تین ملازمین بھی شامل ہیں۔

آج کوئٹہ میں شٹرڈاوٴن ہڑتال اور تمام تعلیمی ادارے بند ہیں۔

شہر میں مشرکوں کا سوگ کی فضاء ہے ۔

بلوچستان مشرک کانفرنس کی جانب سے چالیس روزتک شرکی سوگ کا اعلان ہوا ہے۔

حکومت بلوچستان نے کوئٹہ میں تمام مذہبی جلوسوں پر پابندی عائد کردی ہے۔

گزشتہ روز میزان چوک پر ہونے والے دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں پینسٹھ مشرک جاں بحق اور ایک سو پچاس زخمی ہوگئے تھے ۔

دھماکے کی ذمہ داری تنظیم لشکرجھنگو ی نے قبول کی ہے۔

دھماکے کے بعد نامعلوم افراد نے شدید فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں متعدد صحافی اور عام شہری زخمی ہوگئے۔

مشرکوں نے متعدد دکانیں ، گاڑیاں حتی کہ سیلاب متاثرین کے کیمپوں کوبھی نذرآتش کردیا۔

فائرنگ سے اے آروائی نیوز کوئٹہ کے بیورو چیف مصطفی ترین اور کیمرہ مین، امین مینگل بھی زخمی ہیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم نے واقعے کی عدالتی تحقیقات کرانے کا اعلان کیا ہے

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر