چهارشنبه، شهریور ۳۱، ۱۳۸۹

القاعدہ کا پانچ فرانسیسی باشندوں سمیت سات افراد کو اغوا کرنے کا دعویٰ


القاعدہ کی شمالی افریقا کی شاخ نے گذشتہ ہفتے نائجیریا سے پانچ فرانسیسی باشندوں سمیت سات غیر ملکیوں کو یرغمال بنائے جانے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

خیال رہے کہ غیر ملکیوں کے اغواء کی یہ کارروائی افریقا کے ساحلی علاقوں میں القاعدہ کے ہاتھوں غیر ملکیوں کے اغواء کے سلسلے کی ایک کڑی ہے.

جو پچھلے کئی ہفتوں سے اس علاقے میں جاری ہیں۔

برطانونی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق القاعدہ کی جانب سے جاری ایک آڈیو پیغام میں شمالی افریقا میں صلاح ابو محمد کے نام سے تنظیم کے ترجمان کے طور پر اپنی شناخت ظاہر کرنے والےشخص کا کہنا ہے.

کہ گذشتہ ہفتے نائجیریا سے پانچ فرانسیسیوں سمیت سات غیر ملکیوں کو ان کی تنظیم کے عناصر نے اغواء کیا تھا۔

القاعدہ کے ترجمان کے مطابق مغویوں کی رہائی کے بدلے میں وہ جلد فرانس کو اپنے مطالبات سے آگاہ کریں گے۔

ابو محمد نے کہا کہ " القاعدہ کے مجاہدین فرانس کےسامنے جلد اپنے آئینی مطالبات پیش کریں گے۔

اس سے قبل کہ پیرس کوئی دوسری حماقت کرے،

اسے ہمارے مطالبات کا علم ہونا چاہیے"۔

واضح رہے کہ نائجیریا کا شمالی علاقہ یورنیم کی پیداوار کے لحاظ سے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

فرانس ملک کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے بہت حد تک نائجیرین یورینیم پرانحصار کرتا ہے۔

ملک کے شمالی شہر ارلیٹ میں گذشتہ جمعرات کے روز پانچ فرانسیسی شہریوں سمیت سات افراد کو نامعلوم افراد نے اغواء کر لیا تھا۔

القاعدہ کے علاوہ کسی دوسرے گروپ کی جانب سے ان کے اغواء کی ذمہ داری قبول کرنے کی کوئی اطلاع نہیں مل سکی۔

یرغمالیوں کا تعلق شمالی نائجیریا کے علاقوں میں یورینیم کے منصوبوں پر کام کرنے والی کمپنیوں "اریفا" اور "فینسی" سے بتایا جاتا ہے۔

دوسری جانب نائجیرین حکومتی ذرائع کے مطابق اغوا کئے جانے والے فرانسیسوں کی تلاش کے لیے فرانس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے 100 اہلکار دارالحکومت نیامی میں پہنچ چکے ہیں.

جہاں وہ جلد نائجیرین پولیس اور فوج کے ساتھ مل کر یرغمالیوں کی رہائی کے لیے سرچ آپریشن شروع کریں گے۔

ادھر منگل کے روز ایک فرانسیسی روزنامہ "لومونڈ" نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے .

کہ یکم ستمبر کونائجیر حکومت نے شمالی علاقوں بالخصوص ارلیٹ شہر میں یورینیم کی تلاش اور تیاری میں سرگرم غیر ملکی کمپنیوں کو خبردار کیا تھا .

کہ وہ علاقے میں القاعدہ کی بڑھتی سرگرمیوں کے پیش نظر آزادانہ گھومنے پھرنے سے سخت احتراز کریں کیونکہ پچھلے ایک عرصے سے القاعدہ کی طرف سے اغواء کی وارداتوں کے بعد مزید غیرملکیوں کے اغواء کا خدشہ ہے۔

ارلیٹ پولیس کی جانب سے اریفا اور فینسی کمپنیوں کو خاص طور پر متنبہ کیاگیا تھا۔

ارلیٹ پولیس چیف کی جانب سے جاری ایک تنبیہی بیان میں کہا گیا تھا .

کہ موجودہ کشیدہ حالات میں غیر ملکیوں کو القاعدہ کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر سخت محتاط رہنے کی کی ضرورت ہے۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر