سه‌شنبه، شهریور ۲۳، ۱۳۸۹

صحابہ سے بغض رکھنے والے کافر ہیں کافر


امام ابوزر نے جو امام مسلم کے جلیل القدر شیوخ میں سے ہیں کہا ہے .

کہ اگر کوئی شخص رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے کسی کی تنقیض وتوہین کرے.

تو بلاشبہ وہ زندیق ہے .

اور اس کی وجہ یہ ہے کہ قرآن حق ہے اوررسول جو کچھ (دین وشریعت ) لے کر آئے وہ حق ہے.

نیز ان سب (قرآن اوردین وشریعت )کو نقل اورہدایت کے ذریعہ ہم تک پہنچانے والے ان صحابہ کے علاوہ اورکوئی نہیں ہے.

پس جس شخص نے ان صحابہ میں عیب ونقص نکالا اس نے دراصل کتاب وسنت کو باطل اورلغو قرار دینے کا ارادہ کیا ۔

اس اعتبار سے سب سے بڑا عیب دار اورناقص خود وہی شخص قرار پائے گا .

اور اس پر زندقہ وضلالت کا حکم راست ودرست آئے گا ۔

حضرت سہل ابن عبد اللہ تستری کا قول ہے، اس شخص کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے والا ہرگزنہیں کہا جا سکتا.

جس نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کی توقیر نہ کی ۔

محیط میں حضرت امام محمد رحمتہ اللہ علیہ سے منقول ہے.

کہ رافضیوں کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں ہے.

کیونکہ وہ حضرت ابو بکر صدیق کی خلافت کے منکر ہیں ۔

خلاصہ میں لکھا ہے : من انکرخلافۃالصدیق فہوکافر یعنی جس شخص نے ابوبکر صدیق کی خلافت کاانکار کیا وہ کافر ہیں.

جب کہ رافضیوں کے پیچھے ناجائز ہے ۔

قاضی نے شفاء میں لکھا ہے کہ حضرت ابن انس وغیرہ کا قول ہے :

من ابغض الصحابۃ وسبہم فلیس لہ فی المسلمین حق ۔ ''

جس شخص نے صحابہ سے بغض رکھا اوران کو براکہا اس کا مسلمانوں کے مال فے میں کوئی حق نہیں۔''

انہی کایہ قول بھی ہے کہ :

من غاظہ اصحاب محمد صلی اللہ علیہ وسلم فہو کافر قال اللہ تعالیٰ لیغیظ بہم الکفار ۔

''جس شخص نے اصحا ب محمد کے تئیں بغض وغصہ رکھا ،

وہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد '' تاکہ ان سے کافروں کوغصہ دلائے '' کے بموجب کافر ہے۔''

قاضی ابوبکر باقلانی نے بھی اسی طرح کی بات کہی ہے

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر