سه‌شنبه، شهریور ۱۶، ۱۳۸۹

مجاہد اور شہادت کی طلب


حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اُحد کے دن حضرت عبداللہ بن جحش رضی اللہ عنہ نے مجھے کہا آؤ ہم دونوں اللہ تعالی سے دعاء مانگیں۔

حضرت سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم دونوں کسی گوشہ میں سب سے علیحدہ ہو کر ایک طرف بیٹھ گئے ۔

پہلے میں نے دعاء مانگی کہ اے اللہ آج میرا دشمن سے مقابلہ ہو جو نہایت شجاع اور دلیر اور غضب ناک ہو کچھ دیر میں اس کا مقابلہ کروں اور وہ میرا مقابلہ کرے .

پھر اس کے بعد اے اللہ تعالی مجھے اس پر فتح نصیب فرما یہاں تک کہ میں اسے قتل کردوں ۔

حضرت عبداللہ بن جحش نے آمین کہی اور پھر انہوں نے یہ دعاء مانگی ۔

اے اللہ آج میرا ایسے دشمن سے مقابلہ ہو جو بڑا ہی سخت زور اور غضب ناک ہو میں محض تیرے لیے اس سے قتال کروں.

اور وہ مجھ سے قتال کرے بالآخر وہ مجھے قتل کردے اور میری ناک اور کان کائے .

اور اے پروردگار جب میں تجھ سے ملوں اور تو دریافت فرمائے اے عبداللہ یہ تیرے ناک اور کان کہا کئے تو میں عرض کروں اے اللہ تیری اور تیرے پیغمبر کی راہ میں اور تو اس وقت یہ فرمائے تو نے سچ کہا ۔

حضرت سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ان کی دعاء میری دعاء سے بہتر تھی .

میں نے شام کو دیکھا کہ ان کے ناک کان ایک دھاگے میں لٹکے ہوئے ہیں ۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر