چهارشنبه، شهریور ۳۱، ۱۳۸۹

ایران میں نوفوجی افسر ہلاک اور متعددفوجی زخمی ہوگئے


ایران کے شمال مغربی شہرمھاباد میں فوج پرپریڈ کے دوران بم حملہ کیا گیا ہے۔
جس کے نتیجے میں نوفوجی افسر ہلاک اور متعددفوجی زخمی ہوگئے ہیں۔

ایران کے عربی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹیلی وژن چینل العلم کے مطابق بم دھماکا کردآبادی والے شہرمھابادمیں مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے دس بجے کے قریب ہواہے۔

فوری طورپر کسی نے اس بم دھماکے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔

البتہ نیم سرکاری نیوزایجنسی مہرکی ایک رپورٹ کے مطابق صوبہ آذربائیجان کے گورنرکے بیان کے حوالے سے کہا ہے۔

کہ یہ حملہ ممکنہ طورپر کردعلاحدگی پسندوں نے کیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پریڈایران اورعراق کے درمیان آٹھ سالہ جنگ کے آغازکی تیسیویں برسی کےسلسلہ میں منعقد کی جارہی تھی۔

مہر نے صوبائی پولیس سربراہ جنرل محمد علی نوسراتی کے بیان کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکے میں متعددفوجی افسر ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

تاہم انہوں نے مہلوکین اور زخمیوں کی حتمی تعدادنہیں بتائی۔

مغربی صوبے آذربائیجان کے گورنرواحد جلال زادہ نے سرکاری نیوزایجنسی ایرنا سے بات کرتے ہوئے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شیطانی انقلاب مخالف قوتوں نے مھاباد کےفوجیوں سے انتقام لینے کے لیے یہ کارروائی کی ہے۔

واضح رہے کہ مغربی ایران میں بڑی تعدادمیں کردآبادی بھی مقیم ہے۔

اس علاقے میں ایرانی سکیورٹی فورسز اور کردباغیوں کے درمیان حالیہ برسوں کے دوران متعددہلاکت آفرین جھڑپیں ہوچکی ہیں۔

وہاں پڑوسی ملک عراق میں ٹھکانے رکھنے والا کردگروپ پارٹی آف فری لائف آف کردستان ایرانی سکیورٹی فورسزکے خلاف برسرپیکار ہے

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر