پنجشنبه، شهریور ۲۵، ۱۳۸۹

بیہقی نے امام اعظم ابو حنیفہ سے بھی ایسا ہی قول نقل کیا ہے


بیہقی نے امام اعظم ابو حنیفہ سے بھی ایسا ہی قول نقل کیا ہے۔

بلکہ فقہائے حنفیہ نے شیعوں کو جو کافر کہا ہے ۔

اس کی بنیاد حضرت امام اعظم ہی کا قول ہے یہ بات خاص طور پر قابل ذکر ہے ۔

کہ شیعوں اور رافضیوں کے معتقدات کوسب سے زیادہ جاننے والے حضرت امام اعظم ہی ہیں۔

کیونکہ وہ کوفی ہے اور رفض وتشیع کا اصل منبع ومرکز کوفہ ہی رہاہے ۔

پس اگر امام اعظم نے خلافت صدیق کے منکر کی تکفیر کی ہے۔

تو حضرت ابوبکر صدیق وحضرت عمر فاروق یا کسی بھی صحابی کولعنت کرنے والا ان کے نزدیک بدرجہ اولی کافر ہوگا ۔

حضرت امام مالک نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے کسی کو بھی مثلا حضرت ابوبکر کو یا حضرت عمر کو اوریا حضرت عثمان کو برا کہنے والے کے بارہ میں حکم بیان کرتے ہوئے یوں فرمایا ہے۔

کہ : فان قال کانوا علی ضلال اوکفر قتل ۔ ''اگروہ شخص یہ کہے کہ وہ (صحابہ )گمراہ تھے یا کافر تھے تو اس شخص کو قتل کیا جائے ۔''

حضرت امام احمد ابن حنبل کے قول وارشادات کو دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ بھی روافض کے ارتداد کے قائل تھے ،

بہرحال روافض کے کفرکی یہ چند دلیلیں ہیں ،

اگر چہ ان کے علاوہ اور بھی بہت سے دلائل ہیں۔

درازگی کے خوف سے انہی چند دلائل کے ذکر پر اکتفا کیا گیا ہے اوروہ بھی اس لئے کہ عام مسلمان بھائی شک وشبہ کا شکار نہ رہیں۔

ان کو صحابہ کی عظمت اوران کو برا کہنے والوں کی برائی معلوم ہوجائے ۔

رافضیوں کے فریب سے ہوشیار رہیں ،

اپنا عقیدہ خراب نہ کریں ،

ان کے میل جول سے اجتناب کریں۔

اوران کے ساتھ رشتہ ناتہ جوڑنے سے بھی باز رہیں

ابوزرقاوی بلوچ

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر