جمعه، شهریور ۱۲، ۱۳۸۹

لیلۃ القدر کے فضائل


اللہ تبارک و تعالٰی قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے

بسم اللہ الرحمن الر حیم ۔

انا انزلنہ فی لیلۃ القدر ہ

وما ادرک ما لیلۃ القدر ہ

لیلۃ القدر ہ

خیر من الف شھر ہ

تنزل الملئکۃ والروح فیھا باذن ربھم من کل امر ہ

سلم ھی حتی مطلع الفجر ہ

بیشک ہم نے اسے شب قدر میں اتارا اور تم نے جانا کیا شب قدر ؟ شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر،

اس میں فرشتے اور جبرئیل اترتے ہیں اپنے رب کے حکم سے ہر کام کیلئے وہ سلامتی ہے صبح چمکنے تک۔

حضرات ! شب قدر کس قدر اہم اور برکت والی رات ہے

کہ اس کی شان مبارکہ میں پوری ایک سورت نازل فرمائی گئی

اور قرآن جیسی اہم اور مقدس کتاب بھی اسی رات میں اتاری گئی،

اور اس رات کی عبادت کو ایک ہزار مہینوں کی عبادت سے بھی افضل قرار دیا گیا،

ایک ہزار مہینے کے تراسی سال چار ماہ ہوتے ہیں

اب اندازہ لگائیے کہ جس نے زندگی میں صرف ایک بار اگر شب قدر کی سعادت حاصل کر لی تو گویا اس نے تراسی سال چار ماہ سے بھی زیادہ عرصہ کی عبادت کی۔

اور اس زیادتی کا علم تو اللہ اور اس کے رسول ہی کو ہے۔

سبحان اللہ !

یہ ہے اس رات کی عظمت و رفعت کا مقام، لٰہذا ہم سب مسلمانوں کو چاہئیے کہ اس رات کی اہمیت کو سمجھے، اور اس رات کو غفلت میں نہ گزاریں

بلکہ اس رات کو عبادت، توبہ اور استغفار کی خوب خوب کثرت کریں۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر