جمعه، شهریور ۱۲، ۱۳۸۹

کویٹہ میں بم دھماکے سے کہی شعیہ مردار ہو گہے


کوئٹہ میں یوم القدس کی ریلی میں دھماکے 30 زائد افراد مردار اور 100 زائد زخمی ہوگئے۔

آئی جی بلوچستان نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ریلی پر ہونے والا دھماکا تھا۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق کوئٹہ میں آئی ایس او کے زیر اہتمام یوم القدس کی ریلی نکالی جارہی تھی ۔

جس میں بڑی تعداد میں لوگ شریک تھے ۔

ریلی کے شرکا جیسے ہی میزان چوک پر پہنچی ایک حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑادیا ۔

دھماکے کے بعد ریلی میں بھگدڑ مچ گئی اور بعض مسلح افراد نے شدید فائرنگ کی اور فائرنگ کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

دھماکے کے بعد کوئٹہ کی ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ۔

زخمیوں کو سول ہسپتال کوئٹہ اور بولان میڈیکل کمپلیکس سمیت دیگر ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ۔

سی سی پی او کوئٹہ نے 30 کے مردار ہونے کی تصدیق کی ہے، اور100 کو زخمی بتایا ہے۔

تاہم آزاد ذرائع کے مطابق زخمیوں کی تعداد 100کے درمیان ہے۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق سول ہسپتال میں13،بولان میڈیکل کمپلیکس میں4اور سی ایم ایچ میں 4 مردار لاشیں لائی گئی ہیں۔

سول اسپتال کے باہر بھی بعض مسلح افراد نے فائرنگ کی جس سے طبی عملے کو زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

زخمیوں میں کئی افراد کی حالت تشویشناک ہے۔

دوسری جانب میزان چوک پر مشتعل مظاہرین نے قبضہ کررکھا ہے ۔

اور پولیس کے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے ۔

جس کی وجہ سے میڈیا کی ٹیمیں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ سمیت پولیس حکام بھی جائے وقوعہ پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔

شہر کے تمام کاروباری مراکز اور دکانیں بند کر دی گئیں۔

ایف سی کی بھاری نفری نے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو شہر کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا جارہاہے

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر