شنبه، خرداد ۱۵، ۱۳۸۹

افغان جرگہ طالبان کو مذاکرات کی دعوت دینے پر رضامند


کابل: افغان صدر حامد کرزئی نے طالبان کوامن مذاکرات کی دعوت دینے کے لیے جرگے کی حمایت حاصل کرلی ، امریکا نے بھی صدرکرزئی کے منصوبے کی حمایت کا اعلان کردیا ہے ۔ جبکہ طالبان کا کہنا ہے کہ جب تک غیر ملکی افواج ملک نہیں چھورٹے تب تک مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکتے ۔کابل میں تین روزہ جرگے کے آخری روزصدر حامد کرزئی نے جرگے کو اپنے امن منصوبے کے لیے قومی حمایت حاصل کرنے کی جانب اہم قدم قرار دیا جس کے تحت طالبان جنگجوٶں کو ہتھیار پھینکنے کے بدلے میں عام معافی، نقد رقوم اور ملازمتوں سمیت مراعات کی پیش کش کی جائے گی جبکہ طالبان کی سرکردہ شخصیات کو کسی دوسرے ملک میں سیاسی پناہ کے انتظام کی پیش کش بھی کی جائے گی ۔ جرگے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ شرکاء میں یہ وسیع تر اتفاق رائے پایا گیا ہے کہ طالبان کے ساتھ امن کے سوا کوئی چارہ کار نہیں کیونکہ امریکا کی قیادت میں نیٹو فورسز اور کمزور افغان آرمی مل کر افغانوں کو امن وسلامتی کی ضمانت نہیں دے سکتے۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر