یکشنبه، خرداد ۱۶، ۱۳۸۹

ایران میں موسوی، کروبی سمیت اصلاح پسندوں کی گرفتاریوں کا خدشہ


العربیہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے اصلاح پسند رہ نماوں نے اپنی گرفتاریوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ اصلاح پسند حلقوں کا کہنا ہے کہ مرشد علی خامنہ ای کا خطاب ان گرفتاریوں کے لئے گرین سنگل ہے اور ان کی زد میں میر حسین موسوی اور مھدی کروبی بھی آ سکتے ہیں۔اصلاح پسندحلقے ایرانی انقلاب کے خمینی کی برسی پر مرشد علی خامنہ ای کی تقریر کو میرحسین موسوی اور مھدی کروبی پر دباو بڑھانے کا ایک ذریعہ سمجھتے ہیں۔ یاد رہے کہ علی خامنہ ای نے اپنی تقریر میں مغرب، اسرائیل اورایرانی حکومت کے خلاف برسرپیکار حزب اختلاف کو ایک ہی صف میں لا کھڑا کیا ہے۔مرشد نے اصلاح پسند رہ نماوں کو ولایہ الفقیہ کی صف سے باہر نکالتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لوگ امامت اور ولایت کے منصب کے لائق نہیں۔ اس لئے انہیں گزند پہنچانا اور گرفتار کرنا خارج از امکان نہیں۔ادھر دوسری جانب خمینی کے پوتے پر اپنے دادا کی قبر کی زیارت کے موقع پر تشدد کا معاملہ بہت زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ متعدد دینی رہ نماوں نے اس زیادتی کو ناقابل معافی جرم قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔سرکردہ دینی رہ نماوں زنجابی اورعلی محمد دستغیب نے اپنے بیانات میں حسن الخمینی پر اپنے دادا کی برسی کے موقع پر خطاب کے دوران احمدی نژاد کے کارندوں کی جانب سے تشدد کی بھر پور مذمت کی ہے۔ایرانی حکومت کو جوابدہ الباسیج ملیشیا نے اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی کے پوتے کو اپنی پرتشدد کارروائی کے بعد اپنا خطاب منسوخ کرنے پر مجبور کر دیا۔ایرانی مجلس شوری کے اسپیکر علی لاریجانی کے داماد علی مطھری کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ احمدی نژاد کی پلاننگ کے بغیر رونما نہیں ہو سکتا ہے۔ ایرانی صدر نے اپنے حامیوں کو برسی کے موقع پر ہونے والے پروگرام میں جمع کیا اور پھر انہیں موسوی کے خلاف نعرے بازی کرنے کو کہا۔اسی سلسلے میں احمدی نژاد نے حکم صادر کیا کہ میر موسوی کی سیاسی سرگرمیوں میں شرکت مجرمانہ فعل گردانی جائے گی۔ انہوں نے سیکیورٹی حکام کو آگاہ کر دیا ہے کہ میر موسوی سے ملاقات اسلامی جمہوریہ ایران میں سرخ لائن عبور کرنے کے مترادف ہے۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر