چهارشنبه، تیر ۰۹، ۱۳۸۹

جلال آباد: ہوائی اڈے پر طالبان کا حملہ


اطلاعات کے مطابق طالبان حملہ آوروں نےجلال آباد ائرپورٹ پر کار بم دھماکہ کرنے کے علاوہ ائرپورٹ پر راکٹ فائر کیے ہیں۔

افغانستان میں نیٹو کے ترجمان نے کہا ہے کہ حملہ آور ائرپورٹ میں داخل ہونے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔
جلال آباد کا ہوائی اڈہ افغانستان میں نیٹو کے زیر استعمال اڈوں میں سے تیسرا بڑا ہوائی اڈہ ہے۔
ماضی میں طالبان نیٹو کے زیر استعمال قندھار اور بگرام کے ہوائی اڈوں پر حملے کر چکے ہیں۔

جلال آباد ائرپورٹ پر حملہ افغانستان کے لیے امریکہ کے نئی فوجی کمانڈر جنرل پیٹریئس کے اس بیان کے ایک روز بعد ہوا ہے جس میں انہوں نے خبردار کیا تھا کہ اگلے کچھ ماہ میں افغانستان میں جاری لڑائی میں مزید شدت آئے گی۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ نے بتایا ہے کہ جلال آباد ہوائی اڈے پر حملے میں چھ خود کش حملہ آوروں نے حصہ لیا ہے ۔
طالبان ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ حملہ آوروں نے ائرپورٹ میں داخل ہو کر کئی افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔

کابل میں بی بی سی کے نامہ نگار کوئنٹن سمروائیل نے بتایا ہے کہ افغانستان میں گوریلا طرز کے حملے بڑھتے جا رہے ہیں۔

صوبہ ننگرہار کے پولیس ترجمان غفور خان نے بتایا ہے کہ بین الاقوامی افواج نے اس علاقے کی ناکہ بندی کر دی ہے اور وہ خود ہی صورتحال سے نمٹ رہی ہے۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر