سه‌شنبه، تیر ۰۸، ۱۳۸۹

جہاں پا ؤ، قتل کرو اور وہاں سے نکالو، جہاں سے اُنھوں نے تمھیں نکالا ہے


وَقَاتِلُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ الَّذِیْنَ یُقَاتِلُوْنَکُمْ وَلَا تَعْتَدُوْا، اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ الْمُعْتَدِیْنَ.وَاقْتُلُوْھُمْ حَیْثُ ثَقِفْتُمُوْھُمْ وَاَخْرِجُوْھُمْ مِّنْ حَیْثُ اَخْرَجُوْکُمْ، وَالْفِتْنَۃُ اَشَدُّ مِنَ الْقَتْلِ.وَلَا تُقٰتِلُوْھُمْ عِنْدَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ حَتّٰی یُقٰتِلُوْکُمْ فِیْہِ.فَاِنْ قٰتَلُوْکُمْ فَاقْتُلُوْھُمْ، کَذٰلِکَ جَزَآءُ الْکٰفِرِیْنَ.فَاِنِ انْتَھَوْا فَاِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ.وَقٰتِلُوْھُمْ حَتّٰی لَا تَکُوْنَ فِتْنَۃٌ وَّ یَکُوْنَ الدِّیْنُ لِلّٰہِ.فَاِنِ انْتَھَوْا فَلاَ عُدْوَانَ اِلاَّ عَلَی الظّٰلِمِیْنَ.اَلشَّھْرُ الْحَرَامُ بِالشَّھْرِ الْحَرَامِ وَالْحُرُمٰتُ قِصَاصٌ.فَمَنِ اعْتَدٰی عَلَیْکُمْ فَاعْتَدُوْا عَلَیْہِ بِمِثْلِ مَا اعْتَدٰی عَلَیْکُمْ وَاتَّقُوا اللّٰہَ وَاعْلَمُوْآ اَنَّ اللّٰہَمَعَ الْمُتَّقِیْنَ.(البقرہ ٢:١٩٠- ١٩٤ )

''اور اللہ کی راہ میں اُن لوگوں سے لڑو جو تم سے لڑیں اور (اِس میں ) کوئی زیادتی نہ کرو۔

بے شک، اللہ زیادتی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔

اور اُنھیں جہاں پا ؤ، قتل کرو اور وہاں سے نکالو، جہاں سے اُنھوں نے تمھیں نکالا ہے اور (یاد رکھو کہ) فتنہ قتل سے زیادہ بری چیز ہے۔

اور مسجد حرام کے پاس تم اُن سے خود پہل کر کے جنگ نہ کرو، جب تک وہ تم سے اُس میں جنگ نہ کریں۔ پھر اگر وہ جنگ چھیڑ دیں تو اُنھیں (بغیر کسی تردد کے) قتل کرو۔

اِس طرح کے منکروں کی یہی سزا ہے۔

لیکن وہ اگر (اپنے اِس انکار سے) باز آ جائیں تو اللہ بخشنے والا، مہربان ہے۔

اور تم اُن سے برابر جنگ کیے جا ؤ، یہاں تک کہ فتنہ باقی نہ رہے اور (اِس سرزمین میں) دین اللہ ہی کا ہو جائے۔

لیکن وہ باز آ جائیں تو (جان لو کہ) اقدام صرف ظالموں کے خلاف ہی جائز ہے۔

ماہ حرام کا بدلہ ماہ حرام ہے اور (اِسی طرح) دوسری حرمتوں کے بدلے ہیں۔


لہٰذا جو تم پر زیادتی کریں، تم بھی اُن کی اِس زیادتی کے برابر ہی اُنھیں جواب دو اور اللہ سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ اللہ اُن کے ساتھ ہے جو اُس کے حدود کی پابندی کرتے ہیں۔''

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر