دوشنبه، تیر ۰۷، ۱۳۸۹

قافلہ ہو نہ سکے گا کبھی ویران تیرا



جب تصویرامیرصاحب کادیکھتاھوںتودل خفالگتی ہے

جب سانس لیتا ھوں تودل کی ‍زخموں کوھوالگتی ہے


قافلہ ہو نہ سکے گا کبھی ویران تیرا


تو موجود ہو یا نہ ہو یہ سارا بلوچستان تیرا
پاک ہے گردِ وطن سے سرِ داماں تیرا


تو وہ یوسف ہے کہ ہر مصر ہے کنعاں تیرا

قافلہ ہو نہ سکے گا کبھی ویراں تیرا


شہادت قبول ہو ہمارے امیر جان تیرا

جنت فردوس میں ہوامیر جان مکان تیرا
قافلہ ہو نہ سکے گا کبھی ویران تیرا

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر