جمعه، تیر ۰۴، ۱۳۸۹

اللہ کے راستے میں جس آدمی کے پاوں پر غبار پڑی اس کو جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی


جو شخص اللہ کی راہ میں زخمی کیا جائے تو وہ قیامت کے دن اس حال مین آئے گا کہ اس کے زخم سے خون جاری ہو گا۔ اس کے خون کا رنگ تو خون جیسا ہو گا لیکن اس کی خوشبو مشک جیسی ہو گی۔۔
۔۔۔(بخاری و مسلم)
اللہ کے راستے میں شہید ہونا قرض کے علاوہ ہر چیز کا کفارہ ہے۔

۔۔۔(مسلم)
سب لوگوں سے زیادہ اس آدمی کی زندگی بہتر ہے جو جہاد کے لیئے اپنے گھوڑے کی لگام پکڑتا ہے ۔اس کی پشت پر بیٹھ کر دوڑتا پھرتا ہے ۔ جب بھی وہ کسی دشمن کے آنے کا شور یا دشمن کی طرف چلنے کا کھٹکا سنتا ہے تو تیزی سے دوڑ پڑتا ہے ۔وہ شہادت اور موت کو موت کی جگہوں سے تلاش کر رہا ہوتا ہے۔

۔۔۔(مسلم)
بے شک جنت میں سو درجے ہیں۔ جو اللہ نے مجاہدین کے لیئے تیار کر رکھے ہیں ۔ ہر دو درجوں کے درمیان اتنا فیصلہ ہے ،جتنا آسمان اور زمیں کے درمیان۔

۔۔۔(بخاری و مسلم)
اللہ کے راستے مین جہاد کرو ۔کیونکہ جو بھی اللہ کے راستے میں فواق ناقہ(دو مرتبہ دودھ دھونے کا درمیانی وقفہ)کے بقدر لڑائی کرتا ہے ۔ اللہ کی طرف سے اس کے لیئے جنت واجب ہو جاتی ہے۔

۔۔۔(مسند احمد۔ ترمزی)
اللہ کے راستے میں جس آدمی کے پاوں پر غبار پڑی اس کو جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی۔

۔۔۔۔۔(البخاری)
وہ آنکھیں ایسی ہیں جن کو جہنم کی آگ چھوئے گی بھی نہیں ۔ ایک وہ آنکھ جو اللہ کے ڈر سے رو پڑی اور دوسری وہ آنکھ جس نے اللہ کے راستے میں پہرہ دیتے ہوئے رات گزاری۔

۔۔۔(مسند احمد ۔ نسائی)

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر