چهارشنبه، خرداد ۱۹، ۱۳۸۹

یمنی فوج کی القاعدہ کے جنگجوٶں کے ساتھ جھڑپ


یمن میں القاعدہ کے مشتبہ جنگجوٶں کے ساتھ جھڑپ میں دس فوجی زخمی ہوگئے ہیں۔یمن کی سرکاری فورسز نے گذشتہ ہفتے القاعدہ کے حملے میں ایک اعلیٰ فوجی افسر کی ہلاکت کے بعد شمال مشرقی صوبے مآرب میں مشتبہ جنگجوٶں کے خلاف کارروائی شروع کررکھی ہے۔میڈیکل اور قبائلی ذرائع کے مطابق فوجیوں نے الحمہ کے علاقے میں القاعدہ کے مشتبہ جنگجوحسن عبداللہ صالح العقیلی کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کی تھی لیکن وہ فرارہونے میں کامیاب ہوگئے۔بعد میں فوجیوں کی ان کے حامیوں سے لڑائی شروع ہوگئی جس میں دس فوجی زخمی ہوئے ہیں ۔فوج کی ٹینکوں کے ساتھ کارروائی میں حسن عقیلی کا گھر مکمل طورپرتباہ ہوگیا ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے کے روز مشرقی شہرمآرب کے جنوب میں القاعدہ کے جنگجوٶں نے یمنی فوج کےکرنل محمد صالح الشعیف کے قافلے پر حملہ کردیا تھا جس میں کرنل صالح اور ان کے دومحافظ مارے گئے تھے۔کرنل صالح سفارآئیل فیلڈ میں تعینات فورسزکے معائنے کے لیے جارہے تھے۔مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ اٹھائیس سالہ حسن عقیلی کا نام یمنی حکومت کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ہے اورانہوں نے ہی کرنل پر حملے کی قیادت کی تھی۔مآرب یمن میں القاعدہ کا ایک مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے جبکہ یمن القاعدہ کے لیڈر اسامہ بن لادن کا آبائی وطن بھی ہے۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر