شنبه، خرداد ۱۵، ۱۳۸۹

محلے داروں کے ہاتھوں بکنے والی لڑکی لاہور پہنچ گئی


لاہور: دو ماہ قبل لاہور سے اغوا ہونے والی چودہ سالہ بچی تھانہ ساندہ پہنچ گئی جبکہ بچی نے الزام لگایا ہے کہ اس کے محلے داروں نے اسے چند ہزار روپوں کے عوض بیچ دیا تھا۔ساندہ کی رہائشی مقدس نور نے بتایا ہے کہ اسے دو ماہ قبل اس کے چند محلے داروں نے اغوا کرکے دھرم پورہ میں واقع ایک قبحہ خانے میں رکھا جہاں اسے زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا رہا، اور بعدازاں چونتیس ہزار روپوں کے عوض کراچی کے کسی فرد کے ہاتھ بیچ دیا ،جہاں سے بھاگ کر وہ لاہور واپس پہنچی ہے۔ چودہ سالہ بچی مقدس اور اس کے والد نور احمد کی درخواست پر پولیس تھانہ ساندہ نے دو خواتین مقدس اور کرن کو ان کے بھائی اطہر عباس سمیت گرفتار کرلیا ۔اور انکے خلاف ایف ائی آر بھی درج کرلی گئی ہے۔ تاہم ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ملزمان کو پولیس کی حراست سے چھڑانے کے لیے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا مشہود احمد کے قریبی عزیز بھی پولیس پر دباؤ ڈال رہے ہیں ۔ پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ملزمان سے تفیش جاری ہے اور جلد انہیں عدالت میں پیش کردیا جائے گا۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر