سه‌شنبه، خرداد ۱۸، ۱۳۸۹

طالبان کا فیصلہ:گولی مار کر ہلاک کر دیا


قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں مقامی طالبان نے دو بھائیوں کے قتل کے الزام میں ایک شخص کو سرِعام گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔
مقامی لوگوں نے بی بی سی کو بتایا کہ منگل کی صُبح نو بجے شمالی وزیرستان کے صدر مقام میرانشاہ میں حافظ گل بہادر گروپ کے مقامی طالبان نے پچیس سالہ وحید کو شہر کے قریب ایک کُھلے میدان میں سر عام فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
انہوں نے کہا کہ وحید کے آنکھوں پر پٹی لگائی گئی تھی جبکہ ان کے ہاتھوں کو پیھچے سے باندھ دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس موقعے پر پانچ سو سے لے کر سات سو کے قریب عام لوگ موجود تھے۔
ایک سرکاری اہلکار نے تصدیق کرتے ہوئے بی بی سی کو بتایا کہ ہلاک کیے جانے والے شخص کی لاش میرانشاہ کے قریب سے ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاش کے ساتھ ایک خط بھی ملا ہے جس میں بتایاگیا ہے کہ وحید کو دو بھائیوں کے قتل کے الزام میں مقامی طالبان کے شوریٰ کے ایک فیصلے کے بعد ہلاک کیاگیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق پچیس دن پہلے میرانشاہ بازار کے ایک حصے میں واقع سائیکل گراؤنڈ میں وحید نے دو سگے بھائیوں نور زیب اور عالم زیب کو معمولی تکرار کے بعد فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد طالبان جنگجو نے وحید کو گرفتار کرکے نامعلوم پر منتقل کردیا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نور زیب اور عالم زیب دونوں میرانشاہ ڈگری کالج کے طالب علم اور حیدر خان کے بیٹے تھے۔
یاد رہے کہ چند سال پہلے حافظ گل بہادر گروپ کے مقامی طالبان نے میرانشاہ میں ڈاکے، رہزنی اور قتل کے الزام میں دو درجن سے زائد لوگوں کو سرعام سزا دی تھی۔ اور ان کے لاشیں کئی دن تک درختوں کے ساتھ لٹکائی گئی تھیں۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر