یکشنبه، آبان ۰۹، ۱۳۸۹

بہرامچہ میں گھمسان کی لڑائی،50امریکی ہلاک


صوبہ ہلمندضلع دیشوکےبہرامچہ بازارمیں سنیچرکی روز2010-10-30 دن بھرامارت اسلامی کےمجاہدین اورجارح امریکی فوجوں کے درمیان گھمسان کی لڑائی لڑی گئی۔
آمدہ اطلاعات کےمطابق صبح کےوقت امریکی فوجوں کی بڑے قافلےنےجس کےہمراہ فضائیہ بھی تھی،

بہرامچہ بازاراورآس پاس علاقوں میں امارت اسلامی کےمجاہدین کےخلاف سرچ آپریشن کاآغازکرناہی تھا،

کہ مجاہدین نےصلیبی دشمن پرکئےاطراف سےحملےشروع کیے،

جوگھمسان کی لڑائی میں بدل کرشام تک جاری رہی،

جس میں غاصبوں کی دس فوجی ٹینک بارودی سرنگوںسے جبکہ گیارہویں کوراکٹ کانشانہ بناکر تباہ کردیا۔
ذرائع کےمطابق شدیدلڑائی میں مجاہدین نےپچاس50غاصب درندوں کوہلاک جبکہ درجنوں کوزخمی کردیے.

اورساتھ ہی لڑائی کےدروان صلیبی پیدل دستوں پرپانچ دھماکےبھی ہوئيں،

جن سےصلیبی ہلاکتوں میں مزیداضافہ ہوا۔
رپورٹ میں مزیدکہاگیاہےکہ صوبائی دارالحکومت لشکرگاہ شہرکےجنوب دوسوکلومیٹرفاصلےپرواقع بہرامچہ بازارکوصلیبی طیاروں نے شدید نشانہ بنارکھاہے،

اوربمباری تاحال(مغرب کےوقت تک)جاری ہے،

جس میں مقامی لوگوں کی سینکڑوں دکانیں جل کرخاکسترہوئيں۔
مقامی لوگوں کاکہناہےکہ امریکی بمباری سےان کااربوں افغانی کےنقصانات ہوچکےہیں.

اورتمام اجناس واموال تباہ ہوچکےہیں۔

یاد رہے کہ بہرامچہ پہلے سے طالبان کے کنٹرول میں ہے۔ادھرامریکہ کے بس کا کام نہیں ہیں۔
کہاجارہاہےکہ لڑائی اوربمباری کےنتیجے میں تین مجاہدین زخمی جبکہ چوتھاشہیدہواہے۔

اناللہ واناالیہ راجعون

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر