چهارشنبه، مهر ۲۸، ۱۳۸۹

شیعہ اور کیمونسٹ کا آپس میں اتحاد کا اعلان


کیمونسٹ جماعت "الوعد" اور شیعہ گروپ "الوفاق" پر مشتمل ایک انوکھا اور غیر معمولی اتحاد سامنے آیا ہے۔

بظاہر ایک دوسرے کے برعکس نظریات رکھنے والی دونوں جماعتوں نے 23 اکتوبر کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں مشترکہ امیدوار کھڑے کرنے کے ساتھ مشترکہ انتخابی منشور بھی دیا ہے۔

بحرین میں یہ اپنی نوعیت کا منفرد سیاسی اتحاد ہے جس نے صرف سیاست دانوں ہی نہیں عوامی حلقوں کو بھی حیران کر دیا ہے۔

العربیہ ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد کا پہلا مرحلہ خفیہ طریقے سے انجام پایا۔ "

الوعد" کی جانب سے جماعت کے سیکرٹری جنرل ابراھیم شریف اور شیعہ تنظیم "الوفاق" کے علی سلمان نے اتحاد کے خفیہ معاہدے پر دستخط کئے۔

رپورٹ کے مطابق اتحاد کو خفیہ رکھنے کا مقصد اپنے اپنے وٹروں کے تحفظات سے بچنا تھا تاکہ دونوں جماعتوں کا ووٹ بینک متاثر نہ ہو۔

خفیہ معاہدے کے بعد دونوں جماعتوں نے مشترکہ انتخابی مہم کا سلسلہ شروع کیا۔

اس ضمن میں پہلا جلسہ کیمونسٹ پارٹی"الوعد" نے منعقد کیا جس میں مذہبی رحجان رکھنے والی شیعہ تنظیم کے رہ نماٶں نے شرکت کی۔

جلسے میں شرکت کے لیے" الوفاق "نے مختلف علاقوں سے بسوں کے ذریعے اپنے حامیوں کو بھی شریک کرایا تاہم دونوں جماعتوں کی جانب سے حامیوں کی تعداد کے غیر حقیقی اعداد و شمار بتائے گئے ہیں۔

غیر جانب دار مبصرین کاخیال ہے کہ دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد کے باوجود ان کے ووٹ بینک میں کوئی اضافہ نہیں ہوا جو اس اتحاد کی ناکامی کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔

بحرین میں سیاسی امور کے ماہر فیصل الشیخ نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے نئے اتحاد کو دونوں جماعتوں کی ناکامی قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ امر افسوسناک ہے کہ "الوعد" جیسی اعتدال پسند اور لبرل سوچ کی حامل جماعت محض سیاسی مقاصد کے لیے اس حدتک گر گئی ہے"۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر