سه‌شنبه، مهر ۲۰، ۱۳۸۹

ریلی کے دوران امریکی صدر اوبامہ کی طرف کتاب پھینکی گئی


پینسلوانیا : دنیا کے بیشتر ممالک میں حکمرانوں کی طرف جوتا پھینکنے کا رواج تھوڑا پرانا ہوگیا ہے۔

اسیلئے لوگوں نے اب کتابیں سیاستدانوں پر کتابیں پھینکنا شروع کردیں۔

ایسا ہی ایک واقعہ ریاست پینسلوینیا میں پیش آیا جہاں ایک شخص نے امریکی صدر براک اوبامہ کو کتاب دے ماری۔

واقعہ اس وقت پیش آیا، جب امریکی صدر براک اوبامہ ریاست پینلوینیا میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کررہے تھے۔

اس دوران ایک شخص شاید جوتا مارنا تھا ،

لیکن ان کے ہاتھ میں کتاب آگئی، اس شخص نے موقع دیکھتے ہی امریکی صدر کو کتاب دے ماری۔

اس واقعہ کے فوری بعد وہاں موجود سیکورٹی اہلکاروں نے کتاب پھینکنے والے شخص کو حراست میں لےلیا۔ فورسز نے ضروری تفتیش کے بعد اس شخص کو رہا کردیا۔

اس سے قبل دنیا بھرکے کئی ممالک میں حکمرانوں کی طرف جوتا پھینکے کے کئی واقعات سامنے آئے۔

جن میں سابق امریکی صدر کو عراق میں پریس کانفرنس کے دوران،

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو ،

بھارتی وزیر داخلہ چدم برم اور ترکی میں آئی ایم ایف کے صدر ڈومینک اسٹراس پر بھی جوتا پھینکنے کے واقعات نمایاں رہے۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر