چهارشنبه، مهر ۲۱، ۱۳۸۹

ایران:ملٹری بیس میں دھماکا،متعددفوجی ہلاک وزخمی


ایران کے مغربی صوبے لورستان میں ایک فوجی اڈے پر دھماکے کے نتیجے میں کہی فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔

ایران کے عربی زبان میں نشریات پیش کرنے والے چینل العالم نے ایک فوجی ذریعے کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ امام علی فوجی اڈے میں ہونے والے دھماکے میں بعض فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

یہ فوجی اڈاصوبائی دارالحکومت خرم آباد کے نواح میں واقع ہے۔

ایران کی سرکاری نیوزایجنسی ایرنا نے اس سے قبل اطلاع دی تھی کہ دھماکے کے نتیجے میں کہی فوجی زخمی ہوئے ہیں۔

ایران کے شہر مہ آباد میں ستمبر کے آخرمیں ایک فوجی پریڈ کے دوران دھماکے کے نتیجے میں 12 فوجی ہلاک اور 80 زخمی ہوگئے تھے۔

ایرانی حکام نے شیطانی انقلاب مخالف جنگجوٶں پر اس دھماکے کا الزام عایدکیا تھا۔

یہ واقعہ ایسے وقت میں رونما ہواتھا جب ایران کی مسلح افواج عراق کے ساتھ 1980ء کے عشرے میں آٹھ سالہ جنگ کے آغاز کی برسی منارہی تھیں۔

ایران میں اس وقت اسٹیبلشمنٹ مخالف متعددمسلح گروہ فعال ہیں۔

ملک کے شمال مغربی علاقے میں کردعلاحدگی پسند سکیورٹی فورسز کے خلاف ہتھیاربند ہیں۔

تو جنوب مشرق میں بلوچ جنگجوٶں نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لیے مسلح بغاوت برپا کررکھی ہے۔

جبکہ جنوب مغرب میں بعض عرب بھی اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔

ان گروہوں میں سنی مسلمانوں کی تنظیم جنداللہ صوبہ سیستان،بلوچستان اور ملک کے دوسرے حصوں میں سب سے زیادہ متحرک ہے۔

اس نے 15جولائی کو ایک فدای بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی.

اس میں 38 ہلاک ہوگئے تھے۔

گذشتہ ہفتے ایران کے کردآبادی والے صوبے کردستان میں دومسلح افرادنے پولیس کی ایک گشتی پارٹی پراندھادھند فائرنگ کردی تھی۔

جس کے نتیجے میں چارپولیس اہلکاروں سمیت پانچ ہلاک اور نوزخمی ہوگئے تھے۔

اس مغربی صوبے میں کردباغیوں اورایرانی سکیورٹی فورسز کے درمیان آئے دن جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر