سه‌شنبه، مهر ۲۷، ۱۳۸۹

تہران شہر میں سنیوں کے جمعہ وعیدین کے اجتماعات پر پابندی


تہران(سنی آن لائن/اصلاح ویب) تہران شہر میں سنیوں کے جمعہ وعیدین کے اجتماعات پر پابندی کے بعد اب صوبے کے بعض دیگر شہروں میں بھی اہل سنت کو جمعہ پڑھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
"اصلاح ویب" کی رپورٹ کے مطابق تہران کے بعد اب ایرانی حکام نے آس پاس کے سنیوں کی عبادات کیخلاف کریک ڈاون کا آغاز کرتے ہوئے اہل سنت برادری کے نماز جمعہ پر پابندی لگائی ہے۔

یہ مجرمانہ پابندی "دانش" سٹی اور رباط کریم کے "نسیم شہر" نامی شہروں میں عائد ہوچکی ہے۔"

جماعت دعوت واصلاح" کے سرگرم رہنما مسٹر ستودہ نے مذکورہ خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے اس معاملے میں متعلقہ حکام کے رویہ اور باتوں میں کھلا تضاد پایا جاتاہے جس سے وہ ہرگز انکاری نہیں ہوسکتے۔ وزیرداخلہ نے سنی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کے دوران کہا تھا اہل سنت برادری پر اس طرح کی کوئی پابندی نہیں اور صوبہ تہران کے گورنر نے بھی عیدالفطر کے اجتماع ونماز پر پابندی کی تردید کی تھی،

دوسری جانب "قدس" سٹی کے گورنر بذات خود 15 اکتوبر بروز جمعہ کو بلدیہ "دانش" میں حاضر ہوکر نمازیوں کو جمعہ نہ پڑھنے کا سرکاری حکمنامہ سناتے ہیں۔

ایرانی آئین کے آرٹیکل 12 نے شیعہ مذہب کو ایران کا سرکاری مذہب قرار دیا ہے۔

ان شہروں حتی کہ سنیوں کی دیہات اور بستیوں میں بڑی بڑی شاندار شیعہ امام بارگاہوں کی تعمیر اس سوال کا منفی ترین ممکن جواب ہے۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر