سه‌شنبه، آبان ۰۴، ۱۳۸۹

برطانوی فوج نے قیدیوں پربد ترین نفسیاتی تشدد جاہز قرار دے دیا


لندن . . . برطانوی فوج نے قیدیوں سے تفتیش کے نئے طریقے وضع کئے ہیں جن میں جنیوا کنونشنز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قیدیوں پر بدترین نفسیاتی تشدد کو جائز قرار دیا گیا ہے ۔

ایک برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق فوجی ماہرین کو قیدیوں سے پوچھ گچھ کے جن نئے طریقوں کی تربیت دی گئی ہے۔

ان میں قیدیوں کو زبردستی برہنہ کرنا ، احساسات سے محروم کرنا ، اعصابی خلل میں مبتلا کرنا ، ان کی بے عزت کرنا ، دماغی صدمات پہنچانا ، عدم تحفظ کا احساس ، دھمکیاں دینا، تھکن میں مبتلا کرنا، خوف زدہ کرنا، جبر کرنا ، قیدیوں کی آنکھوں اورکانوں پر پٹیاں باندھنا ، نیند سے محروم کرنا ، قید تنہائی میں ڈالنے کی دھمکیاں دینا اور جسمانی طور پر بے آرام رکھنے کے طریقے شامل ہیں ۔

یہ تمام طریقے حالیہ برسوں کے دوران جائز قرار دیئے گئے اور تفتیشی ماہرین کو یہ بھی بتایا گیا کہ ان پر کس طرح عمل کیا جاسکتا ہے ۔

1949 کے جنیوا کنونشز کے تحت قیدیوں پر جسمانی یا نفسیاتی دباؤ ڈالنے پر پابندی ہے خاص طور پر معلومات حاصل کرنے کیلئے ایسا کوئی طریقہ استعمال نہیں کیا جاسکتا ، لیکن برطانوی فوج کے یہ نئے طریقے جنیوا کنونشنز کی صریح خلاف ورزی ہیں۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر