دوشنبه، مرداد ۱۱، ۱۳۸۹

افغانستان میں80 سالہ بزرگ مجاھد نے فدای حملہ کیا


چمن/قندوز/کابل(آن لائن)افغانستان کے علاقے ہلمند میں ضعیف العمر 80سالہ بزرگ مجاہد کا ناٹو فوج پر فدای حملہ‘ 10ناٹو فوجی ہلاک 4زخمی ہوگئے ۔


دوسری جانب شمالی افغانستان کے صوبہ قندوز میں فدای حملے میں ملیشیا کمانڈر سمیت3 افراد ہلاک اور 19 زخمی ہوگئے


جبکہ جنوبی افغانستان میں2 بم دھماکوں میں 6 افراد ہلاک

اور 12 زخمی ہوگئے۔

افغان تحریک طالبان کے اعلامیہ کے مطابق ضعیف العمر 80سالہ حاجی لالہ افغانستان میں روس کے وقت سے جہاد میں ایک فعا ل اور منظم مجاہد تھے


مختلف محاذوں پر افغانستان کے صف اول میں لڑتے رہے ۔

انہوں نے عمر کے آخری ایام میں فدای حملے کے ذریعے جام شہادت نوش کرنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین میں بارود سے بھری گاڑی کو ناٹو افواج کے کانوائے سے ٹکرادیا


جس کے نتیجے میں 10ناٹو فوجی موقع پر ہی ہلاک جبکہ 4شدید زخمی اور ان کے 3ٹینک مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔


تحریک طالبان افغانستان نے اپنے اعلامیہ میں انہیں اپنی پوری زندگی اللہ کے راستے میں وقف کرنے پرعظیم مجاہد کا خطاب دیا ہے۔


ادھر قندوز میں فدای حملہ فٹ بال میچ کے دوران ہوا۔

صوبائی ڈپٹی چیف آف پولیس عبد الرحمن کے مطابق 1980ءمیں سوویت یونین کے خلاف جنگ لڑنے والے سابق جنگجو کمانڈر سیلاب فدای حملے کا نشانہ تھے


ان پر حملہ حکومت وقت کا ساتھ دینے کی وجہ سے ہوا۔

حملے میں سیلاب کے علاوہ ان کا ایک رشتہ دار اور باڈی گارڈ بھی ہلاک ہوا۔

وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے ۔

دریں اثناءطالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے

کہ طالبان نے امریکی ہیلی کاپٹر کو آر پی جی راکٹ سے مار گرایا ہے

اور اس پر موجود اہلکار بھی مارے گئے ہیں

اقوام متحدہ نے تشویش ظاہر کی ہے

کہ افغانستان میں گزشتہ18ماہ میں عام شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق عام شہریوں کی ہلاکتیں

افغان واتحادی فورسز کی جانب سے فضائی حملوں ‘بم دھماکوں میں ہوئی ہیں۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر