چهارشنبه، مرداد ۱۳، ۱۳۸۹

القاعدہ نے جاپان کے تیل بردار جہاز پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی


القاعدہ کے ایک گروپ نے دعوی کیا ہے کہ بدھ کے روز آبنائے ہرمز میں جاپانی آئل ٹینکر پر حملہ اس کے ایک خود کش بمبار نے کیا ہے۔

مسلمانوں کے زیر استعمال ایک ویب سائٹ پر عبد اللہ عزام نامی گروپ نے ایک بیان میں دعوی کیا ہے

"گذشتہ بدھ نصف شپ ہمارے استشہادی ایوب الطیشان نے خود کو ایم سٹار نامی جاپانی آئل ٹنیکر میں دھماکے سے اڑا لیا۔

اس سے قبل ٹینکر کی مالک کمپنی نے بتایا تھا کہ ایم سٹار کوزیر سمندر دھماکے سے نقصان پہنچا ہے۔

یہ جہاز اس وقت ایران اور عمان کے درمیان آبنائے ہرمز سے گذر رہا تھا۔

"سائٹ" نامی امریکی مانیٹرنگ گروپ کا کہنا ہے

کہ حملہ مصر کے نابینا اسیر رہ نما عمر عبد الرحمن کے نام پر کیا گیا۔

عمر عبد الرحمن سنہ 1993ء کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے میں مبینہ کردار پر امریکا میں زیر حراست رکھا گیا ہے۔

سائٹ نے بریگیڈ کے بیان کے حوالے سے بتایا کہ اس حملے کا مقصد کافروں کی مسلمان علاقوں پر چڑھائی کو کمزور کرنا ہے۔

اس کے وسائل کو کمزور کرنا ہے۔

"ہم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے سے متعلق بیان میں دیر اس لئے کی کہ اس کارروائی کے ہیرو بخریت اپنے ٹھکانوں پر واپس پہنچ جائیں۔

"ٹینکر کی ملکیتی کمپنی کا کہنا ہے

کہ اس کے عملے نے ایک چمک دیکھی جس کے بعد زوردار دھماکا سنائی دیا۔


خلیجی ممالک سے جاپان جانے والا تیل بردار ٹینکر میں 2700,000 ٹن خام تیل لدا ہوا تھا جبکہ اس کے عملے میں سولہ فلپائنی، پندرہ بھارتی افراد شامل تھے۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر