دوشنبه، شهریور ۰۱، ۱۳۸۹

ایران، عراق میں شدت پسند شیعہ گروپس کو تربیت اور فنڈز فراہم کررہا ہے


بغدادعراق میں امریکی فوج کے سربراہ جنرل رے اوڈیئرنو نے الزام لگایا ہے کہ ایران، عراق میں مستحکم جمہوریت نہیں چاہتا اور شدت پسند گروپس کو فنڈز اور تربیت فراہم کررہا ہے۔

اگر عراقی فورسز سیکیورٹی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام ہوئیں تو امریکا لڑاکا مشن دوبارہ شروع کرسکتا ہے۔

امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں جنرل اوڈیئرنو کا کہنا تھا کہ ایران چاہتا ہے کہ عراق میں کمزور حکومت قائم ہو تاکہ مستقبل میں تہران کی مشکلات میں اضافہ نہ ہو۔

ایران، عراق میں شدت پسند شیعہ گروپس کو تربیت اور فنڈز فراہم کررہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ تشدد پر قابو پانے کیلئے عراقی پولیس اور فوج کی صلاحیت میں اضافہ ہورہا ہے۔

تاہم اگر وہ امن و امان قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوئیں تو امریکا عراق میں لڑاکا مشن دوبارہ شروع کرسکتا ہے۔

لیکن اس طرح کے منظرنامے کا امکان بہت کم ہے۔

امریکی خبر ایجنسی کے مطابق سینئر حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ صدر باراک اوباما تعطیلات سے وائٹ ہاؤس واپسی کے بعد 29اگست کو عراق کے مستقبل کے بارے میں انتہائی اہم خطاب کریں گے

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر