سه‌شنبه، مرداد ۲۶، ۱۳۸۹

قیامت کی علامتیں


حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رویت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ''جب مالِ غنیمت کو (گھر کی ) دولت سمجھا جانے لگے،

اور جب امانت (کے مال ) کو مال غنیمت شمار کیا جانے لگے، اور جب زکوٰة کو تاوان سمجھا جانے لگے،

اور جب علم کو دین کے علاوہ کیس اور غرض سے سیکھا یا جانے لگے،

اور جب مرد بیو ی کی طاعت کرنے لگے، اور جب ماں کی نافرمانی کی جانے لگے،

اور جب دوستوں کو تو قریب اور باپ کو دور کیا جانے لگے

،اور جب مسجد میں (دنیا کی باتوں کا ) شوروغل ہونے لگے،

اور جب قوم و جماعت کی سرداری ، اس قوم و جماعت کے فاسق شخص کرنے

اور جب قوم و جماعت کے ذمہ دارو سربراہ اس قوم و جماعت کے کمینے اور بزدل لوگ ہونے لگیں،

اور جب انسان کی عزت اس کے شر اور فتنہ ( یعنی اس کے خوف) سے کی جانے لگے ،

اور جب گانے بجانے والی عورتیں اور گانے بجانے کے سامان کی کثرت ہوجائے ،

اور جاب شرابیں پی جانے لگیںاور ان پر لعنت بھیجنے لگیں،

تو اس وقت تم ان چیزوں کے جلد ہی ظاہر ہونے کا انتظار ہونے کا انتظارکر و،

سرخ ( وینی تیز و تند اور شدید ترین طوفانی اآندھی ) کا ، زلزلوں کا ، زمین میں دھنس جانے کا ، صورتوں کے مسخ و تبدیل ہوجانے کا ،

اور اآسمان سے پتھروں کے برسنے کا ، اور ان عذابوں کے ساتھ دوسری ان نشانیوں کا بھی انتظار کرو،

جو اس طرح پے در پے واقع ہو ں گی جیسے (موتیوںکی) لڑی کا دھا گہ ٹوٹ جائے اور اس کے دانے پے در پے گرنے لگیں''۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر