چهارشنبه، مرداد ۱۳، ۱۳۸۹

اسرائیل نے لبنان سے جھڑپ کا سبب بننے والے درخت کاٹ دیے


اسرائیلی فوج نے لبنان کی سرحد کے ساتھ درختوں کے جھنڈ جڑ سے اکھاڑدیے ہیں

۔گذشتہ روزانہی درختوں کی وجہ سے سرحد پر اسرائیلی

اور لبنانی فوج کے درمیان خونریز جھڑپ ہوئی تھی

جس میں دولبنانی فوجی اور ایک صحافی جاں بحق اور ایک اسرائیلی افسر ہلاک ہوگیا تھا۔

اسرائیلی فوجیوں نے متنازعہ سرحدی علاقے میں عدیسہ گاٶں کے نزدیک کرین کی مددسے درختوں کو جڑوں سے اکھاڑ کر اپنے علاقے کی جانب منتقل کردیا ہے۔

اسرائیلی فوجیوں کی گذشتہ روز درختوں کواکھاڑنے کی کارروائی کی وجہ سے ہی ان کی لبنانی فوجیوں سے خونریز جھڑپ ہوئی تھی۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسے ان درختوں کی وجہ سے لبنانی علاقہ نظرنہیں آتا تھا

لیکن لبنانی فوج نے اسرائیلی فوجیوں کو اپنے علاقے میں موجود درختوں کو کاٹنے سے منع کیا تھا.

لبنان سرحد پرمزید اسرائیلی فوج بھیجنے کی اطلاعات بھی منظرعام پر آئی ہیں

جس کے ردعمل میں لبنانی فوج کے ایک ترجمان نے کہا ہے

کہ ''لبنان کسی بھی نئی جارحیت کا مقابلہ کرنے کو تیار ہے''۔

ترجمان نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ

''سرحد کے ساتھ کسی جارحیت کی صورت میں پہلے کی طرح جواب دیا جائے گا

اور لبنان کے خلاف کسی بھی جارحیت کے سنگین مضمرات ہوں گے''۔

اس سے پہلے اسرائیلی آرمی کے ریڈیو نے یہ اطلاع دی تھی

کہ لبنان سرحد کے ساتھ مسلح جھڑپ کی جگہ پر مزید صہیونی فوجی تعینات کیے جارہے ہیں

اور اس کے آس پاس بکتربند گاڑیاں بھیج دی گئی ہیں۔

درایں اثناء مقبوضہ بیت المقدس میں آج اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ کا اجلاس ہورہا ہے

جس میں گذشتہ روز سرحد پر مسلح جھڑپ کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا جارہاہے۔

اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے فوجیوں پر سرحدپر کام کرتے ہوئے فائرنگ کی گئی تھی

جبکہ لبنان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے ایک دستے نے سرحد عبور کی تھی

جس پر لبنانی فوجیوں نے ان پر فائرنگ کی تھی۔

اب دونوں ہی ایک دوسرے پر جارحیت کے ارتکاب کا الزام عاید کررہے ہیں۔

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر